ملک میں مہنگائی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح 44.58 فیصد پر پہنچ گئی
ملک میں 25 اگست کو ختم ہونے والے ہفتے میں سال بہ سال مہنگائی کی شرح 44 اعشاریہ 58 فیصد کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔
پاکستان ادارہ شماریات (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق حساس قیمت انڈیکس (ایس پی آئی) کی پیمائش کے مطابق اشیائے ضروریہ بشمول ٹماٹر، پیاز، لہسن، خوردنی تیل اور ایندھن کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے کی وجہ سے یہ مہنگائی ریکارڈ کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: ہفتہ وار مہنگائی نے تمام ریکارڈ توڑ دیے، 42.3 فیصد تک پہنچ گئی
قبل ازیں ملک میں 18 اگست کو ختم ہونے والے ہفتے میں سال بہ سال مہنگائی کی شرح 42 اعشاریہ 3 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔
تازہ رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایس پی آئی میں ہفتہ وار 1.83 فیصد اضافہ ہوا ہے جو گزشتہ ہفتے 3.35 فیصد تک بڑھا تھا۔
ایس پی آئی ملک کے 17 شہروں میں 50 مارکیٹ پر مبنی سروے کی بنیاد پر 51 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کی نگرانی کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نئی حکومت کا پہلا مہینہ، مہنگائی 27 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
زیر جائزہ ہفتے میں 51 میں سے 23 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ 7 اشیا کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی اور باقی 21 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہیں۔
قیمتوں میں سال بہ سال اضافے والی اشیا
- ٹماٹر: 178.1 فیصد
- پیاز: 155.14 فیصد
- ہائی اسپیڈ ڈیزل: 108.77 فیصد
- پیٹرول: 94.53 فیصد
- دال مسور: 90.74 فیصد
- خوردنی تیل (پانچ کلو): 70.6 فیصد
قیمتوں میں ہفتہ وار اضافے والی اشیا
- ٹماٹر: 43.1 فیصد
- پیاز: 41.13 فیصد
- آلو: 6.32 فیصد
- انڈے: 3.43 فیصد
- سگریٹ: 2.26 فیصد
- لہسن: 2.23 فیصد
قیمتوں میں ہفتہ وار کمی والی اشیا
- دال مسور: 1.18 فیصد
- گھی (ایک کلو): 1 فیصد
- گھی (ڈھائی کلو): 0.82 فیصد
- کیلے: 0.61 فیصد
- خوردنی تیل (پانچ لیٹر): 0.51 فیصد
- چینی: 0.28 فیصد