• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

کراچی سمیت سندھ بھر میں طوفانی بارش، اربن فلڈنگ کی وارننگ جاری

شائع July 22, 2022
کراچی سمیت صوبے بھر میں 23 سے 26 جولائی تک موسلادھار بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے— فائل فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
کراچی سمیت صوبے بھر میں 23 سے 26 جولائی تک موسلادھار بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے— فائل فوٹو بشکریہ ٹوئٹر

محکمہ موسمیات نے سندھ کے کئی اضلاع کے لیے ہفتہ (کل) سے اربن فلڈنگ کی وارننگ جاری کی ہے کیونکہ جمعہ کی رات سے مون سون کے نیا مضبوط سلسلہ صوبے میں داخل ہونے کا امکان ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ نظام 26 جولائی تک غالب رہنے کا امکان ہے اور تیز ہواؤں کا سبب بن سکتا ہے جو کمزور انفرااسٹرکچر کی حامل تنصیبات کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی: موسم گرما کی پہلی بارش، دیوار گرنے سے دو بچے جاں بحق

محکمہ موسمیات کی ایڈوائزری کے مطابق 23 سے 26 جولائی کے دوران تھرپارکر، عمرکوٹ، میرپورخاص، بدین، ٹھٹہ، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار، حیدرآباد، مٹیاری، سانگھڑ، نواب شاہ، خیرپور، سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد، دادو، جامشورو، شکارپور، قمبر شہدادکوٹ، گھوٹکی اور کشمور کے اضلاع میں موسمی نظام کے باعث تیز ہواؤں، آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ 24 جولائی سے 26 جولائی کے درمیان کراچی میں تیز/گرج چمک کے ساتھ بارش اور طوفانی بارش کا امکان ہے، زبردست/بہت زیادہ بارش سے کراچی کے نشیبی علاقوں میں شہری سیلابی صورتحال کا شکار ہوسکتے ہیں۔

پیش گوئی کی مدت کے دوران حیدرآباد، مٹیاری، ٹھٹہ، بدین، میرپورخاص، عمرکوٹ، تھرپارکر، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار، سانگھڑ، نواب شاہ، دادو، جامشورو، قمبر شہدادکوٹ، لاڑکانہ اور سکھر کے لیے شہری سیلاب کی وارننگ بھی جاری کی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام متعلقہ حکام سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ پیشن گوئی کی مدت کے دوران چوکس رہیں اور ضروری اقدامات کریں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں تیز بارشوں سے تباہ کن صورتحال، 6 افراد جاں بحق، کئی علاقے ڈوب گئے

اس حوالے سے مزید کہا گیا کہ خضدار، لسبیلہ اور حب میں کیرتھر رینج کے ساتھ مسلسل شدید طوفان کی وجہ سے پہلے سے بھرے ہوئے حب ڈیم میں مزید پانی کی آمد ہو سکتی ہے جبکہ دادو اور جامشورو اضلاع اور نشیبی علاقوں میں سیلاب کی آمد کے امکان کو مسترد نہیں کیا جا سکتا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024