• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

بجلی کی قیمت میں 3 روپے 50 پیسے فی یونٹ اضافے کا نوٹیفکیشن جاری

شائع August 11, 2022
حکومت نے تاجروں سے بجلی کے بلوں کے ذریعے ٹیکس کی وصولی کو ختم کر دیا —تصوير اے پی پی
حکومت نے تاجروں سے بجلی کے بلوں کے ذریعے ٹیکس کی وصولی کو ختم کر دیا —تصوير اے پی پی

حکومت نے بنیادی ٹیرف میں 3 روپے 50 پیسے فی یونٹ اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر توانائی خرم دستگیر نے بتایا کہ حکومت نے بجلی کے قومی بنیادی نرخوں میں 3 روپے 50 پیسے فی یونٹ اضافہ کردیا ہےاور موجودہ بلوں میں ماہانہ فیول لاگت ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے اوور بلنگ کی شکایات کی تحقیقات کا وعدہ کیا ہے۔

ایک نیوز کانفرنس کرتے ہوئےخرم دستگیر نے کہا کہ وفاقی حکومت پنجاب کے وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی کے ساتھ بات چیت کرے گی کہ وہ کاروبار کے اوقات پر سے پابندیاں نہ ہٹائیں کیونکہ توانائی کامسئلہ ایک قومی مسئلہ ہے اور پنجاب سے سب سے بڑا صوبہ ہونے کی وجہ سے توانائی کی بچت میں اہم کردار ادا کرنے کی توقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا بجلی کی قیمت میں فی یونٹ 3 روپے 50 پیسے اضافے کی منظوری

انہوں نے امید ظاہر کی کہ جب وزیر اعلیٰ پنجاب کو بجلی کی بڑھتی ہوئی کھپت کے اثرات کی وضاحت کی جائے گئی تو وہ غیر ذمہ دارانہ پالیسی پر عمل نہیں کریں گے۔

یہ بات انہوں نے پرویز الٰہی کے اس اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہی کہ کہ اگر تاجر چاہیں تو 24 گھنٹے اپنا کاروبار جاری رکھ سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پہلے ہی اس بات کا جائزہ لے رہی ہے کہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے اثرات کو کیسے کم کیا جائے لیکن فوراً ہی کہا کہ اگست اور ستمبر کے مہینوں میں بلنگ موجودہ سطح پر رہے گی جبکہ نومبر سے شروع ہونے والے ہر مہینے میں کمی آنا شروع ہو جائے گی۔

وزیر توانائی نے تسلیم کیا کہ مئی میں کھپت میں اضافہ اور ایف سی اے بڑھنے کی وجہ سے جولائی میں بجلی کے بلوں میں اضافہ ہوا۔

مزید پڑھیں: بجلی صارفین سے 155 ارب روپے اضافی وصول کرنے کی تیاری

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے اس بات کی تحقیقات کرنے پر اتفاق کیا کہ کیا اپریل یا مئی میں فیول ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے ) کے لیے بلنگ میں اضافی یونٹس بنائے گئے تھے یا مناسب میٹر ریڈنگ نہ ہونے کی وجہ سے ایسا ہوا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت جون کے آخر تک کی تمام وصولیاں جولائی میں مکمل ہونے کا انتظار کر رہی تھی اور اب بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا اور انہیں برقرار رکھنے یا تبدیل کرنے کے فیصلے بھی ڈیٹا کی بنیاد پر ہوں گے۔

ایک اور سوال کے جواب میں، خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ حکومت نے تاجروں سے بجلی کے بلوں کے ذریعے ٹیکس کی وصولی کو ختم کر دیا ہے جس سے زیادہ ٹیرف اور بلوں میں کچھ حد تک ریلیف ملے گا۔

تبصرے (1) بند ہیں

M Bilal Aug 11, 2022 10:47am
غلط استعمال کرنے والے لوگ ہیں کہ وہ عوام کو لوٹ سکیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024