پرویز الہٰی کی عمران خان سے ملاقات، ’پنجاب حکومت ہر حال میں پی ٹی آئی کے ساتھ ہے‘
وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نےاپنے اتحادی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چئیرمین عمران خان سے ملاقات کی اور انہیں یقین دلایا کہ صوبائی حکومت سابق وزیراعظم کی سیکیورٹی کے لیے ہر ممکن انتظامات کرے گی جن کے خلاف ایک rw قبل ہی انسداد دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق عمران خان سے پرویز الٰہی نے ملاقات ایک ایسے موقع پر کی جب اسلام آباد پولیس کی بھاری نفری عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالا کے باہر تعینات کیے جانے کے بعد پیر کو بنی گالا کے باہر پی ٹی آئی کے حامیوں نے ڈیرے ڈال دیے تھے البتہ عمران خان کواسلام آباد ہائی کورٹ نے ضمانت دے دی تھی جبکہ حکومت نے بھی پولیس کو ہٹا لیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز گِل تندرست ہیں، کوئی تشدد نہیں ہوا، یہ صرف پروپیگنڈا ہے، وزیر اطلاعات
ملاقات کے بعد پی ٹی آئی میڈیا سیل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے وفاقی حکومت کی جانب سے عمران خان کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات پر ’شدید تحفظات’ کا اظہار کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ پنجاب حکومت ہر حال میں پی ٹی آئی کے ساتھ ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال اور عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا، ملاقات میں وزیراعلیٰ کے صاحبزادے مونس الٰہی بھی شریک تھے۔
اس کے علاوہ سابق وزیراعظم نے ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹ سے بھی ملاقات کی، اس دوران دونوں رہنماؤں نے پی ٹی آئی کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کی مذمت کی۔
پارٹی ذرائع کے مطابق اجلاس کے شرکا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ’قومی اسمبلی کے اسپیکر، الیکشن کمیشن آف پاکستان اور امپورٹیڈ حکومت کا گٹھ جوڑ ہے۔
مزید پڑھیں: شہباز گل کی ہسپتال سے ویڈیو سامنے آگئی
ایک علیحدہ ملاقات میں خواتین پارلیمنٹرینز پر مشتمل ایک وفد نےعمران خان سے ملاقات کی تاکہ وہ پارٹی سربراہ کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کریں۔
پی ٹی آئی کے سربراہ نے پارٹی کے حامیوں کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کی خبروں کے بعد بنی گالہ میں حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور ملک بھر میں ریلیاں نکالیں، پارٹی ذرائع کے مطابق عمران خان نے اپنے حامیوں کو بتایا کہ ’حقیقی آزادی’ کی جدوجہد اپنے فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔
شہبازگل پر تشدد کرنے والے قانون سے بالاتر ہیں، عمران خان
پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے وفاقی دارالحکومت کے ایک مقامی ہوٹل میں ’عدلیہ کی آزادی سے متعلق سیمینار‘ سے بھی خطاب کیا، انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان قانون کی حکمرانی کے انڈیکس میں 130 ویں نمبر پر ہے، قانون کی حکمرانی کے بغیر معاشی اور سیاسی استحکام کا حصول ناممکن ہے۔
عمران خان نے اپنے چیف آف سٹاف شہباز گل پر تشدد کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے مبینہ طور پر ان کے ساتھی پر تشدد کیا وہ ’خود کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں’، انہوں نے دعویٰ کیا کہ شہباز گل کو ’اغوا کیا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا’، پی ٹی آئی رہنما کی گرفتاری کے بارے میں تفصیلات ان کی حراست کے دو یا تین دن بعد سامنے آئیں۔
مزید پڑھیں: عمران خان اسٹیبلشمنٹ سے لڑائی کے بجائے سیاسی مخالفین کو نشانہ بنائیں، پرویز الہٰی
ایک ٹی وی شو کے دوران شہباز گل کی جانب سے دیے گئے ’اشتعال انگیز بیان‘ پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے دعویٰ کیا کہ شہباز گل نے ’غیر معمولی بات نہیں کی کیونکہ سپریم کورٹ نے بھی اصغر خان کیس میں ایسے ہی ریمارکس دیے تھے‘۔
سیمینار سے سپریم کورٹ کے وکلا ریاست علی گوندل، سلمان اکرم راجہ، بیرسٹر اعتزاز احسن اور بیرسٹر علی ظفر نے بھی خطاب کیا۔
شبلی فراز نئے چیف آف اسٹاف
سینیٹر شبلی فراز کو عمران خان کا چیف آف اسٹاف مقرر کیا گیاہے، شبلی فراز عارضی طور پر شہباز گل کی جگہ فرائض انجام دیں گے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ ’شبلی فراز کی تقرری اس وقت تک موثر رہے گی جب تک ڈاکٹر شہباز گل چیف آف اسٹاف آف چیئرمین کے طور پر اپنی ذمہ داریاں دوبارہ شروع کرنے کے قابل نہیں ہو جاتے۔
دوسری جانب شہباز گل کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کرنے لگی جس میں طبی عملہ شہباز گل کو کھانا کھلانے کی کوشش کرتا نظر آیا، شہباز گل کہہ رہے ہیں کہ میں نے ناشتہ کر لیا، زیادہ نہ کھلاؤ، آپ بھی اتنا ہی کھاتے پیتے ہو، اب آپ کو پیچھے سے حکم ملا ہے تو یہ کررہے ہیں۔
شہباز گل نے کہا کہ میں بطور احتجاج کھا رہا ہوں، آپ زبردستی کررہے ہیں، میری مرضی ہے کہ میں نے کھانا کھانا ہے یا نہیں، میں شوگر کا مریض ہوں، جوس نہیں پی سکتا، دلیہ کھا لیا، جوس پی لیا اور نہیں کھا سکتا، میں لسی نہیں پی سکتا، پیٹ خراب ہوجاتا ہے۔