• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

پنجاب کے ضمنی انتخابات کے دوران اضافی سیکیورٹی اہلکار تعینات کرنے کا فیصلہ

شائع July 16, 2022
رانا ثنا اللہ کی زیر صدارت اجلاس میں بتایا گیا کہ لاہور کے 4 جبکہ ملتان اور بھکر کا ایک ایک حلقہ حساس ہے—تصویر: پی آئی ڈی
رانا ثنا اللہ کی زیر صدارت اجلاس میں بتایا گیا کہ لاہور کے 4 جبکہ ملتان اور بھکر کا ایک ایک حلقہ حساس ہے—تصویر: پی آئی ڈی

وفاقی حکومت نے سخت سیاسی کشیدگی کے پیش نظر پنجاب کے 6 حساس حلقوں میں جہاں اتوار کو ضمنی انتخابات ہونے والے ہیں، میں سیکیورٹی سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی زیر صدارت اجلاس میں بتایا گیا کہ لاہور کے 4 جبکہ ملتان اور بھکر کا ایک ایک حلقہ حساس ہے۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ 'اجلاس میں پنجاب اسمبلی کی 20 نشستوں پر ہونے والے اہم ضمنی انتخابات کے دوران سیکیورٹی اور امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے فرنٹیئر کانسٹیبلری اور رینجرز کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا'۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب: ضمنی انتخابات کے سلسلے میں لاہور میں جوش و خروش کا فقدان

یہ اجلاس الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے پنجاب کے مختلف حلقوں میں مسلح افراد کی موجودگی سے متعلق رپورٹس کا نوٹس لینے اور حساس حلقوں میں فوج کی تعیناتی کے مطالبے کے ایک روز بعد ہوا۔

انٹیلی جنس رپورٹس کی بنیاد پر اجلاس میں ان حلقوں میں 'شرپسند عناصر' کے داخلے پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا جہاں ضمنی انتخابات ہونے والے ہیں۔

اجلاس میں نے ان اطلاعات کا جائزہ لیا کہ ضمنی انتخابات کے دوران امن و امان کو خراب کرنے کے لیے کم از کم 300 مسلح افراد کو گجرات سے لاہور لایا گیا اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پیشگی اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا کہ ایسے مسلح افراد انتخابات کے دوران امن و امان کی صورتحال کو متاثر نہ کر سکیں۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب اور سندھ کے جن حلقوں میں ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں وہاں اسلحہ لے کر چلنے یا اس کی نمائش پر مکمل پابندی ہو گی۔

مزید پڑھیں: پنجاب کے ضمنی انتخابات کی دلچسپ صورتحال پر ایک نظر

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ خلاف ورزی کرنے والوں کو فوری گرفتار کر کے ان کے اسلحہ اور لائسنس ضبط کر لیے جائیں گے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ 'ہم حلقوں میں شرپسندوں اور مسلح افراد کی موجودگی کی اجازت نہیں دیں گے، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور صوبائی حکومت اسلحہ لے جانے پر پابندی کو یقینی بنائیں'۔

انہوں نے صوبائی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ ایسے افراد کے خلاف عدم برداشت کا مظاہرہ کیا جائے اور ان پر بھی نظر رکھی جائے کیونکہ پنجاب کے ان حلقوں میں جہاں ضمنی انتخابات ہونے والے ہیں کچھ شرپسندوں کو دوسرے صوبوں سے لایا گیا ہے۔

اجلاس میں 16 اور 17 جولائی کو امن و امان کی صورتحال کی مسلسل نگرانی کے لیے وزارت داخلہ میں خصوصی کنٹرول روم قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: نالائق کی حکومت رہتی تو وہ لاہور کو بھی کھنڈر بنا دیتا، مریم نواز

رانا ثنا اللہ نے سیکریٹری داخلہ کو ہدایت کی کہ اجلاس کے دوران کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ای سی پی کی ہدایت کے مطابق ضمنی انتخابات کے دوران سیکیورٹی انتظامات کو یقینی بنانے کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے گی اور وزارت داخلہ کے ماتحت تمام سول آرمڈ فورسز پنجاب اور سندھ کی صوبائی حکومتوں کی مدد کریں گی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024