• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

وسیم اکرم نے ون ڈے کرکٹ کے خاتمے کی تجویز دے دی

شائع July 22, 2022
وسیم اکرم نے کہا کہ ٹی 20 کے تیزی سے پھیلتے فارمیٹ کے سامنے 50 اوورز کے کھیل کا کوئی مستقبل نہیں ہے،— فائل فوٹو: اے ایف پی
وسیم اکرم نے کہا کہ ٹی 20 کے تیزی سے پھیلتے فارمیٹ کے سامنے 50 اوورز کے کھیل کا کوئی مستقبل نہیں ہے،— فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستانی فاسٹ باؤلنگ لیجنڈ وسیم اکرم نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) کو تجویز دی ہے کہ وہ کھیل کے اس فارمیٹ کو اچھے طریقے سے ختم کردیں۔

غیرملکی خبر رساں ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق وسیم اکرم کا یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب انگلینڈ کے آل راؤنڈر بین اسٹوکس کی ون ڈے سے اچانک ریٹائرمنٹ کے بعد 50 اوور کی کرکٹ کی بقا کے حوالے سے انتہائی اہم بح کو جنم دیا ہے۔

مزید پڑھیں: گال میں سری لنکا کو شکست دے کر پاکستان کی ریکارڈ ساز فتح

انہوں نے وانی اینڈ ٹفرز کرکٹ کلب پوڈکاسٹ میں کہا کہ میرے خیال میں ون ڈے کو ختم کر دینا چاہیے، انگلینڈ میں اسٹیڈیم میچ کے دوران بھرے ہوئے ہوتے ہیں، بھارت، پاکستان، خاص طور پر، سری لنکا، بنگلہ دیش، جنوبی افریقہ میں ایک روزہ کرکٹ میں اسٹیڈیم نہیں بھرنے والے۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے 10 اوورز کے بعد یہ فی گیند ایک رن کے حساب سے کھیلتے ہیں، ایک باؤنڈری لگائیں، چار فیلڈرز دائرے کے اندر ہوتے ہیں اور آپ 40 اوورز میں 200، 220 تک بناتے ہیں اور پھر آخری 10 اوورز میں مزید 100رنز بنائیں، یہ سب اپنی اہمیت کھو چکا ہے۔

وسیم نے غیرضروری ورک لوڈ کا حوالہ دیتے ہوئے اسٹوکس کی ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے فیصلے کی حمایت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹوکس کا یہ فیصلہ کرنا کہ وہ ایک روزہ کرکٹ سے ریٹائر ہو رہے ہیں کافی افسوسناک ہے لیکن میں ان سے اتفاق کرتا ہوں۔

1992 ورلڈ کپ فائنل کے مین آف دی میچ وسیم اکرم نے کہا کہ یہاں تک کہ ایک کمنٹیٹر کے طور پر بھی ٹی20 کرکٹ کے آنے کے بعد ایک روزہ کرکٹ میں دلچسپی کم ہو گئی ہے، میں ایک کھلاڑی کے طور پر تصور کر سکتا ہوں کہ 50 اوورز کی کرکٹ میں پھر آپ کو کھیل سے پہلے، کھیل کے بعد، دوپہر کے کھانے جیسی چیزوں کو دیکھنا ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل میں رسائی کے امکانات روشن

کیریئر کے دوران 356 ون ڈے میچوں میں 502 وکٹیں حاصل کرنے والے باؤلر نے کہا کہ ٹی 20 کے تیزی سے پھیلتے فارمیٹ کے سامنے 50 اوورز کے کھیل کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹی20 ایک طرح سے آسان ہے، چار گھنٹے میں کھیل ختم ہوجاتا ہے، دنیا بھر کی لیگز میں بہت زیادہ پیسہ ہے، مجھے لگتا ہے کہ یہ جدید کرکٹ کا حصہ ہے جو ٹی20 یا ٹیسٹ کرکٹ ہے، میرے خیال میں ون ڈے کرکٹ ایک طرح سے مر رہی ہے۔

وسیم اکرم نے کہا کہ ایک کھلاڑی کے لیے ایک روزہ کرکٹ کھیلنا کافی تھکا دینے عمل والا ہوتا ہے، ٹی20 کے بعد ون ڈے کرکٹ لگتا ہے کئی دن تک چل رہا ہے، اس لیے کھلاڑی زیادہ مختصر فارمیٹ پر توجہ دے رہے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ یقیناً ٹیسٹ کرکٹ پ بھی توجہ دے رہے ہیں۔

سوئنگ کے سلطان نے ٹیسٹ کرکٹ کو کسی بھی کھلاڑی کے لیے کھیل کی معراج قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں میدان میں ایک جنگ ہوتی ہے، میں نے ہمیشہ ٹیسٹ میچوں کو ترجیح دی، ون ڈے مزے کا ہوا کرتا تھا لیکن ٹیسٹ میچ وہ تھے جہاں آپ کو ایک کھلاڑی کے طور پر پہچانا جاتا تھا، جہاں لوگ اب بھی آپ کو ورلڈ الیون کے لیے چنتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹھیک ہے پیسے کی اہمیت ہے، میں سمجھتا ہوں کہ کہاں سے زیادہ پیسہ مل رہا ہے لیکن کھلاڑیوں کو یہ بھی یاد رکھنا چاہئے کہ اگر وہ کھیل کے عظیم کھلاڑیوں میں سے ایک کے طور پر پہچانا جانا چاہتے ہیں تو انہیں ٹیسٹ کرکٹ ک ترجیح دینا ہو گی۔

انہوں نے آئی سی سی سے مطالبہ کیا کہ وہ کھیل کے مجموعی شیڈول اور کیلنڈر میں مکمل تبدیلی پر غور کریں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024