انٹربینک میں روپے کی قدر میں معمولی کمی
ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں جمعرات کو معمولی کمی دیکھی گئی اور یہ انٹربینک مارکیٹ میں مزید 7 پیسے گر گیا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق انٹربینک میں ڈالر 0.03 فیصد گراوٹ کے بعد 214 روپے 95 پیسے پر بند ہوا۔
گزشتہ گیارہ سیشنز میں ڈالر کے مقابلے 11.62 فیصد اضافے کے بعد روپے کی قدر میں گزشتہ روز کمی آنے کا رجحان شروع ہوا تھا۔
مزید پڑھیں: انٹربینک میں تقریباً دو ہفتے بعد ڈالر کی قدر میں اضافہ
میٹس گلوبل کے ڈائریکٹر سعد بن نصیر نے کہا کہ برآمد کنندگان حکومت پر دباؤ بڑھا رہے ہیں کہ ڈالر کی قیمت 215 روپے تک برقرار رکھی جائے، جس کی وجہ سے روپے کی قدر میں گراوٹ شروع ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کی قیمتوں میں فرق بھی ختم ہوگیا ہے۔
سعد بن نصیر کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ ڈالر کی موجودہ قیمت کو اسی سطح پر برقرار رکھنے کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ سمجھوتہ ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر درآمدات میں مسلسل کمی رہی اور برآمدات میں اضافہ ہوا تو اس سے روپے کی قدر میں اضافہ ہوگا۔
تاہم ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن پاکستان کے جنرل سیکریٹری ظفر پراچا کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے قرض کی قسط جاری ہونے میں تاخیر کی وجہ سے روپے پر دباؤ ہے۔
مزید پڑھیں: روپے کی قدر میں مزید بہتری، ڈالر کی قیمت 221.91 روپے تک پہنچ گئی
انہوں نے کہا کہ 29 اگست کو آئی ایم ایف سے قرض کی قسط جاری ہونے کے بعد ڈالر میں کمی ہونے کا امکان ہے اور اگر 24 اگست کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں شرح سود میں اضافہ کیا جاتا ہے تو اس سے روپے پر دباؤ پڑ سکتا ہے اور اس میں کمی واقع ہوسکتی ہے، بصورت دیگر آنے والے دنوں میں ڈالر کی قدر میں کمی آنے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ قدر میں اضافے کے حالیہ رجحان کے باوجود 2022 کے آغاز سے اب تک روپیہ امریکی کرنسی کے مقابلے میں 19.36 فیصد تک گر چکا ہے، یکم جولائی سے روپیہ امریکی کرنسی کے مقابلے میں 6.41 فیصد گر چکا ہے۔
15 اگست کو انٹربینک میں دن کے اختتام پر ڈالر کا ریٹ 2013 روپے 98 پیسے ہوگیا اور روپے کی قدر میں ایک روپے 51 پیسے یا 0.71 فیصد اضافہ ہوا تھا۔