• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

پاکستانی نژاد عالمی شخصیات بھی سیلاب متاثرین کے لیے فنڈز جمع کرنے میں مصروف

شائع September 5, 2022
پاکستانی نژاد شخصیات نے مداحوں سے فنڈز کے لیے اپیل کی—فوٹو: شٹر اسٹاک/ اے ایف پی/ انسٹاگرام
پاکستانی نژاد شخصیات نے مداحوں سے فنڈز کے لیے اپیل کی—فوٹو: شٹر اسٹاک/ اے ایف پی/ انسٹاگرام

پاکستانی نژاد امریکی و برطانوی شوبز و فنون لطیفہ سے وابستہ شخصیات نے بھی پاکستان کے سیلاب متاثرین کی مدد اور بحالی کے لیے فنڈز جمع کرنا شروع کردیے۔

پاکستانی نژاد لکھاری قاسم راشد نے پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لیے آن لائن فنڈز جمع کرنے کا پروگرام شروع کرتے ہوئے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ جب پیرس میں ایک کیتھڈرل کے لیے ایک ارب ڈالر جمع کیے جا سکتے ہیں تو بے گھر ہونے والے 5 کروڑ پاکستانیوں کے لیے بھی ہم فنڈ جمع کر سکتے ہیں۔

قاسم راشد نے دنیا بھر کے لوگوں کو بے گھر ہونے والے پاکستانی سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے آگے آنے کی اپیل کرتے ہوئے لکھا کہ سیلاب نے کروڑوں لوگوں کو بے گھر کردیا۔

انہوں نے اپنے آن لائن فنڈ کا اکاؤنٹ بھی شیئر کیا۔

ان کی طرح پاکستانی نژاد امریکی ہولی وڈ اداکار کمیل ننجیانی نے بھی سیلاب متاثرین کی بحالی اور مدد کے لیے فنڈز جمع کرنے کا پروگرام شروع کردیا۔

انہوں نے بھی سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے آن لائن فندز جمع کرنا شروع کیے اور لوگوں کو اپیل کی کہ وہ ان کے فنڈ میں زیادہ سے زیادہ پیسے جمع کروائیں تاکہ لاکھوں لوگوں کی زندگی بحال ہوسکے۔

ان کی طرح پاکستانی نژاد برطانوی ہولی وڈ اداکارہ جمیلہ جمیل نے بھی پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں اور انسانی المیے پر ٹوئٹ کرتے ہوئے لوگوں کو مدد کی اپیل کی۔

انہوں نے پاکستانی سیلاب کی عالمی میڈیا میں کوریج نہ ہونے کا شکوہ بھی کیا اور لکھا کہ ایک تہائی پاکستان ڈوب چکا ہے اور 5 کروڑ لوگ پہلے مرحلے میں بے گھر ہو چکے ہیں اور تاحال لوگوں کے بے گھر ہونے کا سلسلہ جاری ہے مگر عالمی میڈیا میں اس کی خبر تک نہیں۔

جمیلہ جمیل نے مداحوں کو یہ اپیل بھی کی کہ وہ ان کی ٹوئٹ میں ان تنظیموں اور اداروں کے لنکس شیئر کریں جو سیلاب متاثرین کی مدد میں پیش پیش ہیں، تاکہ دنیا بھر کے لوگ ان تنظیموں کی مدد کر سکیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024