چین کے سیاحتی مرکز میں کورونا پھیلنے کے سبب ہزاروں لوگ پھنس گئے
کووڈ۔19 کے پھیلنے کے باعث حکام کی جانب سے سخت سفری پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد 80 ہزار سے زیادہ سیاح 'چین کے ہوائی' کے نام سے مشہور ریزورٹ شہر میں پھنسے ہوئے ہیں۔
ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق سیاحتی مقام سانیا جنوبی جزیرے ہینان میں 10 لاکھ سے زیادہ آبادی کا شہر ہے جہاں اتوار کو 483 کووِڈ کیس رپورٹ ہوئے، شہر سے باہر تمام پروازیں ہفتے کے آخر میں منسوخ کردی گئیں، حکام نے ٹرین کے ٹکٹوں کی فروخت بھی روک دی۔
مزید پڑھیں: چین کی زیرو کووڈ پالیسی غیرپائیدار ہے، عالمی ادارہ صحت
محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ جو سیاح جانا چاہتے ہیں انہیں سات دنوں میں پانچ پی سی آر ٹیسٹوں میں منفی ٹیسٹ دکھانا ہوگا، ایک عہدیدار نے ہفتہ کو ایک نیوز بریفنگ کے دوران بتایا کہ شہر کے ہوٹلوں سے کہا گیا ہے کہ جب تک سفری پابندیوں میں نرمی نہیں ہوجاتی، وہ مہمانوں کو 50 فیصد رعایت کی پیشکش کریں۔
چین واحد بڑی معیشت ہے جو ابھی تک کووڈ کے خلاف عدم برداشت کی حکمت عملی پر قائم ہے جس میں اسنیپ لاک ڈاؤن اور طویل قرنطینہ شامل ہیں، جس سے مقامی سیاحت کو نقصان پہنچا ہے۔
ملک کی سرحدیں بھی 2020 کے اوائل سے بڑی حد تک بند ہیں جس سے بین الاقوامی سیاحت کو دھچکا لگا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا کیسز میں اضافے کے سبب چین کے شہر چینگ چُن میں لاک ڈاؤن
کورونا کا تازہ ترین پھیلاؤ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب سانیا میں سیاحت عروج پر ہوتی ہے۔
تمام تفریحی مقامات بشمول سپا، کراوکی بارز اور پب گزشتہ ہفتے سے بند ہیں لیکن ضروری سروسز جیسے سپر مارکیٹ اور فارمیسی کھلی ہیں۔