• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

فٹنس مسائل کے باوجود بابر اعظم، بھارت کے خلاف جیت کے لیے پراعتماد

شائع August 28, 2022
بابر اعظم نے کہا کہ ہمارا اسکواڈ معیاری اور میچ ونر کرکٹرز پر مشتمل ہے — فائل فوٹو: بشکریہ پی سی بی
بابر اعظم نے کہا کہ ہمارا اسکواڈ معیاری اور میچ ونر کرکٹرز پر مشتمل ہے — فائل فوٹو: بشکریہ پی سی بی

عالمی کرکٹ کے 2 سب سے بڑے حریف پاکستان اور بھارت آج دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں ایشیا کپ کے دوسرے میچ میں آمنے سامنے ہوں گے جبکہ بڑے مقابلے کے لیے دونوں ٹیمیں ہی اپنے تجربہ کار، تیز رفتار باؤلرز سے محروم ہوں گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان، فٹنس مسائل کے باعث دراز قد، تیز رفتار، خطرناک فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی کی خدمات سے محروم ہے۔

شاہین شاہ آفریدی اس قومی ٹیم کا اہم حصہ تھے جس نے دونوں ممالک کے درمیان دبئی میں ہی کھیلے گئے آخری میچ میں بھارت کو شکست دی تھی-

یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ 2022: روایتی حریفوں پاکستان اور بھارت کا ٹاکرا آج دبئی میں ہوگا

دوسری جانب بھارت بھی ایونٹ کے ہائی وولٹیج میچ میں اپنے اہم فاسٹ باؤلر جسپریت بمراہ کے بغیر ہی میدان میں اترے گا۔

پاکستان کے کپتان بابر اعظم جمعے کے روز ٹیم میں تبدیلی کرنے پر مجبور ہوگئے جب فاسٹ باؤلر محمد وسیم ٹریننگ کے دوران کمر کی انجری کا شکار ہوئے اور ان کی جگہ حسن علی کو ٹیم میں شامل کیا گیا۔

اہم کھلاڑیوں کی غیر موجودگی کے باجود پاکستانی کپتان نے موجودہ آپشنز کے بارے میں اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال ٹی 20 ورلڈ کپ میں ان کی ٹیم کی بھارت کے خلاف کامیابی حوصلہ افزا ہے۔

گزشتہ روز نیوز کانفرنس کے دوران بابر اعظم نے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی ہمارے بہترین باؤلرز میں سے ایک ہیں، وہ جارحانہ باؤلنگ کرتے ہیں اور ابتدائی اوورز میں اٹیک کرتے ہیں، اس لیے ہمیں ان کی کمی محسوس ہو گی۔

مزید پڑھیں: بابر اعظم اس وقت تمام فارمیٹس میں دنیا کے ’ٹاپ بلے باز‘ ہیں، ویرات کوہلی

انہوں نے کہا کہ اگر شاہین شاہ آفریدی میچ کے لیے دستیاب ہوتے تو صورتحال مختلف ہوتی لیکن ہمارے دوسرے باؤلرز بھی اچھے ہیں، ہمیں اپنی ٹیم پر مکمل اعتماد ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا اسکواڈ معیاری اور میچ ونر کرکٹرز پر مشتمل ہے جو ٹورنامنٹ کے دوران آگے بڑھ کر ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔

پاکستانی کپتان نے کہا کہ گزشتہ سال کے ٹی 20 ورلڈ کپ میں جہاں پاکستان سیمی فائنل میں پہنچا تھا، ہم ثابت کرچکے کہ ہم ایسی ٹیم نہیں جو صرف ایک کھلاڑی کے سہارے میچ جیتتی ہو، اس کا ثبوت یہ ہے کہ ایونٹ کے پانچ لیگ میچوں میں ہمارے پانچ مختلف کھلاڑی مین آف دی میچ قرار پائے تھے۔

مزید پڑھیں: ایشیا کپ کے بڑے معرکے سے قبل پاک-بھارت کپتانوں کی مسکراہٹ بھری ملاقات

عالمی شہرت یافتہ بلے باز نے کہا کہ ہر کوئی پاکستنا اور بھارت کے درمیان میچ کا انتظار کر رہا ہے، اس مقابلے سے لطف اندوز ہونا ضروری ہے، ہمارے پاس مضبوط ٹیم ہے، فٹنس مسائل ہوتے ہیں، یہ کھیل کا لازمی حصہ ہیں، مجھے ہر کھلاڑی پر اعتماد ہے۔

گزشتہ سال دبئی میں 24 اکتوبر 2021 کو ہونے والے ٹی20 ورلڈ کپ کے میچ میں گرین شرٹس کے ہاتھوں بھارت کو 10 وکٹوں سے بدترین شکست ہوئی تھی۔

بابر اعظم نے کہا کہ میرے لیے ہر میچ اہم ہے، بطور کپتان میرا کام 100 فیصد کوشش کرنا ہے اور ہم اپنی طرف سے بہترین کرنے کی کوشش کرتے ہیں، ٹی 20 ورلڈ کپ کا میچ ماضی کا حصہ بن چکا، آپ پراعتماد ہوتے ہیں لیکن اس کا اظہار میچ کے دوران ہوتا ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان تناؤ اور کشیدگی کے باجود بھارت اور پاکستان دونوں کے کھلاڑیوں نے پریکٹس سیشن کے دوران خیر مقدمی جملوں کا تبادلہ کیا، پریکٹس سیشن کے موقع پر بابر اعظم اور بھارتی سپر اسٹار ویرات کوہلی کی ملاقات کی تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہوئیں۔

بابر اعظم نے کہا کہ اسپورٹس مین کے طور پر آپ مختلف کھلاڑیوں سے ملنے کی کوشش کرتے ہیں، ہم سب سے ملے، یہ معمول کی بات ہے کہ آپ کھلاڑیوں سے کرکٹ اور دیگر چیزوں کے بارے میں بات کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شکست سے سبق سیکھا ہے لیکن پاکستان کے خلاف کھیلنا چیلنج ہوگا، روہت شرما

جمعہ کی رات بابر اعظم اور ان کے بھارتی ہم منصب روہت شرما کے درمیان گفتگو کی ایک اور ویڈیو سامنے آئی تھی۔

بھارتی کپتان روہت شرما نے ہفتے کو نیوز کانفرنس میں کہا کہ جب 2 معیاری ٹیمیں کھیلتی ہیں تو اچھا مقابلہ دیکھنے کو ملتا ہے، بطور کھلاڑی، ہم صرف اپنے کھیل پر توجہ مرکوز کرنا چاہتے ہیں۔

روہت شرما نے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے کا اتوار کے میچ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، اس شکست نے اس وقت ہمیں نقصان پہنچایا لیکن مجھے لگتا ہے کہ اس کھیل کو کھیلے ہوئے اب کافی وقت گزر چکا ہے‘۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024