میں امریکا سے دوستی چاہتا ہوں، غلامی نہیں، عمران خان
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میں کسی ملک کا مخالف نہیں، امریکا سے دوستی چاہتا ہوں، غلامی نہیں، موجودہ حکومت کے خاتمے اور الیکشن تک جدوجہد جاری رکھتے ہوئے عوام میں جاؤں گا۔
ہاکی اسٹیڈیم لاہور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا کہ قائد اعظم نے کہا تھا ہم انگریز کی غلامی سے نکل کر ہندوؤں کی غلامی میں نہیں جانا چاہتے۔
انہوں نے کہا کہ غلامی کی 4 قسمیں ہیں، جس میں ذہنی غلامی بھی شامل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے مخالف 26 سال سے میری کردار کشی کر رہے ہیں، مجھے بدنام کرنے کے لیے ہرقسم کی کوشش کی، گندی کتابیں لکھوائیں۔
عمران خان نے کہا کہ موت سے ڈرنے والے نے آج تک کوئی بڑا کام نہیں کیا، کسی فوجی نے آج تک تمغے نہیں لیے جو موت کے خوف پر قابو نہیں پاتا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب میں وزیراعظم تھا تو رحمت اللعالمین اتھارٹی بنائی تھی تاکہ نئی نسل مغربی تہذیب کے غلام نہ بن جائیں، جب تک ان کو اپنی تاریخ اور دین کا پتہ نہیں چلے گا تو مغربی تہذیب اتنی چھائی ہوئی ہے کہ ہمارے بچے ان کی غلامی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں کسی ملک کے خلاف نہیں ہوں، مجھے کہتے ہیں آپ امریکا مخالف ہیں، میں امریکا مخالف نہیں ہوں، امریکا سے دوستی چاہتا ہوں لیکن غلامی نہیں چاہتا۔
‘ٹرمپ کے ساتھ میرے تعلقات ٹھیک تھے’
عمران خان کا کہنا تھا کہ مغرب کے لوگ جب آپ ان کی چمچہ گیری کریں گے تو وہ آپ کی عزت نہیں کریں گے لیکن اگر اپنے ملک کے مفادات کے لیے کھڑے ہوں گے تو ان کو اچھا نہیں لگے گا تاہم وہ آپ کی عزت کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیردفاع کہہ رہا ہے امریکا نے ہمیں وینٹی لیٹر پر رکھا ہوا ہے، جب چاہیں کھینچ لے اور ہم مرجائیں گے تو اس نوبت تک کون لے کر آیا۔
انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ سے میرے تعلقات ٹھیک تھے، جب میں واشنگٹن گیا تو جس طرح پروٹوکول اس نے مجھے دیا اس سے پہلے کون سے پاکستانی وزیراعظم کو دیا۔
ان کا کہناتھا کہ میں ان کی مخالفت اس لیے کرتا ہوں کہ انہوں نے مشرف کو دھمکی دی کہ جنگ میں شرکت نہیں کی تو وہ پاکستان کو تباہ کردیں گے اس وقت جنرل مشرف گھٹنے ٹیک گیا اور قوم نے بھاری قیمت ادا کی۔
انہوں نے کہا کہ میں امریکا مخالف نہیں ہوں، پھر ہمارے سفیر اسد مجید کو ایک امریکی انڈر سیکریٹری اسٹیٹ ڈونلڈ لو ملنے آتا ہے اور ہماری ذلت ہوئی اور اس نے دھمکی دی۔
‘امپورٹڈ حکومت کے خاتمے تک جدوجہد کریں گے’
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم بحیثیت قوم مل کر قرضے اتاریں گے، اپنے پیر پر کھڑے ہوں گے، مشکل وقت گزاریں گے، آزادی آسانی سے نہیں ملتی، قربانیاں دینی پڑتی ہے اور میری قوم قربانی دینے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ حقیقی آزادی کی جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک یہ امپورٹڈ حکومت کو ہم فارغ نہیں کرتے اور الیکشن نہیں کرواتے ہم مل کر اس ملک میں جدوجہد کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ معاشرے میں سب سے زیادہ تباہی پھیلانے والی غلامی انصاف کی عدم فراہمی ہے اور انصاف کی فراہمی سے معاشرہ آزاد حیثیت میں اٹھتا ہے، جب تک انصاف نہیں دیں گے اپنے لوگوں کو آزادی نہیں دے سکتے۔
شہباز گل کے معاون کی اہلیہ کی گرفتاری کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ جو بھی یہ کر رہے ہیں ساری سازشی آج میری آواز کان کھول کر سن لو یہ تم اس قوم کو نہیں روک سکتے۔
رات کے 12 بجتے ہی جلسے میں آتش بازی کا مظاہرہ کیا گیا اور چیئرمین پی ٹی آئی نے تقریر روک کر مناظر سے محظوظ ہوئے، جس کے بعد اپنی تقریر جاری رکھی۔
عمران خان نے کہا کہ میں نے اپنی زندگی میں آج پہلی مرتبہ سب سے اچھا 14 اگست منایا اور میرا دل کہہ رہا ہے اگلا 14 اگست ہم اپنی حقیقی آزادی لے چکے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ غیرملکی سازشیوں کے ساتھ مل کر اندرونی میر جعفر اور میر صادق اب کیا سازش کر رہے ہیں، لوگوں کے اوپر خوف طاری کرنے کی کوشش کی، 25 مئی کو لوگوں کو ڈرایا اور 3 لوگ شہید ہوئے لیکن جب پنجاب کا ضمنی الیکشن ہوا تو دھاندلی کے باوجود ہم نے ان کو شکست دی۔
ان کا کہنا تھا کہ سکندر سلطان نے ان کی ہر قسم کی مدد کی، وہ بزدل آدمی ہے، اس کو پیچھے سے ایک جوتا پڑا تو ان کی مدد کی لیکن لاہور کے عوام کو خصوصی سلام پیش کرتا ہوں کہ آپ نے ان کو بری شکست دی۔
‘عمران خان کو نااہل کرنا اور نوازشریف کو واپس لانے کی سازش’
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ سازش کا منصوبہ بنایا ہے کہ عمران خان کے خلاف الیکشن کمیشن میں توشہ خانہ اور ممنوعہ فنڈنگ کا کیس بناؤ اور کسی طرح نااہل کرکے ادھر سے نواز شریف کو بلاؤ اور پھر کہو عمران خان کو لڑنے دیں گے اور نواز شریف پر پابندی ہٹادو۔
ان کا کہنا تھا کہ جو بھی یہ سازش کر رہا ہے کان کھول کر سن لو عمران خان کوئی ڈیل نہیں کرنے لگا، میرا مقابلہ اس ڈاکو سے نہ کرو۔
انہوں نے کہا کہ سازش یہ ہے کہ نواز شریف کو ستمبر کے آخر میں لانے کی کوشش ہے، نواز شریف فکر نہیں کرو میں تمہارا بہت اچھی طرح استقبال کروں گا۔
‘کردار کشی کی سازش’
ان کا کہنا تھا کہ دوسری سازش کہ عمران خان کے اوپر کیسز کرو، کردار کشی کرو، لفافہ والے ٹی وی اسٹیشن، پیسے لے کر ضمیر بیچنے والے، ان کے ذریعے عمران خان کی کردار کشی کرو، برا بھلا کرو اور نااہل کرو اور وہ ٹی وی چینل جو عمران خان کا مؤقف پیش کرے اس کو بند کرو۔
عمران خان نے کہا کہ اے آر وائی کو کیا پتہ تھا کہ شہباز گل کیا کہہ دےگا، اے آروائی کا قصور یہ تھا کہ عمران خان کا مؤقف پیش کرتا ہے جبکہ دوسرے کردار کشی کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پھر سوشل میڈیا پر کریک ڈاؤن، سوشل میڈیا کے بچوں کو فون کرکے ڈرانا اور خوف دلانا تاکہ عمران خان کی آواز سامنے نہ لے کر آئیں اس کو بھی بند کردو۔
‘عدلیہ کو تقسیم کرنے کی سازش’
انہوں نے کہا کہ اس سے بھی خوف ناک چیز یہ ہے کہ ہماری عدلیہ کو تقسیم کرنے کی سازش چل رہی ہے تاکہ عدلیہ سے مرضی کے فیصلے لیے جائیں، میڈیا کا منہ بند کرو، عدالتوں کو تقسیم کرو، ملک میں خوف پھیلاؤ اور چوروں کو ہمارے اوپر مسلط کرو جو بیرونی ایجنڈا ہے۔
‘عمران خان اور فوج کو لڑانے کی خوف ناک سازش’
عمران خان نے کہا کہ اس سے بھی خوف ناک گیم چل رہی ہے کہ عمران خان اور فوج کے بیچ میں ، تحریک انصاف اور فوج کے آپس میں لڑائی کروائی جائے اور آمنا سامنا کروایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے میں چاہوں کہ ملک کی فوج کمزور ہو، ملک میں مسائل ہیں اور میں کیوں چاہوں گا کہ فوج کمزور ہو۔
‘عوام میں نکلنے کا فیصلہ کیا ہے’
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میں نے اپنی عوام میں نکلنے کا فیصلہ کیا ہے اور اپنے لوگوں کے پاس جاؤں گا اور اگلے ہفتےپنڈی جلسہ کروں گا، اس کے بعد کراچی میں جلسہ کروں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے زرداری کا صحیح معنوں میں مقابلہ کرنے کا موقع نہیں مل رہا، اس کے پاس بھی آرہا ہوں، یہ پاکستان کا بڑا لٹیرا ہے، اس نے سندھ کے عوام سے ظلم کیا ہے اور ان کو غلام بنایا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام پر ایف آئی آر کرکے ان کا پیسہ لوٹ کر یہ باہر لے جائے، تو سندھ میں سکھر، حیدر آباد آرہا ہوں، اس کے اسلام آباد، پشاور، مردان اٹک، ایبٹ آباد، ملتان، پھر بہالپور، سرگودھا، جہلم، گجرات، فیصل آباد اور گجرانوالا اور آخر میں کوئٹہ آؤں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں عوام کو تیار کر رہا ہوں، ہماری حقیقی آزادی کی جنگ آخری اور فیصلہ کن مرحلے میں ہے، پارٹی اور تنظیموں کو پیغام پہنچایا ہے کہ تیار کریں۔
عمران خان نے کہا کہ میں نوجوانوں کی ایک ٹائیگر فورس بنا رہا ہوں، جس میں ہماری بیٹیاں اور نوجوان ہوں گے، جس طرح تحریک پاکستان میں اس وقت کی نسل گھر گھر نکلے، اسی طرح ہماری بیٹیاں اور نوجوان تیار ہوجاؤ گھر گھر جا کر حقیقی آزادی کا پیغام لوگوں کے پاس لے کر جانا ہے۔