صدر اور وزیراعظم سمیت اہم شخصیات کی میڈل جیتنے پر ارشد ندیم کو مبارکباد
صدر مملکت عارف علوی، وزیر اعظم شہباز شریف، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کامن ویلتھ گیمز میں جیولن تھرو میں طلائی تمغہ جیتنے والے ایتھلیٹ ارشد ندیم کو مبارکباد دی ہے۔
ارشد ندیم نے برمنگھم میں جاری کامن ویلتھ گیمز میں جیولن تھرو کے مقابلے میں شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے سونے کا تمغہ جیتنے کا اعزاز حاصل کیا۔
مزید پڑھیں: ارشد ندیم کی ریکارڈ ساز کارکردگی، پاکستان نے جیولین تھرو میں طلائی تمغہ جیت لیا
صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے پیر کو اپنے ٹوئٹ میں ارشد ندیم کو مبارکباد دیتے ہوئےکہا کہ انہوں نے پاکستان اور پاکستانی قوم کا سر فخر سے بلند کردیا۔
صدر مملکت نے کہا کہ جیولن تھرو مقابلے میں پاکستانی کھلاڑی ارشد ندیم نے اپنا پہلا گولڈ میڈل حاصل کیا جس پر انہیں مبارکباد پیش کرتے ہیں، جیولن تھرو میں تاریخ رقم کرتے ہوئے گولڈ میڈل حاصل کرنے پر ارشد ندیم مبارکباد کے مستحق ہیں، قوم کو آپ پر فخر ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے ارشد ندیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پاکستان کے لیے قابل فخر کارنامہ سرانجام دیا ہے۔
پیر کو اپنی ٹوئٹ میں وزیر اعظم نے کہا کہ آج صبح سویرے بیدار ہونے پر یہ شاندار خبر سننے کو ملی کہ ارشد ندیم نے کامن ویلتھ گیمز میں اپنا پہلا گولڈ میڈل حاصل کر کے قوم کے لیے قابل فخر کارنامہ سرانجام دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ارشد ندیم کا تسلسل، محنت اور لگن نوجوانوں کے لیے مشعل راہ ہے۔
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ارشد ندیم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ قوم کا فخر اور ہمارے قومی ہیرو ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کیے گئے ٹوئٹ میں آرمی چیف نے کہا کہ ارشد ندیم نے اپنی شاندار کارکردگی سے کامن ویلتھ گیمز میں نئی تاریخ رقم کی اور نیا ریکارڈ قائم کیا، ارشد ندیم قوم کے فخر اور ہمارے قومی ہیرو ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے بھی ارشد ندیم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ چوٹ کے اثرات سے نکل کر پاکستان کے لیے سونے کا تمغہ جیتنے اور 90.18 میٹر دور نیزہ پھینک کر کھیل میں ایک نیا ریکارڈ قائم کرنے پر نیزہ پھینکنے کے ماہر کھلاڑی ارشد ندیم کو بہت مبارک۔
یاد رہے کہ یہ 1966 کے بعد کھیلوں میں پاکستان کا پہلا ایتھلیٹکس کا تمغہ اور ملک کے لیے جیولن میں پہلا طلائی تمغہ ہے، 1954 میں ہر چار سال بعد ہونے والے ان کھیلوں کے افتتاحی ایڈیشن میں محمد نواز نے چاندی کا تمغہ جیتا تھا اور 1958 میں جلال خان نے دوسری پوزیشن حاصل کی تھی۔
یہ برمنگھم میں پاکستان کا دوسرا طلائی تمغہ تھا اور پہلا گولڈ بھی نوح دستگیر بٹ نے 105 کلوگرام ویٹ لفٹنگ مقابلے میں فتح حاصل کر کے جیتا تھا۔
ارشد ندیم نے پہلی تھرو 86.61 میٹر کی پھینکنے کے بعد دوسری کوشش میں فاؤل کردیا لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑا کیونکہ ارشد نے ٹھیک 88 میٹر کی تھرو کے ساتھ اپنی بہترین کارکردگی کو ایک بار پھر بہتر کیا۔
ارشد کی چوتھی تھرو 85 میٹر کے نشان سے تھوڑی زیادہ تھی لیکن دو راؤنڈ اب بھی باقی تھے اور پاکستانی اسٹار کو برتری حاصل تھی۔
پانچویں تھرو پر ارشد ندیم نے 'ہولی گریل' نشان کو عبور کرتے ہوئے 90 میٹر کی تھرو کی، ایسا کرتے ہوئے وہ تائیوان کے چاو سون چینگ (91.36 میٹر) کے بعد یہ نشان عبور کرنے والے دوسرے ایشیائی بن گئے، انہوں نے جنوبی افریقہ کے ماریئس کاربیٹ کا 88.75 میٹر کا گیمز ریکارڈ بھی توڑ دیا جو انہوں نے 1998 میں قائم تھا۔