کراچی: ملیر ندی میں کار بہہ جانے سے بچہ جاں بحق، 6 لاپتا افراد کی تلاش جاری
کراچی سے حیدر آباد جانے والی مسافر کار ایم نائن لنک روڈ پر ریلے میں بہہ گئی جس کے نتیجے میں میاں بیوی اور 4 بچوں سمیت 7 افراد لاپتا ہو گئے تھے جن کی تلاش جاری ہے جب کہ ایک بچے کی لاش کو نکال لیا گیا ہے۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ گاڑی کو تباہ حالت میں نکال لیا گیا ہے اور لاپتا افراد کی تلاش جاری ہے۔
سرچ آپریشن میں شامل ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ ملیر ندی میں بہہ جانے والی کار میں سوار 10 سالہ بچے محمد موسیٰ کی لاش کو نکال لیا گیا ہے۔
ایدھی فاؤنڈیشن کے سینئر عہدیدار سعد ایدھی نے کہا کہ ریسکیو اہلکار ڈوبنے والے افراد کی تلاش میں پانی کے تیز بہاؤ کے باعث سخت مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
میمن گوٹھ کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) عتیق رحمٰن نے ڈان کو بتایا کہ فیملی حیدرآباد سے شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے آئی تھی، تقریب میں شرکت کے بعد وہ حیدرآباد واپس جارہے تھے کہ مبینہ طور پر ڈوب گئے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: مختلف علاقوں میں تیز بارش، کرنٹ لگنے سے ایک شہری جاں بحق
دملوٹی 6 کے رہائشی انجینئر امجد جان بروہی نے ڈان کو بتایا کہ کار نبی بخش بکک کے مقام پر تیرتی ہوئی پائی گئی جبکہ اس میں سوار خاندان کا کوئی سراغ نہیں لگایا جاسکا۔
امجد بروہی نے بتایا کہ لواحقین موقع پر پہنچ گئے ہیں اور امدادی کارروائیوں میں شامل ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ رشتہ داروں کے مطابق گاڑی میں سوار جوڑا اور ان کے 4 بچے جن میں ایک بیٹی اور 3 بیٹے شامل تھے، ڈرائیور کے ہمراہ کار میں سفر کر رہے تھے، لنک روڈ پُل خستہ حالت کے باعث بند کردیا گیا تھا اور مسافر آمد و رفت کے لیے کاز وے استعمال کر رہے تھے۔
مزید پڑھیں: کراچی: بارش سے متاثرہ علاقوں میں شہریوں کی مشکلات برقرار، مزید 10 افراد جاں بحق
انجینئر امجد بروہی نے بتایا کہ بدھ کی شام ہونے والی موسلادھار بارش کے باعث کاز وے روڈ کے اوپر سے پانی بہہ رہا تھا کہ اسی دوران پانی کا تیز بہاؤ خاندان سمیت گاڑی کو بہا لے گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مقامی سیاسی رہنما ریسکیو آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں۔
ایس ایچ او میمن گوٹھ کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق گزشتہ روز ملیر ندی میں ڈوبنے والی ٹویوٹا کرولا کار نکال لی گئی ہے جبکہ اس میں سوار 7 افراد لاپتا ہیں جن کی تلاش جاری ہے، پولیس اور ریسکیو ٹیمیں سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ کے تمام تعلیمی اداروں میں 18 اگست کو تعطیل کا اعلان
ایس ایچ او میمن گوٹھ کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق ڈوبنے والے افراد میں ذیشان، رابعہ، حمنہ، عباد، موسیٰ، آیان، اور کار ڈرائیور عبدالرحمٰن شامل ہیں۔
سرچ آپرشن کا جائزہ لینے کے لیے صوبائی وزیر ساجد جوکھیو اور ڈی سی ملیر عرفان سلام بھی اس موقع پر پہنچے اور تفصیلات حاصل کیں۔
دوسری جانب کراچی میں مسلسل جاری رہنے والی بارش سے ایک 9 سالہ لڑکا کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔
ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان کے مطابقی کوہی گوٹھ لانڈھی میں اپنے گھر کے قریب سڑک پر بجلی کا کرنٹ لگنے سے 9 سالہ لڑکا علی دوست جاں بحق ہوگیا جس کی لاش کو قریبی اسپتال منتقل کی گئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ملیر عرفان بہادر نے بتایا تھا کہ ملیر میں جاری موسلا دھار بارش کے باعث متعدد دیہات زیر آب آگئے جبکہ ایک خاتون ڈوب کر جاں بحق ہوگئیں تاہم 2 بچوں کو بچا لیا گیا۔
سینئر افسر کا کہنا تھا کہ ملیر کے مضافات میں 3 گھنٹے سے زائد تیز بارش اور کھیرتھر رینج کے پہاڑیوں سے آنے والے بارش کے پانی نے ڈیموں اور موسمی ندیوں کو اوور فلو کر دیا، جس کے نتیجے میں تقریباً پانچ دیہات زیر آب آگئے، پولیس نے مکینوں کو بچا کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔
مزید پڑھیں: کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں تیز بارش، کرنٹ لگنے سے 4 شہری جاں بحق
عرفان بہادر نے بتایا تھا کہ ان کے پاس موریو خان گوٹھ میں ایک خاتون اور 2 بچوں کے ڈوبنے کی اطلاع ہے، پانی کی سطح کسی حد تک کم ہونے پر پولیس اور اہل علاقہ نے 2 بچوں کو بحفاظت نکال لیا، تاہم ایک خاتون ڈوب کر جاں بحق ہوگئی۔
خیال رہے کہ شہر میں گزشتہ کئی روز سے جاری مون سون بارشوں کے اسپیل کے باعث جس کی وجہ سے شہر کا نظام زندگی شدید متاثر ہوگیا ہے جبکہ بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں متعدد افراد جاں بحق اور زخمی ہوچکے ہیں۔