پاکستان اسٹیل ملز سے 10ارب مالیت کے سامان و آلات کی چوری پر قائمہ کمیٹی کا اظہار تشویش
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار نے پاکستان اسٹیل ملز سے 10 ارب روپے مالیت کے مال اور آلات کی چوری کی اطلاع پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کو دوران اجلاس کمیٹی کے چیئرمین سید غلام مصطفیٰ شاہ نے کہا کہ یہ انتہائی تشویشناک بات ہے کہ پاکستان اسٹیل ملز سے اربوں روپے کا سامان اور مال چوری ہو گیا ہے۔
غلام مصطفیٰ شاہ نے وزارت صنعت و پیداوار کو ہدایت کی کہ وہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آئی اے) کے ساتھ معاملے کی مؤثر انداز میں پیروی کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ انکوائری کو نامکمل نہ چھوڑا جائے تاکہ مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔
کمیٹی نے پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری پر نجکاری کمیشن کے ساتھ آئندہ اجلاس میں بات کرنے کا فیصلہ کیا۔
کمیٹی نے یوریا کھاد کی قلت پر بھی تشویش کا اظہار کیا حالانکہ ملک میں آج کل شدید بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے اس کا استعمال نہیں ہو رہا ہے۔
اس موضوع پر بات چیت کے بعد کمیٹی کے چیئرمین نے وزارت صنعت و پیداوار کو ہدایت کی کہ یوریا کی مناسب قیمت پر دستیابی کو یقینی بنایا جائے اور سرحد پار سے اس کی اسمگلنگ روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں کیونکہ بین الاقوامی منڈیوں میں اس کی قیمت زیادہ ہے۔
قبل ازیں، وزارت صنعت کے سیکریٹری نے کمیٹی کو کسانوں کو فارم مشینری میں سبسڈی کی فراہمی اور ملک میں گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی لانے کے لیے وزارت کی طرف سے کی جانے والی کوششوں سے آگاہ کیا۔
کمیٹی کے چیئرمین نے اراکین کو بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف جلد ہی کسانوں کے لیے خصوصی سبسڈی کا اعلان کریں گے تاکہ ان کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافے اور ملکی معیشت کو فروغ دینے میں مدد ملے۔
کمیٹی نے ملک میں گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے پر بھی تشویش کا اظہار کیا، متعلقہ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ڈالر کی قیمت میں اتار چڑھاؤ پیداواری لاگت میں اضافے کا ایک اہم عنصر ہے۔
کمیٹی نے وزارت صنعت کو ہدایت کی کہ وہ کار سازی کے شعبے کی اجارہ داری کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کرے اور ملک میں گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کے لیے مڈل مین کا کردار ختم کرنے کے حوالے سے حکمت عملی وضع کرے۔