• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

بھارت: سپریم کورٹ کا صحافی محمد زبیر کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم

شائع July 20, 2022
بھارتی عدالت عظمیٰ کا صحافی محمد زبیر کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا—فوٹو: رائٹرز
بھارتی عدالت عظمیٰ کا صحافی محمد زبیر کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا—فوٹو: رائٹرز

بھارتی سپریم کورٹ نے 'اشتعال انگیز' ٹوئٹس کے الزامات میں زیر حراست معروف صحافی محمد زبیر کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

بھارتی محمد زبیر جو کہ حقائق کی چھان بین کرنے والی ویب سائٹ الٹ نیوز کے بانی اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ناقدین میں شمار ہوتے ہیں، کو ایک ٹوئٹر صارف کی جانب سے چار سال پرانی ٹوئٹ پر مقدمہ درج کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی 'رائٹرز' رپورٹ کے مطابق صحافی محمد زبیر کی ضمانت منظور کرتے ہوئے بھارتی عدالت عظمیٰ کے ججوں نے کہا کہ گرفتاری کا اختیار احتیاط سے استعمال کرنا چاہیے۔

بھارتی عدالت عظمیٰ نے کہا کہ تفتیش جاری رہ سکتی ہے لیکن محمد زبیر کو حراست میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: 'اختلاف رائے ضروری ہے'، بھارتی صحافی زبیر کی ایک اور مقدمے میں ضمانت

اس سے قبل صحافی محمد زبیر کے وکیل نے کہا تھا کہ یہ مقدمہ مضحکہ خیز ہے کیونکہ محمد زبیر نے اپنے 2018 کے ٹوئٹ میں ہندی فلم سے طنز کا استعمال کیا تھا مگر اس بات کا کوئی ثبوت نہیں تھا کہ اس نے ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہو۔

محمد زبیر اور ان کے ساتھیوں نے وفاقی حکومت پر صحافیوں اور دیگر ناقدین کی آوازوں کو خاموش کرنے کے لیے پولیس کو استعمال کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

رواں سال کے شروع میں محمد زبیر نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حکمراں ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ترجمان نوپور شرما کے ٹی وی پر پیغمبر اسلام حضرت محمدﷺ کے بارے میں توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے کی طرف توجہ مبذول کروائی تھی۔

محمد زبیر کے وکیل نے کہا کہ صحافی کے اس سال کی ٹوئٹ وائرل ہونے کے بعد حکومت 2018 میں درج کیس صحافی کو سزا دینے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: سپریم کورٹ سے ضمانت کے باجود صحافی محمد زبیر بدستور نظر بند

بی جے پی نے اسلام مخالف بیانات پر اپنی ترجمان کو معطل کر دیا تھا جبکہ ملکی اور بین الاقوامی سفارتی غم اور غصے پر قابو پانے کے لیے ایک اور عہدیدار کو ملک بدر کردیا تھا۔

واضح رہے کہ ’رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز ‘کی طرف سے سالانہ مرتب کیے جانے والے 180 ممالک کے عالمی پریس فریڈم انڈیکس میں بھارت 150 ویں نمبر پر ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024