• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

او آئی سی فیکٹ فائنڈنگ مشن کی مقبوضہ کشمیر تک رسائی کی کوشش کرے، وزیرخارجہ

شائع August 5, 2022
—فائل فوٹو: ڈان نیوز
—فائل فوٹو: ڈان نیوز

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سیکریٹری جنرل حسین براہیم طحہ کو خط ذریعے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی سنگین صورت حال سے آگاہ کرتے ہوئے او آئی سی فیکٹ فائنڈنگ مشن کی مقبوضہ خطے تک رسائی کی کوششوں پر زور دیا۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کو خط میں انہیں یاد دلایا کہ تین سال قبل 5 اگست 2019 کو بھارت نے جموں و کشمیر میں غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کیے تھے۔

انہوں نے لکھا کہ بھارت کے وحشیانہ فوجی محاصرے اور مقبوضہ علاقے کے لوگوں کی بنیادی آزادیوں پر سخت پابندیوں کے ساتھ اضافی غیر قانونی اقدامات بشمول غیر قانونی آبادیاتی تبدیلیاں اور کشمیری قیادت کی قید کی صورت میں سنگین مظالم شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:دفتر خارجہ نے آزاد جموں و کشمیر الیکشن کے حوالے سے بھارتی الزامات مسترد کردیے

وزیر خارجہ نے خط میں لکھا کہ بھارت نے جموں و کشمیر میں ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیاں، جبری نظربندیاں اور 'کورڈن اینڈ سرچ' آپریشنز کا آغاز کر رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے اقدامات بین الاقوامی قانون بشمول اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور چوتھے جنیوا کنونشن کے ساتھ ساتھ او آئی سی کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہیں۔

وزیر خارجہ نے خط میں یہ بھی یاد دلایا کہ 23 مارچ 2022 کو اسلام آباد میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے 48 ویں اجلاس میں منظور کردہ ’جموں و کشمیر تنازع‘ کے عنوان سے قرار داد میں 5 اگست کو بھارت کی طرف سے کیے گئے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو مسترد کیا گیا تھا۔ ٰ یہ بھی پڑھیں: افغان وزیر خارجہ کا بین الاقوامی سطح پر ان کی حکومت جلد تسلیم کیے جانے کا دعویٰ

انہوں نے لکھا ہے کہ 2019 اور اس کے بعد ہونے والے بھارتی اقدامات مقبوضہ جموں و کشمیر کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازع حیثیت کو تبدیل کرنے اور مقبوضہ علاقے کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کے لیے تھے۔

وزیر خارجہ نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ بھارت 5 اگست 2019 کو یا اس کے بعد کیے گئے تمام غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو واپس لے اور جموں و کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مکمل نفاذ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔

مزید پڑھیں: او آئی سی مسئلہ کشمیر کے دیرپا حل کیلئے اپنی کوششیں دگنی کرے، وزیر خارجہ

بلاول بھٹو نے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لیے ان کی منصفانہ اور جائز جدوجہد کی حمایت پر او آئی سی کے مستقل اور اصولی مؤقف کو سراہتے ہوئے زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی جاری رکھے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور او آئی سی کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر کے تنازع کا دیرپا حل تلاش کرنے کی سفارتی کوششوں کے لیے اس کی قیادت کرے۔

وزیر خارجہ نے او آئی سی کے سیکریٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ کشمیر کے عوام کی مسلسل قربانیوں اور دلیرانہ کاوشوں کی تاریخ کا احترام کرتے ہوئے او آئی سی کے پلیٹ فارم سے مزید اقدامات کر کے مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی انسانی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد کریں۔

بلاول بھٹو نے خط میں او آئی سی کے سیکریٹری جنرل سے کہا کہ او آئی سی فیکٹ فائنڈنگ مشن کی مقبوضہ علاقے تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کریں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024