• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

روپے کی قدر میں مسلسل تیسرے روز کمی، انٹربینک میں ڈالر 218 روپے 38 پیسے کا ہوگیا

شائع August 24, 2022
روپیہ 0.61 فیصد گر کر 219 روپے فی ڈالر پر آگیا — فائل فوٹو: رائٹرز
روپیہ 0.61 فیصد گر کر 219 روپے فی ڈالر پر آگیا — فائل فوٹو: رائٹرز

روپے کی قدر میں گراوٹ کا سلسلہ آج مسلسل تیسرے روز بھی جاری رہا اور 72 پیسے کی تنزلی کے بعد انٹر بینک میں ڈالر 218 روپے 38 پیسے کا ہوگیا۔

فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایف اے پی) کے ڈیٹا کے مطابق روپیہ آج دوپہر 12 بج کر 35 منٹ پر گزشتہ روز کے مقابلے میں 0.61 فیصد گر کر 219 روپے فی ڈالر پر آگیا تھا۔

اسٹیٹ بینک سے جاری اعداد و شمار کے مطابق دن کے اختتام پر روپے کی قدر 0.33 فیصد کم ہوئی اور ڈالر کی قیمت 218 روپے 38 پیسے تک پہنچ گئی۔

سربراہ ایف اے پی ملک بوستان نے کہا کہ حکومت کی جانب سے غیر ضروری اور لگژری اشیا کی درآمد اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں استعمال کے لیے پابندی ہٹانے کے بعد ڈالر کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈالر کی قدرمیں پھر اضافہ، انٹربینک میں 217 روپے 66 پیسے کا ہوگیا

دوسری جانب حکومت کی طرف سے بین الاقوامی پروازوں میں سفر کرنے والے تمام مسافروں کو دیگر چیزوں کے علاوہ کرنسی کی تفصیلات کے ساتھ ڈیکلریشن فارم جمع کرانے کی ہدایت کی وجہ سے ایکسچینج کمپنیوں کی ڈالر کی سپلائی کم ہو گئی۔

انہوں نے کہا کہ پہلے لوگ ایکسچینج کمپنیوں کے کاؤنٹرز پر روزانہ ڈیڑھ کروڑ ڈالر مالیت کی غیر ملکی کرنسی فروخت کرتے تھے، اب اس رقم کو کم کر کے 50 لاکھ ڈالر یومیہ کردیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اس کے علاوہ دبئی میں پاکستانی قونصل خانے نے حکومت کو آگاہ کیا کہ پاکستان واپس آنے والے پاکستانیوں کے پاس 5 ہزار درہم ہونا لازم ہے، اس کے سبب مارکیٹ میں اس کرنسی کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے جس کا اثر ڈالر کی قیمت پر بھی دیکھا جا سکتا ہے‘۔

مزید پڑھیں: انٹربینک میں تقریباً دو ہفتے بعد ڈالر کی قدر میں اضافہ

چیئرمین ایف اے پی نے تجویز دی کہ حکومت ڈالر کی طلب کو کم کرنے کے لیے درآمدات کم کرے اور متحدہ عرب امارات جیسے ممالک میں بیرون ملک سفر کرنے کے لیے درکار کم از کم رقم کی حد بھی کم کرے تاکہ دیگر کرنسیوں کی مانگ کو بھی کم کیا جا سکے۔

دریں اثنا ڈائریکٹر میٹیس گلوبل سعد بن نصیر نے کہا کہ برآمد کنندگان اپنی آمدن روک رہے ہیں جس کی وجہ سے روپے پر دباؤ ہے۔

خیال رہے کہ روپے کی قدر 28 جولائی کو 239.94 روپے کی ریکارڈ کم ترین سطح پر آگئی تھی، اس کے بعد یہ 11 روز کے لیے بحال ہوئی اور 16 اگست کو 213.90 روپے پر بند ہوئی، تاہم 17 اگست سے روپے کی قدر میں دوبارہ کمی آنا شروع ہوئی اور گزشتہ روز تک اس میں 2.78 روپے کی کمی آگئی۔

تبصرے (1) بند ہیں

Kashif Aug 24, 2022 06:30pm
منی ایکسچینجز کے حوالے سے ڈالرز کو پرائیویٹ جہازوں کے ذریعے لے جانے کی اجازت کا اثر بھی ہو سکتا ہے۔۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024