• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

خواتین کے سیاحتی مقامات پر جانے پر پابندی، جرگہ ارکان کےخلاف کارروائی کا مطالبہ

شائع July 18, 2022
جرگے میں خواتین کے پکنک مقامات پر جانے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی — تصویر: ڈان
جرگے میں خواتین کے پکنک مقامات پر جانے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی — تصویر: ڈان

مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے باجوڑ میں جرگے کی جانب سے خواتین کے پکنک مقامات پر جانے پر پابندی کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے جرگہ ارکان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ہفتہ کو تحصیل سالارزئی کے پہاڑی علاقے دانقول میں جے یو آئی (ف) کے مقامی رہنماؤں کے زیر اہتمام جرگے میں خواتین کے پکنک مقامات پر جانے پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔

تاہم مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے جرگے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے حکام سے جرگہ ارکان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: باجوڑ: جرگے نے خواتین کو 'تفریحی مقامات' پر جانے سے روک دیا

ان کا کہنا تھا کہ جرگے کے ارکان نے نہ صرف مقامی خواتین کی توہین کی بلکہ حکومتی رٹ کو چیلنج کرنے کی بھی کوشش کی۔

مسلم لیگ (ن) کے صوبائی نائب صدر شہاب الدین خان نے جرگے کے فیصلے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے غیر آئینی قرار دیا۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ جرگے کے نادان فیصلے نے انہیں بری طرح مایوس کیا، یہ فیصلہ غیر قانونی اور خواتین کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے حکام سے کہا کہ وہ اس مسئلے کا نوٹس لیں تاکہ مستقبل میں ایسے غیر قانونی فیصلوں سے بچا جاسکے۔

متعدد سماجی کارکنوں نے بھی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر جرگے کے فیصلے پر تنقید کی۔

مزید پڑھیں: جرگے کا فیصلہ اسلامی فقہ کو نظر انداز نہیں کر سکتا، سپریم کورٹ

انہوں نے سوال کیا کہ جرگہ کے ارکان کو اس جدید دور میں خواتین پر ایسی غیر قانونی پابندی لگانے کا اختیار کس نے دیا ہے؟

واجد خان، عثمان شاہ، لیاقت علی خان، اصغر خان، عثمان خان، عزیز خان، خالد خان، محمد ایوب خان اور دیگر نے جرگے کے فیصلے کو بنیادی انسانی حقوق اور آزادی کی خلاف ورزی قرار دیا۔

ان میں سے کچھ نے اس فیصلے کو خواتین کو پتھر کے زمانے میں دھکیلنے کی کوشش قرار دیا اور حکومت سے جرگے کے غیر قانونی فیصلے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر حمزہ ظہور نے کہا کہ ضلع کے کسی بھی علاقے میں خواتین کو سیاحتی مقامات پر جانے سے روکنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: جرگہ سسٹم بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہے، سپریم کورٹ

انہوں نے کہا کہ 'انتظامیہ نے اس معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ جرگہ کے اراکین نے کن حالات میں فیصلہ سنایا'۔

ڈی پی او عبدالصمد خان نے یہ بھی کہا کہ خواتین کو علاقے میں پکنک مقامات پر جانے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024