ہفتہ وار مہنگائی نے تمام ریکارڈ توڑ دیے، 42.3 فیصد تک پہنچ گئی
ملک میں 18 اگست کو ختم ہونے والے ہفتے میں سال بہ سال مہنگائی کی شرح 42 اعشاریہ 3 فیصد کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔
پاکستان ادارہ شماریات (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق حساس قیمت انڈیکیٹر (ایس پی آئی) کی پیمائش کے مطابق مہنگائی میں ہفتہ وار 3 اعشاریہ 35 فیصد کا اضافہ اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ہوا۔
تاہم اس سے قبل 28 جولائی کو ختم ہونے والے ہفتے میں 3 اعشاریہ 68 فیصد کا سب سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: نئی حکومت کا پہلا مہینہ، مہنگائی 27 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
ایس پی آئی ملک کے 17 شہروں میں 50 مارکیٹ پر مبنی سروے کی بنیاد پر 51 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کی نگرانی کرتا ہے۔
زیر جائزہ ہفتے میں 51 میں سے 25 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ 11 اشیا کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی اور باقی 15 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہیں۔
قیمتوں میں ہفتہ وار اضافے والی اشیا
- ٹماٹر: 20.28 فیصد
- چکن: 7.57 فیصد
- پیاز: 2.30 فیصد
- خشک دودھ: 2.03 فیصد
- بجلی (کم ترین آمدنی والے گروپ کے لیے): 6.83 فیصد
یہ بھی پڑھیں: ملک میں مہنگائی دو سال کی بلند ترین سطح 12.96 فیصد تک پہنچ گئی
قیمتوں میں ہفتہ وار کمی والی اشیا
- ایل پی جی: 3.46 فیصد
- گھی: 1.16 فیصد
- لہسن: 0.94 فیصد
- سرسوں کا تیل: 0.71 فیصد
- دال مسور: 0.42 فیصد
مزید پڑھیں: نومبر میں مہنگائی 20 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
قیمتوں میں سال بہ سال اضافے والی اشیا
- دال مسور: 111.02 فیصد
- ڈیزل: 108.77 فیصد
- پیٹرول: 94.53 فیصد
- پیاز: 94.43 فیصد
- خوردنی آئل 72.96 فیصد
ایس پی آئی میں سب سے کم آمدنی والے طبقے یعنی ماہانہ 17 ہزار 732 روپے سے کم آمدنی والے افراد کے لیے ہفتہ وار 1.80 فیصد اور 44 ہزار 175 روپے سے زیادہ ماہانہ آمدنی والے طبقے کے لیے 3.94 فیصد اضافہ ہوا۔