• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm

ڈراموں میں لڑکیوں کو ہراساں کرنے والے لڑکوں سے محبت ہوتے ہوئے دکھایا جا رہا ہے، عروہ حسین

شائع August 13, 2022
تشدد کو رومانوی انداز میں پیش کیا جا رہا ہے، اداکارہ—اسکرین شاٹ
تشدد کو رومانوی انداز میں پیش کیا جا رہا ہے، اداکارہ—اسکرین شاٹ

اداکارہ و پروڈیوسر عروہ حسین نے کہا ہے کہ ماضی میں ڈراموں کے ذریعے لوگوں میں شعور بیدار کیا جاتا تھا مگر اب اسکرین پر ہراسانی، گھریلو تشدد اور ازدواجی ریپ کو رومانوی انداز میں پیش کیا جا رہا ہے۔

اداکارہ نے حال ہی میں صحافی ملیحہ رحمٰن کو انٹرویو دیا، جس میں انہوں نے ڈراموں کی کہانیوں، شوبز انڈسٹری اور سماج میں خواتین کے ساتھ روا رکھی جانے والی صنفی تفریق پر کھل کر باتیں کیں۔

اداکارہ نے کہا کہ سماج میں خواتین کو آج بھی اہمیت نہیں دی جاتی، ایسا سمجھا جاتا ہے کہ خواتین کے پاس نہ تو تخلیقی صلاحیت ہوتی ہے اور نہ ہی ان کی کوئی رائے ہوتی ہے۔

ان کے مطابق ملازمتیں کرنے والی خواتین سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ مرد حضرات کے جنسی نوعیت کے لطیفوں پر بھی ہنسیں گی اور کوئی رد عمل دیے بغیر ایسے ماحول کو قبول کریں گی۔

انہوں نے بتایا کہ ایسی ہی سوچ ڈراما انڈسٹری میں موجود ہے، وہاں بھی خواتین سے متعلق ایسا ہی کچھ سوچا جاتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں اداکارہ نے بتایا کہ آج کل کے معاشرے میں جب بھی کوئی چند دوست، اہل خانہ یا ایک ساتھ کام کرنے والے افراد کہیں ملتے ہیں تو وہ تخلیقی کاموں یا نئے مواقع پر بات کرنے کے بجائے دوسرے لوگوں کی زندگی پر بات کرکے ان کے مسائل اور سوچ پر بحث کر رہے ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں؛ عروہ حسین نے 'ڈپریشن' کا تذکرہ نہ کرنے کی ٹھان لی

ڈراموں میں کم دکھائی دینے کے ایک سوال کے جواب میں عروہ حسین نے کہا کہ ماضی میں ’اڈاری‘ جیسے ڈرامے بنائے جاتے تھے اور ایسے شعور بیدار کرنے والے ڈراموں پر پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی جانب سے ٹیم کو نوٹس دیے جاتے اور ان پر پابندی عائد کی جاتی۔

اداکارہ نے بتایا کہ جب بھی کوئی شعور بیدار کرنے والا ڈراما بنایا جاتا ہے تو پیمرا انہیں نوٹس دے دیتا ہے، اس لیے اب دوسری طرح کے ڈرامے بنائے جا رہے ہیں۔

عروہ حسین کے مطابق اب ڈراموں میں کسی بھی ہیرو کو یونیورسٹی میں لڑکی کو ہراساں کرتے ہوئے دکھایا جاتا ہے اور پھر اسی لڑکی کو ہراساں کرنے والے سے محبت کرتے ہوئے دکھایا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب لڑکیوں کے بال نوچنے والے، گھریلو تشدد کرنے والے اور ازدواجی ریپ کرنے والے افراد کو ہیرو کے طور پر دکھایا جا رہا ہے اور ایسے ڈراموں سے نئی نسل کیا سیکھ رہی ہے؟

ان کے مطابق جب لڑکیاں دیکھیں گی جو لڑکا ہراساں کرتا ہے اور اسی سے ہی لڑکی کو محبت ہوجاتی ہے تو اس کا کیا اثر پڑے گا؟

مزید پڑھیں: رومانوی ہوں مگر جلدی محبت نہیں کرتی، عروہ حسین

عروہ حسین نے دوران انٹرویو اپنی عمر بھی بتائی اور کہا کہ وہ محض 17 برس کی عمر میں شوبز میں آئی تھیں اور اس وقت انہیں بہت ساری چیزوں کا علم نہیں تھا مگر اب وہ 31 برس کی ہوچکی ہیں اور اپنی غلطیوں سے انہوں نے بہت کچھ سیکھا۔

سوشل میڈیا پر بات کرتے ہوئے اداکارہ نے بتایا کہ ماضی میں وہ وہاں زیادہ متحرک تھیں مگر جب وہ ذہنی طور پختہ ہوئیں تو انہوں نے وہاں مصروفیت کم کردی اور اب وہ وہاں ہر بات یا چیز شیئر نہیں کرتی، کیوں کہ ہر بات شیئر کرنے والی نہیں ہوتی۔

انہوں نے انٹرویو میں اپنی ازدواجی زندگی یا شوہر فرحان سعید سے اختلافات سے متعلق کوئی بات نہیں کی اور نہ ہی میزبان نے ان سے اس طرح کا کوئی سوال کیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024