• KHI: Fajr 5:30am Sunrise 6:48am
  • LHR: Fajr 5:06am Sunrise 6:30am
  • ISB: Fajr 5:14am Sunrise 6:40am
  • KHI: Fajr 5:30am Sunrise 6:48am
  • LHR: Fajr 5:06am Sunrise 6:30am
  • ISB: Fajr 5:14am Sunrise 6:40am

شہباز شریف، سعودی ولی عہد کا تجارت اور توانائی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کا عزم

شائع August 15, 2022
وزیراعظم نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان آل سعود سے ٹیلی فون پر گفتگو کی— فائل فوٹوز: ٹوئٹر
وزیراعظم نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان آل سعود سے ٹیلی فون پر گفتگو کی— فائل فوٹوز: ٹوئٹر

پاکستان اور سعودی عرب نے سرمایہ کاری، توانائی اور تجارت کے شعبوں میں باہمی تعاون کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔

دفتر وزیر اعظم سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے سعودی عرب کے نائب وزیر اعظم و وزیر دفاع ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان آل سعود سے ٹیلی فون پر گفتگو کی۔

دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا اور پاکستان . سعودی عرب کے مابین برسوں پر محیط مضبوط برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: وقت آگیا ہے کہ پاک-سعودیہ تعلقات معاشی شراکت داری میں بدلے جائیں، وزیراعظم

وزیر اعظم شہباز شریف اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیر اعظم کے اپریل 2022 کے دورے کے دوران لیے گئے فیصلوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا۔

ساتھ ہی دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین سرمایہ کاری، توانائی اور تجارت کے شعبوں میں باہمی تعاون کو مزید تیز کرنے پر اتفاق کیا۔

وزیر اعظم نے خادم الحرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا جبکہ سعودی ولی عہد نے وزیر اعظم اور پاکستانی قوم کو 75ویں جشن آزادی پر مبارکباد دی اور ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے برادر ملک سعودی عرب کی پاکستان کے مشکل وقت میں مدد کا ذکر کرتے ہوئے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا پاکستان کی معیشت کے استحکام اور ترقی کے لیے حالیہ تعاون پر شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے سعودی ولی عہد کو پاکستان کے جلد دورے کی دعوت دی جسے انہوں نے قبول کرلیا۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم پاک۔سعودی عرب تعلقات کو فروغ دینے کیلئے جدہ پہنچ گئے

خیال رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے اپریل میں سعودی عرب کا دورہ کیا تھا جو عہدہ سنبھالنے کے بعد ان کا پہلا غیر ملکی دورہ تھا۔

اس دورے کا مقصد اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو آگے بڑھانا اور سعودی عرب میں پاکستانی افرادی قوت کے لیے زیادہ مواقع پیدا کرنا تھا۔

دورے کے اختتام پر سعودی عرب نے موجودہ معاشی بحران پر حکومت کی مدد کے لیے 3 ارب ڈالر کے قرض کی مدت میں توسیع پر بات چیت کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

سعودی عرب نے پاکستان کے غیر ملکی ذخائر میں مدد کے لیے گزشتہ سال اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں 3 ارب ڈالر جمع کرائے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 14 نومبر 2024
کارٹون : 13 نومبر 2024