پنجاب : نکاح کیلئے ختم نبوت ﷺ پر ایمان کے حلف والا فارم لازمی قرار
پنجاب لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ نے نکاح نامہ کے لیے نیا فارم 2 جاری کردیا ہے اور یونین کونسلز (یو سیز) کے سیکریٹریز کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے اپنے دائرہ اختیار میں نکاح کے لیے نئے فارم کا استعمال یقینی بنائیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک ہینڈ آؤٹ میں کہا گیا کہ نکاح نامے کا فارم 2 مسلم فیملی لا آرڈیننس 1961 کے تحت پنجاب مسلم فیملی رولز میں شامل کر دیا گیا ہے جس میں ختم نبوت ﷺ کے حلف کو شامل کرنے کے حوالے سے ترمیم کی گئی ہے۔
ہینڈ آؤٹ میں مزید کہا گیا کہ لہٰذا اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ صرف نیا نکاح نکامہ ہی نکاح کے لیے استعمال کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب: نکاح کے وقت جوڑے کیلئے ختم نبوت کا حلف اٹھانے کی تجویز
نکاح رجسٹراروں کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ نکاح کے لیے نئے فارم 2 کا استعمال کریں، ایسا نہ کرنے کی صورت میں متعلقہ یو سی سیکریٹری کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔
اس میں متنبہ کیا گیا کہ اگر کوئی نکاح رجسٹرار نیا فارم 2 استعمال کرتا نہیں پایا گیا تو اس کے خلاف مسلم فیملی لاز آرڈیننس 1961 کے تحت پنجاب مسلم فیملی رولز کے رول 7 کے ذیلی قاعدہ (4) کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
اس میں کہا گیا کہ دولہا اور دلہن دونوں پر نکاح کے وقت ختم نبوت ﷺ کے حلف پر دستخط کرنا لازم ہوگا۔
مزید پڑھیں: نکاح کے وقت طلاق کی بات کرنے میں کوئی حرج ہے یا نہیں؟؟
قانون کے مطابق نیا فارم استعمال نہ کرنے والے نکاح رجسٹرار کو ایک ماہ قید یا 200 روپے تک جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جاسکتی ہے۔
واضح رہے کہ ختم نبوت ﷺ کے حلف کو نکاح نامہ میں شامل کرنے کا اقدام نئے وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی جانب سے بطور اسپیکر پنجاب اسمبلی اٹھایا گیا تھا اور اس میں قانون سازی کے ذریعے ترمیم کی گئی تھی۔