• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

حکومت پنجاب نے وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناااللہ کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کرلیا

شائع August 25, 2022
—فائل فوٹو: پی آئی ڈی ویب سائٹ
—فائل فوٹو: پی آئی ڈی ویب سائٹ

حکومت پنجاب نے گزشتہ برس اپریل اور رواں برس جنوری میں عدلیہ اور سرکاری افسران کو دھمکیاں دینے کے الزام میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کرلیا۔

ڈان ڈاٹ کام کو دستیاب فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کی نقل کے مطابق پنجاب کے شہری شیخ شیکاض عالم کی شکایت پر وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کے خلاف انسداد دہشت گردی کے سیکشن 7 (دہشت گردی کی سرگرمیوں پر سزا) جبکہ ضابطہ فوجداری کے سیکشن 353 (سرکاری ملازم کو اس کے فرض کی ادائیگی سے روکنے کے لیے حملہ یا مجرمانہ عمل کرنا)، 186 (سرکاری ملازمین کے سرکاری کاموں میں رکاوٹ ڈالنا)، 189 (سرکاری ملازم کو زخمی کرنے کی دھمکی دینا) اور 506 (مجرمانہ دھمکی کی سزا) کے تحت درج کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:رانا ثنااللہ پر ہیروئن کا مقدمہ بنانا غلطی تھی، فواد چوہدری

گزشتہ سال 15 اپریل اور رواں برس 29 جنوری کو اپنی تقاریر کے دوران عدلیہ اور سرکاری افسران کو دھمکیاں دینے پر حکومت پنجاب کی طرف سے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

شکایت کنندہ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ 15 اپریل 2021 اور 29 جنوری 2022 کو اپنی تقاریر میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے عدلیہ کو اپنا فرض ادا کرنے سے روکنے اور پنجاب پولیس کے افسران کے بچوں کو مارنے کی دھمکی دی تھی۔

ایف آئی آر میں رانا ثنااللہ کا بیان بھی شامل کیا گیا ہے جو جیو ٹی وی کے پروگرام نیا پاکستان پر نشر ہوا تھا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ رانا ثنااللہ کے بیان کا مقصد عدلیہ، چیف سیکریٹری پنجاب، کمشنر اور ملک کے عوام میں خوف و ہراس پھیلانا تھا، ان کا مقصد سرکاری ملازمین کو اپنے فرائض کی ادائیگی اور قانونی ذمہ داریوں کو پورا کرنے سے روکنا تھا۔

درخواست گزار نے مزید کہا کہ وفاقی وزیر کی تقاریر نے عدلیہ، بیوروکریسی، پولیس، انتظامیہ اور قوم میں خوف و ہراس پھیلایا اور استدعا کی گئی ہے کہ رانا ثنااللہ کے بیان کی تحقیقات کی جائیں اور انہیں سزا دی جائے تاکہ سرکاری اہلکاروں کے خلاف بولنے والے دوسرے شہریوں کے لیے ایک مثال بن سکے۔

یہ بھی پڑھیں:منشیات کیس: رانا ثنااللہ کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم

اس پیش رفت کو پنجاب کے وزیر داخلہ ہاشم ڈوگر نے بھی ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ آج پولیس نے معزز عدلیہ اور سرکاری افسران کو دھمکیاں دینے کے الزام میں گجرات کے انڈسٹریل ایریا پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی ہے۔

ہاشم ڈوگر نے مزید کہا کہ الزامات بہت سنگین ہیں اور آئین اور قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ وفاقی وزیر کو بھی جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: منشیات کیس: وزیر داخلہ رانا ثنااللہ فرد جرم کیلئے 25 جون کو طلب

مسلم لیگ (ق) کے رہنما مونس الہٰی نے بھی سوشل میڈیا پر خبر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ رانا ثنااللہ نے پی ٹی آئی سربراہ عمران خان کے خلاف جھوٹا کیس بنایا مگر اب لوگوں نے آپ کے خلاف سچا مقدمہ بنا دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ رانا ثنااللہ کو جلد گرفتار کیا جائے گا۔

مونس الہٰی نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف عوامی جلسے میں ایک خاتون جج اور سینئر پولیس افسران کو ’دھمکی‘ دینے کے الزام میں درج دہشت گردی کے مقدمے کا حوالہ دیا، جس پر وفاقی حکومت کی طرف سے سخت ردعمل سامنے آیا تھا اور وفاقی وزیر داخلہ نے اعلان کیا تھا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ کو بغاوت پر اکسانے اور ریاست کی رٹ چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024