• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm

اسلام آباد پولیس کا اعلیٰ انتظامیہ سے بنی گالا کے سرچ وارنٹ جاری کرنے کا مطالبہ

شائع August 27, 2022
اسلام آباد پولیس نے کہا کہ عمران خان کے گھر اور وہاں نصب لینڈ لائن کو جرم میں استعمال کیا گیا — فائل فوٹو : ڈان
اسلام آباد پولیس نے کہا کہ عمران خان کے گھر اور وہاں نصب لینڈ لائن کو جرم میں استعمال کیا گیا — فائل فوٹو : ڈان

اسلام آباد پولیس نے اعلیٰ انتظامیہ سے ڈاکٹر شہباز گل کے خلاف کیس کے سلسلے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ کے سرچ وارنٹ جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ ان کے اپارٹمنٹ سے ایک سیٹلائٹ فون اور ایک اسلحہ برآمد کیا گیا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈان کو معلوم ہوا ہے کہ شہباز گل کو پارلیمنٹ لاجز میں فارنزک جانچ کے لیے بھیجا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان حکومت کو بنی گالا کی سیکیورٹی واپس لینے کا حکم

اس کے علاوہ پولیس نے پی ٹی آئی کے ان رہنماؤں کی فہرست تیار کی ہے جو 8 اگست کو شہباز گل کے گھر پر تھے جبکہ میڈیا کے افراد کی فہرست بھی تیار کی گئی ہے جنہوں نے ان رہنماؤں سے رابطہ کیا تھا۔

پولیس نے دعویٰ کیا کہ شہباز گل سابق وزیراعظم کی رہائش گاہ سے لینڈ لائن کے ذریعے اے آر وائی نیوز کے شام 4 بجے کے نیوز بلیٹن میں نمودار ہوئے۔

سینئر پولیس افسران نے ڈان کو بتایا کہ یہ فہرست جیوفینسنگ اور وہاں موجود لوگوں کے کال ڈیٹا ریکارڈ کے ذریعے تیار کی گئی ہے، اس کا مقصد 'انہیں کیس میں سازش کرنے والے کے طور پر نامزد کرنا' ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کے گھر اور وہاں نصب لینڈ لائن کو بھی جرم میں استعمال کیا گیا اور اس کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مقدمہ میں نئی ​​پیش رفت کے بارے میں ایک رپورٹ متعلقہ سینئر افسران کو مزید قانونی کارروائی شروع کرنے کی منظوری کے لیے بھیج دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بنی گالا کا ملازم عمران خان کے کمرے میں خفیہ ڈیوائس لگاتے ہوئے پکڑا گیا

انہوں نے مزید کہا کہ منظوری کے بعد رہائش گاہ اور مبینہ سازش کرنے والوں کی گرفتاری کے لیے سرچ وارنٹ جاری کیے جائیں گے۔

ڈان کو معلوم ہوا ہے کہ ایک الگ پیش رفت میں پارلیمنٹ لاجز میں شہباز گل کو الاٹ کیے گئے اپارٹمنٹ سے برآمد ہونے والا ایک سیٹلائٹ فون اور ہتھیار فرانزک جانچ کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔

پولیس نے 22 اگست کو شہباز گل کے اپارٹمنٹ پر چھاپے کے دوران ایک 9 ایم ایم پستول اور ایک سیٹلائٹ فون برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

رابطہ کرنے پر سینئر پولیس افسران نے ڈان کو بتایا کہ سیٹلائٹ فون پر دستیاب کال لاگز، ٹیکسٹ میسجز اور دیگر ڈیٹا کو بازیافت کیا جائے گا، افسران نے بتایا کہ پستول کو گولیوں کی بیلسٹک میچنگ کے لیے جانچ کے لیے بھیجا گیا ہے تاکہ اس بات کی تصدیق کی جا سکے کہ آیا یہ ہتھیار کسی جرم میں استعمال ہوا تھا یا نہیں۔

اس کے علاوہ اسلام آباد کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے جمعہ کو شہباز گل کی بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواست پر سماعت تفتیشی افسر کی عدم دستیابی کے باعث ملتوی کر دی۔

مزید پڑھیں: پنجاب پولیس کو بنی گالا کی سیکیورٹی سنبھالنے کیلئے بھیج رہے ہیں، پی ٹی آئی رہنما

تفتیشی افسر کو جمعرات کو کیس ریکارڈ کے ساتھ عدالت میں پیش ہونے کے لیے طلب کیا گیا تھا تاہم، جب ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا نے جمعہ کو سماعت کا خلاصہ کیا تو جج کو بتایا گیا کہ تفتیشی افسر نوٹس کی فراہمی سے پہلے ہی ایک ملزم کو گرفتار کرنے کے لیے کراچی روانہ ہو چکے ہیں۔

جج نے اس کے بعد پولیس کو دو گھنٹے کے اندر متعلقہ ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کی تاہم پولیس نے اتنے مختصر نوٹس پر ریکارڈ پیش کرنے سے معذوری ظاہر کی۔

اس کے بعد سماعت آج تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024