• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

اب بخار کے بجائے گلے میں خارش کورونا کی سب سے عام علامت

شائع July 18, 2022
گلے میں خارش سب سے عام علامت ہے—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
گلے میں خارش سب سے عام علامت ہے—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کورونا کی علامات میں بھی تبدیلی آ چکی ہے اور اب گلے میں خارش، ناک کا بند ہونا، سر درد اور خشک کھانسی کورونا کی نئی اور عام علامات ہیں۔

برطانوی ماہرین کی جانب سے کورونا کا شکار ہونے والے لاکھوں مریضوں کی علامات کا جائزہ لیا گیا، جس سے معلوم ہوا ہے کہ حال ہی میں وبا کا شکار ہونے والے افراد کی علامات ماضی کے مریضوں سے مختلف تھیں۔

ماضی میں سونگھنے اور چکھنے کی حس کا چلا جانا، بخار اور نزلہ و زکام کورونا کی عام علامات تھیں مگر اب کورونا کی نئی قسمیں آنے کے ساتھ ساتھ اس کی علامات بھی تبدیل ہوگئیں۔

حالیہ مہینوں میں کورونا کا شکار ہونے والے 17 ہزار سے زائد افراد کے جائزے سے معلوم ہوا کہ گلے میں خارش اور سوزش کے ساتھ ساتھ خشک کھانسی، ناک کا بند ہونا اور سر میں درد ہونا کورونا کی عام علامات ہیں۔

اسی طرح تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ بلغم کے ساتھ کھانسی، ناک کا بہنا، چھینکیں آنا، تھکاوٹ ہونا، آواز کا تبدیل ہونا، آنکھوں میں درد، پٹھوں میں سوجن اور چکر آنا بھی کورونا کی نئی علامات ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گلے کی خراش سے نجات حاصل کرنے کے آسان نسخے

ماہرین کے مطابق سانس لینے میں مشکلات، کان میں درد، سینے میں درد کی شکایت، سردی لگنا اور بخار بھی کورونا کی نئی اور عام علامات ہیں۔

ماہرین نے واضح کیا کہ مذکورہ علامات دیگر وجوہات کی وجہ سے بھی ہو سکتی ہیں، تاہم مذکورہ علامات کورونا کے مریض کو بھی لاحق ہو سکتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق نئی علامات کورونا کی نئی قسموں کی ہیں جو کہ پرانی قسموں سے مختلف ہیں۔

حال ہی میں دنیا بھر میں کوروئا کی قسم ’اومیکرون‘ کی بھی متعدد نئی قسمیں دریافت ہوئی ہیں جو مختلف ممالک میں مختلف انداز میں لوگوں کو متاثر کر رہی ہیں۔

کورونا کے آغاز سے اب تک جہاں نصف درجن سے زائد کورونا کی بڑی قسمیں سامنے آ چکی ہیں، وہیں انہی قسموں کی متعدد ذیلی اور تبدیل شدہ قسمیں بھی دریافت کی جا چکی ہیں، جن کی علامات بھی تبدیل ہوتی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024