مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ایک اور فلسطینی قتل
اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مغربی کنارے کے قریب کارروائی کرتے ہوئے ایک فلسطینی نوجوان کو قتل کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق فلسطین کی وزارت صحت نے کہا کہ مغربی کنارے میں ایک نوجوان کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ملی ہے لیکن فوری طور پر ان کی شناخت نہیں ہو سکی۔
فلسطین کے مغربی کنارے میں ہیبرون کے قریب اسرائیلی فوج نے کارروائی کے حوالے سے اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ شہری جوابی کارروائی میں جاں بحق ہوا۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 2 فلسطینی جاں بحق
بیان میں کہا گیا کہ ایک شہری مبینہ طور پر چھری لے کر فوجی اہلکار پر حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں ایک اہلکار زخمی ہوا، جس پر ایک اور اہلکار نے جوابی کارروائی کی اور حملہ آور مارا گیا۔
اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ زخمی اہلکار کو فوری طور پر قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ مکمل طور پر بے کی حالت میں ہے، جبکہ ان کے اہل خانہ کو اطلاع دی گئی ہے۔
اسرائیلی ایمرجنسی سروسز نے کہا کہ فوجی اہلکار کو دھڑ پر معمولی زخم آئے ہیں اور اسے یروشلم کے ایک ہسپتال لے جایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے فلسطین کے مغربی کنارے پر 1967 میں قبضہ کیا تھا اور اس دوران اردن سے فلسطینی علاقوں کا قبضہ بھی حاصل کرلیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فوج کی کارروائی کے دوران فلسطینی جاں بحق
تقریباً 4 لاکھ 75 ہزار یہودی آباد کار اس وقت مغربی کنارے میں ایسی کمیونٹیز میں رہتے ہیں جنہیں زیادہ تر بین الاقوامی برادری غیر قانونی سمجھتی ہے جبکہ تقریباً 28 لاکھ فلسطینی بھی مقیم ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی مغربی کنارے پر اسرائیلی فوج کی ڈرامائی کارروائیاں کافی عرصے سے جاری ہیں۔
اس سے قبل 9 اگست کو اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مغربی کنارے پر فائرنگ کرکے 2 فلسطینوں کو قتل کردیا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ‘رائٹرز’ کے مطابق فلسطین کا کہنا تھا کہ مزید کشیدگی بڑھنے سے ایک 16 سالہ نوجوان بھی مارا گیا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اسرائیلی فورسز نے الفتح کے الاقصیٰ شہدا برگیڈ گروپ کے ایک سینئر کمانڈر ابراہیم النابلسی کے گھر کو گھیر لیا تھا، وہ طویل عرصے سے اسرائیل کی مطلوب فہرست میں شامل تھے۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی فوج کا مسجد اقصیٰ پر دھاوا، سیکڑوں فلسطینی زخمی
اسرائیلی فوج نے بتایا کہ کمانڈر ابراہیم النابلسی نے ہتھیار ڈالنے سے انکار کر دیا تھا اور وہ اسرائیلی فورسز کے ساتھ مقابلے کے دوران ایک اور ساتھی کے ساتھ مارے گئے، جس نے لڑائی کے دوران میزائلوں کا بھی استعمال کیا تھا۔
شمالی مغربی کنارے کے شہر نابلس میں فائرنگ کا یہ واقعہ اسرائیل اور اسلامی جہاد کے غزہ میں تین دن تک جاری رہنے والی لڑائی کے خاتمے کے بعد مغربی کنارے کا سب سے مہلک واقعہ تھا جو کہ ایک سال سے زائد عرصے میں اپنی نوعیت کا بدترین واقعہ تھا۔