• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

حکومت غربت کے بجائے عمران خان پر توجہ مرکوز رکھے ہوئے ہے، شاہ محمود قریشی

شائع August 25, 2022
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں سوچنے کی ضرورت ہے کہ کیا کوئی فرد یا ادارہ قانون سے بالاتر ہے— فائل فوٹو: اے پی پی
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں سوچنے کی ضرورت ہے کہ کیا کوئی فرد یا ادارہ قانون سے بالاتر ہے— فائل فوٹو: اے پی پی

پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے ریکارڈ ساز مہنگائی کے سبب پریشان عوام پر توجہ دینے کے بجائے صرف پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات کے اندراج پر توجہ دینے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ایک ویڈیو بیان میں شاہ محمود قریشی نے دعوی کیا کہ حکومت کو ان لوگوں کی مشکلات کی کوئی فکر نہیں جو گردن تک کئی بحرانوں میں دھنسے ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں: لوٹی دولت واپس لانے کیلئے عمران خان کا کوئی ساتھ نہیں دے رہا، شاہ محمود قریشی

ان کا کہنا تھا کہ صورتحال دیکھیں کہ انہوں نے عمران خان کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی حالانکہ انہوں نے صرف ان کے عہدیداروں کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا تھا، ہمیں سوچنے کی ضرورت ہے کہ کیا کوئی فرد یا ادارہ قانون سے بالاتر ہے۔

سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ مہنگائی میں اضافے نے غربت کے مارے عوام کی زندگی اجیرن کر دی ہے کیونکہ مہنگائی کی شرح 42 فیصد تک پہنچ چکی ہے اور لوگ اپنے بجلی کے بل ادا کرنے سے قاصر ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی عوام کے لیے بے حسی اس بات سے عیاں ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں 6 روپے فی لیٹر اضافہ ایسے وقت میں کیا گیا جب دنیا بھر میں پیٹرول کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں، کسان ایندھن کی قیمتوں میں اضافے سے پریشان تھے کیونکہ ان کے لیے 244 روپے فی لیٹر ڈیزل خرید کر اپنے ٹیوب ویل کے بل ادا کرنا ناممکن تھا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے اور تمام متاثرہ افراد کو بے لگام ہوتی مہنگائی کے خلاف مل کر آواز اٹھانی ہو گی جبکہ اس سلسلے میں مختلف تنظیمیں پہلے ہی ان سے رابطے میں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شاہ محمود قریشی نے آصف زرداری سے ملاقات کی تردید کردی

آئندہ ضمنی انتخابات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین نے کہا کہ جیسا کہ آپ بخوبی جانتے ہیں کہ تین نشستوں پر ضمنی انتخابات 11 ستمبر اور نو نشستوں پر 25 ستمبر کو ہونے جا رہے ہیں، میں اپنے تمام دوستوں سے درخواست کرتا ہوں کہ امپورٹیڈ حکومت کو بڑھتی ہوئی قیمتوں، نااہلی اور بدانتظامی کے خلاف واضح پیغام بھیجنے کے لیے بلے پر مہر لگائیں۔

15 گھنٹوں میں 42 ہزار 'عمران ٹائیگرز'

پی ٹی آئی کے مطابق 15 گھنٹوں میں تقریباً 42ہزار لوگوں نے 'عمران ٹائیگرز' کے طور پر رجسٹریشن کرا لی ہے۔

منگل کو پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے نوجوانوں کو ’عمران ٹائیگرز‘ ٹیم میں شامل ہونے کی دعوت دی تھی تاکہ ’حقیقی آزادی‘ کا پیغام گھر گھر پہنچایا جا سکے، اس مقصد کے لیے پارٹی نے رضاکاروں کے لیے ایک واٹس ایپ نمبر اور ایک ویب سائٹ فراہم کی تھی تاکہ وہ خود کو 'ٹائیگرز' کے طور پر رجسٹر کرائیں۔

پی ٹی آئی کی جانب سے فراہم کردہ www.ImranTigers.com پر اب تک دو لاکح 88ہزار افراد لاگ ان ہو چکے ہیں، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو کسی بھی سیاسی جماعت نے مدعو کیا ہے۔

دریں اثناء ماہرین تعلیم، ادیبوں اور فنکاروں نے نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کی اور پی ٹی آئی رہنما شہباز گل پر پولیس حراست میں مبینہ تشدد کی مذمت کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان سے انسانی حقوق کی فراہمی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔

مظاہرین میں سول سوسائٹی کے نمائندے سرور باری، اینکر پرسن ڈاکٹر معید پیرزادہ، گلوکار سلمان احمد، نادیہ خٹک اور دیگر شامل تھے۔

مزید پڑھیں: میری جماعت نے 'سازش' کر کے مجھے وزیراعلیٰ پنجاب بننے سے روکا، شاہ محمود قریشی

سرور باری نے کہا کہ ملک میں موجودہ حالات ریاستی دہشت گردی کے سوا کچھ نہیں، کوئی بھی ٹیلی ویژن چینل بند نہیں ہونا چاہیے اور لوگوں کو اپنی پسند کے چینل دیکھنے کا حق ہونا چاہیے۔

سلمان احمد نے کہا کہ انہیں ایف آئی اے کی جانب سے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے ذریعے مبینہ طور پر جعلی خبریں پھیلانے کا نوٹس بھی ملا ہے۔

ایڈووکیٹ عائشہ صدیق خان نے کہا کہ بدقسمتی سے لوگ ایسے ماحول میں رہ رہے ہیں جہاں وہ خوف کی وجہ سے بات نہیں کر سکتے۔

مقررین نے پولیس حراست میں تشدد روکنے کے لیے قانون سازی اور مجرموں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024