ٹیم کی قیادت چھوڑنے کے بعد صرف دھونی نے حوصلہ دیا، کوہلی
بھارت کے اسٹار بلے باز اور سابق کپتان ویرات کوہلی نے کہا ہے کہ ٹیسٹ ٹیم کی قیادت چھوڑنے کے بعد ذہنی طور پر مشکل وقت میں صرف مہیندرا سنگھ دھونی تھے جنہوں نے مجھے پیغامات بھیج کر حوصلہ بڑھایا۔
خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق 33 سالہ ویرات کوہلی نے پاکستان کے خلاف ایشیا کپ کے میچ میں 60 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد انکشاف کیا کہ ان کے ساتھ سوائے دھونی کے کسی نے تعاون نہیں کیا۔
مزید پڑھیں: ایشیا کپ: پاکستان نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد بھارت کو شکست دے دی
ویرات کوہلی طویل عرصے سے کارکردگی دکھانے میں ناکام تھے اور دنیائے کرکٹ میں ان کی خراب کارکردگی موضوع بحث بنی ہوئی تھی تاہم اتوار کو پاکستان کےخلاف 60 رنز بنا کر اپنی فارم بحال کی۔
اسٹار بلے باز نے ٹی20 ورلڈ کپ سے ایک ماہ قبل ہی 6 ملکی ٹورنامنٹ میں اچھی اننگز کھیل کر اپنے عزائم ظاہر کردیے ہیں۔
کارکردگی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کوہلی نے کہا کہ مشکل وقت نے بتایا کہ ان کے حقیقی دوست کون ہیں۔
کوہلی نے بتایا کہ میں صرف ایک چیز بتانا چاہوں گا کہ جب میں نے ٹیسٹ کی قیادت چھوڑی تو مجھے صرف ایم ایس دھونی کی طرف سے پیغامات موصول ہوئے اور اس کے علاوہ کسی نے کچھ نہیں کہا۔
ان کا کہنا تھا کہ کئی لوگوں کے پاس میرا نمبر ہے اور ٹی وی پر باتیں کرتے ہیں لیکن کسی ایک نے بھی مجھے پیغام نہیں بھیجا، اگر آپ مجھے کوئی تجویز دینا چاہتے ہیں تو براہ راست مجھے دیں، دوسری صورت میں میرے لیے اس کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان بمقابلہ بھارت: ایشیا کپ کے اہم میچ کے 7 زیربحث نکات
ویرات کوہلی نے ٹیسٹ اور ون ڈے کیریئر کا آغاز 2011 میں اس وقت کیا تھا جب دھونی بھارتی ٹیم کے کپتان تھے۔
اسٹار بلے باز نے کہا کہ کسی کے ساتھ احترام اور اپنائیت ہو تو وہ اس طرح سامنے آتی ہے، چند روابط حقیقی ہوتے ہیں اور یہ محفوظ ہوتے ہیں۔
یاد رہے کہ بھارتی ٹیم کے سابق کپتان ویرات کوہلی نے گزشتہ برس ورلڈ کپ کے بعد ٹی20 کی قیادت سے کنارہ کشی کی تھی اور اس کے فوری بعد انہیں ون ڈے ٹیم کی قیادت سے بھی فارغ کردیا گیا اور اس وقت ان کا بین الاقوامی کیریئر برے دور سے گزر رہا تھا۔
ویرات کوہلی نے نومبر 2019 سے تاحال بین الاقوامی کرکٹ میں کوئی سنچری نہیں بنائی اور رواں برس جنوری میں ٹیسٹ ٹیم کی قیادت بھی روہت شرما کے حوالے کی گئی اور وہ تینوں طرز کےکپتان بن گئے۔
ناقدین کا خیال ہے کہ بھارت کے سابق عالمی چمپیئن کپتان کپل دیو نے بھی تجویز دی تھی کہ کوہلی کو ڈراپ کرنا چاہیے۔
'دوبارہ خوشی'
ویرات کوہلی نے پاکستان کے خلاف 44 گیندوں پر 60 رنز کی اننگز پر اطمینان کا اظہار کیا، جس کی بدولت ٹیم نے 7 وکٹوں پر 181 رنز بنائے لیکن پاکستان نے میچ میں کامیابی حاصل کی تھی۔
مزید پڑھیں: بھارت کیخلاف اعصاب شکن معرکے میں پاکستان کی کامیابی، ٹوئٹر پر دلچسپ تبصرے
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں اس طرح کی چیزوں پر توجہ نہیں دیتا۔
کوہلی کا کہنا تھا کہ 14 برسوں سے کھیلتے ہوئے ایسا کہ کبھی نہیں ہوا، میرا کام اپنے کھیل میں محنت کرنا ہے اور وہی کچھ میں کرنے کا خواہاں ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ایک مہینے کی طویل غیرحاضری کے بعد انہیں بھارت کے ڈریسنگ روم میں ان کا خیرمقدم کیا گیااور دوبارہ کھیلتے ہوئے مزہ آیا اور بیٹنگ کرتے ہوئے اچھا محسوس کیا۔
اسٹار بلے باز ویرات کوہلی نے 102 ٹیسٹ میچوں میں 27 سنچریاں بنا رکھی ہیں اور ذہنی مسائل کا اعتراف کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے خلاف کیچ گرانے کے بعد بھارتی کرکٹر کی معلومات میں تبدیلی، وکی پیڈیا عہدیدار کی طلبی
انہوں نے کہا کہ وقفہ کرنا بری بات نہیں اور مجھے امید ہے کہ لوگوں کو اس سے تندرستی ملتی ہے اور اپنے احساسات سمجھنے کا موقع ملتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں خوش ہوں، میں پرجوش ہوں اور دوبارہ اپنی کرکٹ سے محظوظ ہو رہا ہوں جو میرے لیے بہت اہم چیز ہے۔