85 ممالک، دو ہزار جامعات کے ڈیڑھ لاکھ طلبہ میں مقابلہ، 3 پاکستانی فاتح
پاکستانی طلبہ نے انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق چین میں ہونے والے عالمی مقابلے میں کامیابی حاصل کرلی، اس مقابلے میں 85 ممالک کی دو ہزار جامعات کے ڈیڑھ لاکھ طلبہ نے شرکت کی تھی۔
ہواوے پاکستان کے ڈپٹی چیف ایگزیکٹو افسر احمد بلال مسعود نے بتایا کہ ہواوے کے عالمی مقابلے میں خستہ حال اسکولوں میں پڑھنے والے پاکستانی طلبہ کی کامیابی یہ ظاہر کرتی ہے کہ لگن اور محنت کا کوئی متبادل نہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق احمد بلال مسعود چھٹا ہواوے آئی سی ٹی مقابلہ (برائے سال 22-2021) کے فاتحین ستیش کمار، بھاگچند میگھوار اور اقرا فاطمہ کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
مذکورہ پاکستانی طلبہ چین کے شہر شینزین میں منعقدہ اس عالمی مقابلے کے فائنل میں دنیا کے مختلف حصوں سے آنے والے حریفوں کو شکست دینے میں کامیاب رہے۔
تقریب کے شرکا کو بتایا گیا کہ ستیش کمار کا تعلق تھرپارکر کے ایک دور افتادہ گاؤں سے ہے جو نقشے میں بھی نمایاں نہیں ہے جبکہ بھاگچند میگھوار کا تعلق ضلع دادو کے ایک گاؤں سے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی طلبہ کی ایک اور کامیابی
احمد بلال مسعود نے کہا کہ ’اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اب پاکستان میں کوئی بھی یہ نہیں کہہ سکتا کہ نام کمانے کے لیے ان کے پاس وسائل یا گھروں میں انٹرنیٹ نہیں ہے یا مناسب تعاون دستیاب نہیں ہے، ان طلبہ کے اسکولوں میں دیواریں بھی نہیں تھیں جہاں یہ ابتدائی تعلیم کے لیے جاتے تھے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’اسی طرح فاتح ٹیم کی تیسری رکن ایک لڑکی ہے، اگر وہ مشکلات کا مقابلہ کر سکتی ہیں تو دوسرے کیوں نہیں کر سکتے‘۔
اقرا فاطمہ کا تعلق بہاولپور سے ہے اور انہوں نے بہاولپور یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی جبکہ دیگر دو طلبہ نے مہران یونیورسٹی جامشورو سے تعلیم حاصل کی تھی۔
ہواوے کی جانب سے ہر سال اس مقابلے کا اعلان کیا جاتا ہے جس کا آغاز مقامی سطح سے کیا جاتا ہے تاکہ طلبہ اور حال ہی میں گریجویشن کرنے والوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کے شعبے میں مہارت حاصل کرنے کی ترغیب دی جاسکے۔
مزید پڑھیں: امریکا کا ’ہلٹ پرائز‘ پاکستانی طلبہ کے نام
پاکستان میں 2021 میں تقریباً 12 ہزار درخواست دہندگان میں سے 6 کو منتخب کیا گیا اور ہواوے کے منتظمین نے پاکستان کے لیے 2 ٹیمیں تشکیل دیں، ستیش کمار نے ٹیم ون کی قیادت کی جس نے عالمی مقابلے کے فائنل میں حریفوں کو شکست دیتے ہوئے اپنی جیت کا سلسلہ جاری رکھا۔
اس مقابلے میں دنیا بھر کے 85 ممالک کی 2 ہزار سے زائد یونیورسٹیوں کے ڈیڑھ لاکھ سے زائد طلبہ کو شرکت کا موقع فراہم کیا گیا۔
مقابلے میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والی ٹیم کو 20 ہزار ڈالر انعام دیا گیا جبکہ مقابلے میں شرکت کرنے والے تمام شرکا کو موبائل فونز دیے گئے۔
تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر وُو ہان نے کہا کہ 2021 کے مقابلے کی کامیابی نے ظاہر کیا ہے کہ پاکستانی نوجوانوں میں ترقی کی بڑی صلاحیت موجود ہے۔
تبصرے (4) بند ہیں