• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پریشانی تھی کہ مومل ممبئی جاکرنہ جانے کیسا کام کرکے ناک کٹوا دے گی، شہزاد شیخ

شائع August 11, 2022
مومل شیخ نے ہیپی بھاگ جائے گی میں کام کیا تھا—اسکرین شاٹ
مومل شیخ نے ہیپی بھاگ جائے گی میں کام کیا تھا—اسکرین شاٹ

سینیئر اداکار جاوید شیخ کے بیٹے اداکار شہزاد شیخ نے کہا ہے کہ جب ان کی بہن مومل شیخ 2016 کی بولی وڈ فلم ’ہیپی بھاگ جائے گی‘ کے لیے ممبئی گئی تو انہیں پریشانی تھی کہ ان کی بہن وہاں جاکر نہ جانے کیسا کام کرکے ان کی ناک کٹوا دیں گی۔

شہزاد اور مومل شیخ حال ہی میں جیو نیوز کے شو ’ہنسنا منع ہے‘ میں شریک ہوئے، جہاں دونوں نے شوبز کیریئر سمیت نجی زندگی سے متعلق کھل کر باتیں کیں۔

پروگرام کے دوران ایک سوال کے جواب میں مومل شیخ نے انکشاف کیا کہ جب انہیں بولی وڈ سے کام کی پیش کش ہوئی تو ان کے کزن شہروز سبزواری اور بھائی شہزاد شیخ کی آنکھوں میں آنسوں آگئے تھے۔

اداکارہ کے مطابق بچپن میں انہیں بھائی، کزن اور چچا بڑے تنگ کیا کرتے تھے، اس لیے جب انہیں بولی وڈ سے پیش کش آئی تو انہوں نے ان سب کو کہا کہ وہ انہیں تنگ کرتے تھے نا اب وہ یہیں رہیں اور وہ بولی وڈ جا رہی ہیں۔

مومل شیخ کے مطابق اس وقت ان کے ہاں پہلےبچے کی پیدائش کو تین ماہ ہی ہوئے تھے مگر آڈیشن کامیاب ہونے کے بعد انہیں شارٹ لسٹ کرکے ممبئی بلایا گیا۔

اسی دوران شہزاد شیخ نے بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ جب مومل شیخ بولی وڈ فلم میں کام کرنے کے لیے ممبئی گئیں تو انہیں پریشانی تھی کہ ان کی بہن وہاں جاکر نہ جانے کیسے کام کریں گی۔

یہ بھی پڑھیں: شہزاد شیخ کے گھر ننھی پری کی آمد

اداکار نے مذاق میں کہا کہ انہیں خدشہ تھا کہ ان کی بہن ایسے ویسے کام کرکے ان کی ناک کٹوا دیں گی۔

شہزاد شیخ نے اعتراف کیا کہ لیکن جب مومل شیخ کی فلم ریلیز ہوئی تو انہیں ان پر فخر ہوا، انہوں نےبہت ہی شاندار کام کیا تھا۔

خیال رہے کہ مومل شیخ نے 2016 میں ریلیز ہونے والی بولی وڈ فلم ’ہیپی بھاگ جائے گی‘ میں کام کیا تھا۔

’ہیپی بھاگ جائے گی‘ میں مومل شیخ کے علاوہ ابھے دیول، جمی شیرگل، علی افضل اور ڈیانہ پینٹی نے مرکزی کردار ادا کیے تھے۔

مزاحیہ کامیڈی فلم پر پاکستان میں کافی تنازع بھی ہوا تھا، کیوں کہ اس میں شامل متعدد ایسے ڈائلاگز تھے، جن میں ذو معنی الفاظ میں پاکستان کے خلاف باتیں کی گئی تھیں۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024