• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

مصر: گرجا گھر میں آگ لگنے سے 41 افراد ہلاک

شائع August 14, 2022 اپ ڈیٹ August 15, 2022
— فوٹو: رائٹرز
— فوٹو: رائٹرز
— فوٹو: رائٹرز
— فوٹو: رائٹرز

مصر کے شہر گیزہ میں قبطی گرجا گھر میں اجتماع کے دوران آگ لگنے سے کم ازکم 41 افراد ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی ' کے مطابق امبابہ کے گنجان آباد محلے میں واقع ابوسفین گرجا گھر میں بجلی کی خرابی کی وجہ سے آگ بھڑک اٹھی۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ جب لوگ گرجا گھر میں پھنسے افراد کو بچانے کے لیے کثیر المنزلہ عبادت گاہ میں پہنچے تو وہاں خوفناک مناظر تھے۔

گرجا گھر کے قریب رہائش پذیر احمد ریڈا بائیومی نے بتایا کہ ہر کوئی بچوں کو عمارت سے باہر لے جارہا تھا لیکن آگ پھیل رہی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی وزیراعظم کا ایک دہائی میں مصر کا پہلا دورہ، صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات

قبطی گرجا گھر اور وزارت صحت نے بتایا کہ ایمرجنسی خدمات کی جانب سے آگ پر قابو پانے سے قبل 41 افراد ہلاک اور 14 زخمی ہوئے۔

مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے اپنے فیس بک پیج پر کہا تھا کہ میں نے تمام ریاستی خدمات کو متحرک کر دیا ہے تاکہ اس کے حوالے سے ضروری اقدامات کو یقینی بنایا جا کے۔

اس واقعے کے بعد عبدالفتاح السیسی نے تعزیت کے لیے قبطی مسیحی پوپ توادروس دوم کے ساتھ فون پر بات بھی کی۔

بعد ازاں ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پوپ توادروس دوم کو فون کرکے تعزیت بھی کی، جو 2012 سے قبطی آرتھوڈوکس گرجا گھر کے سربراہ ہیں۔

'اے ایف پی' کی مطابق گیزا کے گورنر نے مرنے والے افراد کے لواحقین کے لیے 50 ہزار پاؤنڈ (تقریباً 2 ہزار 600 ڈالر) اور زخمیوں کے لیے 10 ہزار پاؤنڈ کی فوری امداد کا حکم دیا۔

مزید پڑھیں: مسئلہ فلسطین: وہ کام جنہوں نے اسرائیل کے اندر ایک نیا محاذ کھول دیا

مصر کے سب سے بڑے مسلم ادارے جامعۃ الازھر کے امام نے افسوسناک حادثے پر تعزیت کی اور الازھر کے ہسپتالوں میں زخمیوں کے علاج کی پیشکش کی۔

وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ فرانزک شواہد سے پتا چلا کہ آگ گرجا گھر کی عمارت کی دوسری منزل پر واقع ایئر کنڈیشننگ یونٹ میں لگی۔

امبابہ کے قریب ایک اور گرجا گھر کے فرید فہمی نے 'اے ایف پی' کو بتایا کہ آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی۔

ان کا کہنا تھا کہ بجلی منقطع ہوگئی تھی اور وہ لوگ جنریٹر استعمال کر رہے تھے، جب بجلی واپس آئی تو اس کی وجہ سے جنریٹر اوور لوڈ ہوگیا۔

مصر میں خستہ حال اور ناقص انفرااسٹرکچر کی وجہ سے گزشتہ چند برسوں میں آگ لگنے کے کئی مہلک حادثات ہوچکے ہیں۔

مارچ 2021 میں قاہرہ کے مضافاتی علاقے میں ٹیکسٹائل فیکٹری میں آگ لگنے سے کم از کم 20 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

اسی طرح 2020 میں 2 ہسپتالوں میں آگ لگنے کی وجہ سے کووڈ۔19 کے 14 مریض جاں بحق ہوگئے تھے۔

گزشتہ پیر کو قاہرہ کے ضلع ہیلیو پولس میں بھی ایک گرجا گھر میں آگ لگ گئی تھی تاہم اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

پاکستان کا قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس

پاکستان نے مصر میں آگ لگنے کے المناک واقعے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس، ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

سرکاری خبر ایجنسی 'اے پی پی' کے مطابق اتوار کو وزارت خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستان نے مصر میں ابوسفین گرجا گھر میں آگ لگنے کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دلی افسوس کا اظہار کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم متاثرہ خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں، پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں مصر کی حکومت اور عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024