بھارت: جھاڑکھنڈ میں دوستی سے انکار پر جلائی گئی لڑکی دم توڑ گئی
بھارتی ریاست جھاڑکھنڈ میں دوستی سے انکار پر جلائی گئی لڑکی دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی جس کے بعد علاقے میں کشیدگی کے باعث پولیس نے دفعہ 144 نافذ کردی ہے۔
بھارتی چینل ‘این ڈی ٹی وی’ کی رپورٹ کے مطابق 23 اگست کو جھارکھنڈ میں 16 سالہ اسکول کی طالبہ نے اپنے والد کو ایک نوجوان کے بارے میں بتایا جو اسے ہراساں کر رہا تھا اور اس کے بعد وہ سونے چلی گئی، چند گھنٹوں بعد ہی وہ اپنی کمرمیں شدید تکلیف کے باعث جلنے کی بدبو کے ساتھ بیدار ہوئی۔
چند لمحوں بعد ہی 12ویں جماعت کی طالبہ نے محسوس کیا کہ اس کا اپنا جسم جل رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت: 22 سالہ لڑکی کا ریپ کے بعد قتل، لاش جلادی گئی
اس کو ہراساں کرنے والے شاہ رخ حسین نے مبینہ طور پر اسے آگ لگائی تھی جبکہ لڑکی اتوار کے روز انتقال کر گئی۔
مبینہ قاتل شاہ رخ حسین کو ویڈیوز میں مسکراتے ہوئے دیکھا گیا جبکہ پولیس نے اسے گرفتار کیا۔
لڑکی نے مجسٹریٹ کے سامنے اپنی موت سے قبل دیے گئے بیان میں لڑکے کو نامزد کیا تھا۔
اس نے بتایا کہ لڑکے نے 10 روز قبل موبائل پر اسے فون کیا اور اس سے دوستی کرنے کی خواہش کا اظہار کیا اور جب اس نے انکار کیا تو اس پر حملہ کردیا۔
مزید پڑھیں: بھارت: خاتون کے ‘گینگ ریپ’ کی ویڈیو وائرل، ملزمان کے خلاف مقدمہ
اس کے بعد لڑکے نے اسے پیر کی شام 8 بجے کے قریب دوبارہ فون کیا اور دھمکی دی کہ اگر اس نے بات نہیں کی تو وہ اسے جان سے مار دے گا۔
اس نے بتایا تھا کہ میں نے اپنے والد کو دھمکی کے بارے میں آگاہ کیا، جس کے بعد انہوں نے مجھے یقین دلایا کہ وہ منگل کو اس لڑکے کے گھر والوں سے بات کریں گے، رات کا کھانا کھانے کے بعد ہم سو گئے۔
لڑکی نے بتایا تھا کہ میں دوسرے کمرے میں سو رہی تھی، منگل کی صبح مجھے تکلیف محسوس ہوئی، میری کمر میں درد تھا اور جلنے کی بدبو آرہی تھی، جب میں نے آنکھ کھولی تو اسے بھاگتے ہوئے دیکھا، میں درد سے چیخنے لگی اور اپنے والد کے کمرے میں گئی، میرے والدین نے آگ بجھائی اور مجھے ہسپتال لے گئے۔
اس نے بتایا کہ اس کے چہرے کے علاوہ اس کا پورا جسم جل گیا تھا جبکہ وہ بولنے میں بھی مشکل محسوس کر رہی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں 35 سالہ شخص کا 3 روز تک کم عمر لڑکی کے ساتھ ریپ
لڑکی نے اپنے بیان میں ایک اور شخص چھوٹو خان کو بھی نامزد کیا تھا جسے حراست میں لینے کے بعد پولیس پوچھ گچھ کر رہی ہے۔
لڑکی کی موت کے خلاف احتجاج کے بعد علاقے میں بڑے اجتماعات پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
دوسری جانب قتل کیس سیاسی رخ اختیار کر گیا ہے، اپوزیشن نے خواتین کے تحفظ کو نظرانداز کرنے پر وزیر اعلیٰ پر تنقید کی۔
شدید تنقید کے بعد ریاست نے کہا ہے کہ کیس کو تیزی سے آگے بڑھایا جائے گا، وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا کہ اعلیٰ پولیس اہلکار کیس کی نگرانی کرے گا، انہوں نے متاثرہ خاندان کے لیے 10 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا بھی اعلان کیا۔
مقامی پولیس کا کہنا تھا کہ علاقے میں حالات معمول پر ہیں اور صورتحال قابو میں ہے۔
مزید پڑھیں: بھارت: کم عمر لڑکی کے ریپ پر پادری کو 20 سال قید کی سزا
سپرنٹنڈنٹ پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم شاہ رخ کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ہم فاسٹ ٹریک کورٹ میں فاسٹ ٹرائل کے لیے درخواست دیں گے، لوگ ہمارے ساتھ تعاون کر رہے ہیں، ہم لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہیں، صورتحال قابو میں ہے اور دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔
وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے ملزمان کے لیے سخت ترین سزا کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت: 12 افراد پر طالبہ کے ‘گینگ ریپ’ کا الزام
انہوں نے کہا کہ ایسے لوگوں کو معاف نہیں کرنا چاہیے، انہیں سخت ترین سزائیں دی جانی چاہئیں، ایسے واقعات کے لیے موجودہ قوانین کو مزید مضبوط کرنے کے لیے مزید قانون سازی کرنی چاہیے، ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے، کوشش ہے کہ اسے جلد سے جلد سزا ملے۔
اپوزیشن نے وزیر اعلیٰ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب سے ہیمنت سورین وزیر اعلیٰ بنے ہیں، ریاست میں خواتین کے خلاف ہزاروں جرائم ہوئے ہیں۔