• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

اسلام آباد پولیس نے عمران خان سے سیکیورٹی واپس لے لی ہے، شیریں مزاری کا دعویٰ

شائع August 21, 2022
شیریں مزاری نے موجودہ حکومتی اتحاد پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب سزا یافتہ جھوٹی مریم نواز کے تحفظ میں لگے ہوئے ہیں — فائل فوٹو: اے ایف پی
شیریں مزاری نے موجودہ حکومتی اتحاد پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب سزا یافتہ جھوٹی مریم نواز کے تحفظ میں لگے ہوئے ہیں — فائل فوٹو: اے ایف پی

سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما شیریں مزاری نے دعویٰ کیا ہے کہ اسلام آباد پولیس نے سابق وزیر اعظم عمران خان سے سیکیورٹی واپس لے لی ہے۔

ٹوئٹر پر جاری بیان میں شیریں مزاری نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ شام سے اسلام آباد پولیس نے سابق وزیر اعظم اور ان کی رہائش گاہ پر مہیا سیکیورٹی واپس لے لی ہے۔

شیریں مزاری نے اس پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ خلافِ قانون ہے، مگر امپورٹڈ سرکار کی ناک تلے قانون کی پرواہ ہے کسے۔

مزید پڑھیں: عمران خان کی 'دھمکیوں' پر اسلام آباد پولیس کا ردِعمل، کارروائی کا عندیہ

انہوں نے موجودہ حکومتی اتحاد پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب سزا یافتہ جھوٹی مریم نواز کے تحفظ میں لگے ہوئے ہیں، قوم آگاہ رہے کہ سازشی عناصر کیسے عمران خان کی زندگی کے لیے خطرات پیدا کر رہے ہیں۔

تاہم اسلام آبد پولیس نے شیریں مزاری کے اس دعوے کو مسترد کردیا۔

ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان میں اسلام آباد پولیس نے کہا کہ دارالحکومت پولیس نے عمران خان سے پولیس سیکیورٹی تاحال واپس نہیں لی۔

اسلام آباد پولیس نے اپنے بیان میں سیکیورٹی واپس لینے کے متعلق جھوٹے پروپیگنڈے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ چند افراد کی طرف سے ایک جھوٹی مہم جاری ہے، اس لیے عوام سے گزارش ہے کہ کسی بھی خبر کو بغیر تصدیق کے شیئر نہ کریں۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری پولیس (آئی سی ٹی) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے اسلام آباد پولیس کے خلاف انتباہات کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ 'جو بھی پولیس کو دھمکی دے گا یا جھوٹے الزامات لگائے گا اس کے ساتھ قانون کے مطابق نمٹا جائے گا'۔

یہ بھی پڑھیں: خاتون مجسٹریٹ، آئی جی، ڈی آئی جی اسلام آباد کے خلاف کیس کریں گے، عمران خان

اسلام آباد پولیس کی طرف سے ایسا انتباہ اس وقت سامنے آیا جب 20 اگست کی رات عمران نے ایک ریلی میں دعویٰ کیا تھا کہ اسلام آباد پولیس ان کی پارٹی کے رہنماؤں کے خلاف کارروائی کے احکامات 'کسی' سے لے رہی ہے۔

شہباز گل پر مبینہ تشدد کے خلاف نکالی گئی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ 'جب میں نے پولیس سے پوچھا کہ مجھے بتائیں کہ آپ نے شہباز گل کے ساتھ کیا کیا، تو انہوں نے کہا کہ 'ہم نے کچھ نہیں کیا، ہمیں حکم پر عمل کرنے کے لیے پیچھے سے بوٹ ملا ہے'۔

مزید پڑھیں: جبری گمشدگی سے متعلق بل پر آئی ایس آئی کے ہیڈکوارٹرز میں پیش ہونے کا کہا گیا، شیریں مزاری

عمران خان نے عدلیہ کو بھی اپنی پارٹی کے ساتھ 'متعصب' رویے پر خبردار کیا اور کہا کہ اسے اپنے آپ کو نتائج کے لیے تیار رکھنا چاہیے۔

سابق وزیر اعظم نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج زیبا چوہدری کو بھی خبردار کیا تھا، جنہوں نے کیپٹل پولیس کی درخواست پر شہباز گل کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا اور کہا کہ وہ 'خود کو تیار کریں کیونکہ ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی'۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024