کراچی میں بھی 28 اگست کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات ملتوی
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے سیلاب اور بارشوں کے باعث سندھ کے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں حیدر آباد میں 28 اگست کو شیڈول بلدیاتی انتخابات ملتوی کیے جانے کے ایک روز بعد کراچی میں بھی بلدیاتی انتخابات ملتوی کردیے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں ممبران الیکشن کمیشن، سیکریٹری الیکشن کمیشن اور الیکشن کمیشن کے سینئر افسران نے شرکت کی، صوبائی الیکشن کمشنر سندھ بھی بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شریک ہوئے۔
اجلاس میں سیکریٹری الیکشن کمیشن نے صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے انعقاد کے بارے میں بریفینگ دی، اجلاس میں کراچی ڈویژن کے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے غور کیا گیا۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن نے ڈائریکٹر جنرل محکمہ موسمیات کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ کراچی میں 24 تا 26 اگست کے درمیان شدید بارشیں ہوں گی، اور اس بات کا قوی امکان ہے کہ بارشیں 27 اور 28 اگست کو بھی ہو سکتی ہیں، اور ان بارشوں کے اثرات انتخابات کے دن بھی پڑیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: حیدرآباد ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات ملتوی، کراچی سے متعلق اجلاس کل طلب
سیکریٹری الیکشن کمیشن نے اجلاس میں بتایا کہ چیف سیکریٹری سندھ ، آئی جی سندھ نے تحریری طور پر بتایا ہے کہ تمام انتظامیہ، پولیس اور دیگر سیکیورٹی کے ادارے سندھ میں سیلاب متاثرین کی امدادی کا روائیوں اور متاثر ہ علاقوں میں خوراک کی ترسیل میں مصروف ہیں جبکہ سیلا ب زدہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کے دوران امن وامان قائم رکھنے کے لئے بھی فورس کی ضرورت ہے، اس کے علاوہ ان حالات میں پولیس کی نقل و حمل ممکن نہیں ہے ۔
آئی جی سندھ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ تقریباً 50 ہزار پولیس اہلکار کراچی ڈویژن کے انتخابات کے لیے متعین کیے گئے تھے، جس میں سے 33 ہزار کراچی میں موجود تھے جبکہ باقی 16 ہزار اہلکاروں کو اندرون سندھ سے بلوانا تھا تاکہ پرامن انتخابات کو یقینی بنایا جائے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ موجودہ سیلابی صورتحال میں اب اندرون سندھ سے پولیس کی اضافی نفری کراچی بلدیاتی انتخابات میں تعینات نہیں کی جا سکتی، جن کی تعیناتی انتخابات کے پرامن انعقاد کے لیے اشد ضروری ہے، اس کے ساتھ ساتھ رینجرز نے پولیس کے ساتھ انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پر ڈیوٹیاں سرانجام دینی تھی جبکہ پاک فوج نے بھی اس میں سپورٹ کرنا تھا، وہ اب امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں لہذا رینجرز اور پاک فوج کی انتخابات کے دوران دسیتابی بھی ممکن نہیں ہوگی۔
صوبائی الیکشن کمشنر نے اجلاس میں مزید بریفینگ دی کہ پولنگ میٹریل اور پولنگ اسٹاف، خصوصاً خواتین کے پولنگ اسٹاف کی ٹرانسپورٹ کرنے کے علاوہ دیگر لاجسٹکس مسائل بھی درپیش ہوں گے، کراچی کے بلدیاتی انتخابات میں مجموعی طور پر 4 ہزار 900 پولنگ اسٹیشنز پر 63 ہزار پولنگ اسٹاف کو پولنگ اسٹیشنز پہنچانے کے بھی شدید مسائل ہوں گے اور درخواست کی کہ کراچی ڈویژن کے انتخابات کو ملتوی کیا جائے۔
الیکشن کمیشن نے چیف سیکریٹری سندھ ، آئی جی سندھ ، صوبائی الیکشن کمشنر سندھ کی رپورٹوں، موسمی حالات ، امن وامان کے اداروں کی الیکشن کے دوران عدم دستیابی، لاجسٹکس کے مسائل، مفاد عامہ اور ووٹروں کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے کراچی ڈویژن کے بلدیاتی انتخابات کو مؤخر کر دیا ہے، نئی تاریخ کا اعلان موسم کی صورتحال بہتر ہونے پر کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ کراچی اور حیدر آباد ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات 24 جولائی کو ہونے تھے لیکن شدید بارشوں کے سبب الیکشن کمیشن نے انتخابات کو ایک ماہ ملتوی کرتے ہوئے 28 اگست تک مؤخر کردیا تھا، لیکن اب ایک مرتبہ پھر بارشوں کے سبب 28 اگست کو ہونے والے انتخابات ملتوی کردیے گئے ہیں۔
انتخابات ملتوی کرنے کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے آج دو اہم اجلاس ہوئے، پہلے اجلاس میں سیکریٹری الیکشن کمیشن کو 6 اداروں سے رپورٹ لینے کی ہدایت کی گئی تھی۔
بعد ازاں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے دوسرے اجلاس میں رپورٹس کا جائزہ لینے کے بعد انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
مزید پڑھیں: سندھ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی ایم کیو ایم کی درخواست مسترد
گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات شیڈول کے مطابق 28 اگست کو ہی ہوں گے۔
الیکشن کمیشن نے سیلاب اور بارشوں کے باعث سندھ کے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں حیدرآباد میں 28 اگست کو شیڈول بلدیاتی انتخابات ملتوی کردیے تھے اور کراچی کے حوالے سے جائزہ لینے کے لیے اجلاس آج دوبارہ طلب کیا تھا۔
ترجمان الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہ گیا تھا کہ حالیہ سیلاب کی بدترین تباہ کاریوں، نقصانات، لوگوں کی نقل مکانی، صوبائی الیکشن کمشنر سندھ، ضلعی انتظامیہ کی سفارشات اور موسمیات کی رپورٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے حیدرآباد ڈویژن کے 9 اضلاع میں 28 اگست کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات حالات کے بہتر ہونے تک ملتوی کردیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم کی درخواست مسترد، سپریم کورٹ کا سندھ میں 28اگست کو بلدیاتی انتخابات کا حکم
مزید بتایا گیا تھا کہ کراچی ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا جائزہ لینے کے لیے الیکشن کمیشن کا اجلاس کل 24 اگست 2022 کو دوبارہ طلب کرلیا گیا ہے، جس میں سندھ حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف نکات، مشکلات اور موسم کی رپورٹ کا جائزہ لے کر حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ 2 روز قبل الیکشن کمیشن آف پاکستان نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی جانب سے کراچی اور حیدر آباد میں حلقہ بندیوں میں کچھ خامیوں کی بنیاد پر سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کو معطل کرنے کی درخواست کو مسترد کردیا تھا۔
قبل ازیں 17 اگست کو سپریم کورٹ نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کو روکنے کے حوالے سے دائر درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کے اگلے مرحلے کا انعقاد مقرر وقت کے مطابق 28 اگست کو ہی ہوگا۔
مزید پڑھیں: سندھ بلدیاتی انتخابات: حلقہ بندیوں کےخلاف درخواست پر 15 اگست کو فیصلہ سنایا جائے گا
یاد رہے کہ 20 جولائی کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سندھ میں ممکنہ بارشوں کے باعث بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ملتوی کردیا تھا۔
ترجمان الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ کمیشن نے سندھ کے بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ممکنہ بارشوں اور خراب موسم کے باعث ملتوی کردیا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ اب 28 اگست 2022 کو منعقد ہوگا۔