عامر لیاقت حسین کا پوسٹ مارٹم کروانے کا فیصلہ کالعدم قرار
کراچی کی مقامی عدالت نے معروف اینکر پرسن اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا پوسٹ مارٹم کروانے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
کراچی کے ایڈیشنل اینڈ ڈسٹرکٹ سیشن جج شرقی نے ڈاکٹر عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم کے جوڈیشل مجسٹریٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔
عدالت نے درخواست کو منظور کرتے ہوئے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے پوسٹ مارٹم کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا۔
مرحوم کی پہلی سابقہ اہلیہ نے فیصلے پر اظہارِ تشکر کرتے ہوئے کہا کہ ’الحمدللہ، اللہ نے حق کو سُرخرو کیا‘۔
انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ’ہمیں مرحوم عامر لیاقت کی قبر کشائی کیس میں کامیابی ملی، معزز عدالت نے نظرثانی کی اجازت دیتے ہوئے مجسٹریٹ کے حکم کو کالعدم قرار دے دیا، میت کو نہیں نکالا جائے گا، تفصیلات جلد شیئر کریں گے، اللہ کریم ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں: دانیہ شاہ کا عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم کیلئے عدالت سے رجوع
واضح رہے کہ گزشتہ سماعت میں کراچی کی سیشن عدالت نے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے پوسٹ مارٹم کے لیے قبر کشائی روک دی تھی۔
ایڈیشنل سیشن جج (شرقی) غلام مصطفیٰ لغاری نے یہ حکم سابق رکن اسمبلی کے بچوں دعا عامر اور احمد عامر کے اہل خانہ کی جانب سے دائر درخواست پر دیا تھا، جنہوں نے ایک شہری کی جانب سے اپنے والد کی موت کی اصل وجہ جاننے کے لیے پوسٹ مارٹم کی درخواست پر جوڈیشل مجسٹریٹ کے 18 جون کے قبر کشائی کے حکم کو چیلنج کیا تھا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے 18 جون کو عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم کرانے کا حکم دیا تھا جو کراچی کے ایک شہری عبدالاحد خان کی درخواست پر جاری کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: ڈاکٹر عامر لیاقت کی قبرکشائی کے خلاف درخواست پر حکم امتناع جاری
خیال رہے کہ عامر لیاقت 9 جون کو اپنی رہائش گاہ پر بے ہوشی کی حالت میں پائے گئے تھے، جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا مگر وہ ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی خالق حقیقی سے جاملے۔
ان کے اہل خانہ نے اس وقت ہی ان کا پوسٹ مارٹم کروانے سے انکار کردیا تھا، جس وجہ سے پولیس نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی مگر عامر لیاقت کے بچوں نے عدالت میں بھی پوسٹ مارٹم کروانے سے انکار کیا تھا۔
اہل خانہ کے انکار کے بعد 10 جون کو عامر لیاقت کی تدفین پوسٹ مارٹم کے بغیر عبداللہ شاہ غازی مزار کے احاطے میں کردی گئی تھی۔