• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

وزیراعظم شہباز شریف کا پیٹرول کی قیمت میں 18 روپے 50 پیسے فی لیٹر کمی کا اعلان

شائع July 14, 2022 اپ ڈیٹ July 15, 2022
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اللہ کرے آئی ایم ایف کے ساتھ ہمارا یہ معاہدہ آخری ہو--فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اللہ کرے آئی ایم ایف کے ساتھ ہمارا یہ معاہدہ آخری ہو--فوٹو: ڈان نیوز

**وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 18 روپے 50 پیسے کم کرنے کا اعلان کردیا، جس کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگا۔*

قوم سے خطاب میں ویراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 'آج سے چند ماہ پہلے جب ہم نے حکومت کی ذمہ داری سنبھالی تو ہمیں ورثے میں ایک تباہ شدہ معیشت ملی، پاکستان کے اندر مہنگائی اپنے عروج پر تھی اور دنیا میں تیل کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کر رہی تھیں'۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کا پیٹرول کی 'قیمت میں کمی کا فیصلہ'، وزارتوں سے سمری طلب

ان کا کہنا تھا کہ 'پچھلی حکومت نے آئی ایم ایف سے سخت ترین شرائط پر جو معاہدہ کیا تھا، جاتے جاتے سابق حکومت نے اس کی دھجیاں بکھیر دیں اور ہمارے لیے بارودی سرنگیں بچھا دیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'تیل کی قیمتوں میں اچانک کمی کردی، جس کے لیے خزانے میں پیسے موجود نہیں تھے اور یہ کام صرف اس لیے کیا کہ ہماری حکومت مشکلات میں گرجائے'۔

انہوں نے کہا کہ 'سابق حکومت نے جب دنیا میں گیس کی قیمتیں بہت کم ہو چکی تھیں نہ صرف اس اس نے اسپاٹ مارکیٹ سے فائدہ حاصل کیا بلکہ لانگ ٹرم گیس کے معاہدے جو کہ 5 ڈالر فی یونٹ پر ہوسکتے تھے نہ کرکے بدترین غفلت بلکہ مجرمانہ غفلت کا مظاہر کیا، جس کا خمیازہ آج پوری قوم بھگت رہی ہے'۔

وزیراعظم نے کہا کہ میں نے آپ سے وعدہ کیا تھا کہ کبھی غلط بیانی نہیں کروں گا اور ہم نے دل پر پتھر رکھ کر عالمی منڈی میں تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے نتیجے میں ان کی قیمتوں میں اضافہ کیا، جس پر یقیناً عام آدمی پر بوجھ پڑا۔

انہوں نے کہا کہ 'ہمارے پاس کوئی اور راستہ نہیں تھا، اگر ہمارے پاس راستہ ہوتا تو ہم آپ کے لیے یہ مشکلات کبھی پیدا نہ ہونے دیتے لہٰذا ہمیں سخت فیصلے کرنے پڑے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اللہ کا بے پایاں شکر ہے آج عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں تیزی سے گر رہی ہیں اور ہمیں قیمتوں میں کمی کرنے کا موقع ملا ہے اور آپ تک اس کمی کا ایک ایک پیسہ پہنچانے کی سعادت ملی ہے'۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 'آئی ایم ایف سے بھی شبانہ روز کاوشوں کے بعد معاہدہ ہوچکا ہے جس کا سہرا ہمارے وزیرخزانہ مفتاح اسمٰعیل اور ان کی ٹیم کو جاتا ہے کہ جنہوں نے پوری کوشش کے بعد معاہدہ کرنے میں کامیابی حاصل کی'۔

'پیٹرول 18.50 اور ڈیزل 40.54 روپے فی لیٹر کمی کا اعلان'

وزیراعظم نے اعلان کیا کہ کہ 'آج رات 12 بجے کے بعد ڈیزل کی مد میں 40 روپے 54 پیسے کی کمی جارہی ہے اور پیٹرول کی مد میں 18 روپے 50 پیسے کی کمی کی جارہی ہے'۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف معاہدہ، عالمی منڈی میں قیمت میں کمی کے بعد پیٹرول پر 'ریلیف' دیں گے، وزیر خزانہ

وزیرخزانہ مفتاح اسمٰعیل نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں کمی سے متعلق تفصیلات ٹوئٹ میں بتائیں۔

مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ 'وزیراعظم نے پیٹرول اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں بالترتیب 18 روپے 50 پیسے اور 40 روپے 54 پیسےکمی کا اعلان کردیا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'پیٹرول کی فی لیٹر نئی قیمت 230 روپے 24 پیسے، ڈیزل فی لیٹر 236 روپے ہوگی'۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ 'مٹی کے تیل کی قیمت میں 33 روپے 81 پیسے کمی کے بعد 196 روپے 45 پیسے، لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 37روپے 71 پیسے کی کمی کے بعد 191 روپے 44 پیسے ہوگئی ہے'۔

وزیراعظم نے خطاب میں کہا کہ 'اللہ تعالیٰ نے جو اپنی کمال مہربانی سے جو موقع عطا کیا ہے، اس کمی کا ایک ایک پیسہ قوم کے حوالے کیا جارہا ہے اور رب تعالیٰ کے حضور ہم سب سربسجود ہیں کہ آئندہ بھی عالمی منڈیوں میں اجناس اور تیل کی قیمتوں میں کمی ہوتی رہے تو ہم اس کمی کو اپنی قوم کے حوالے کرتے رہیں گے'۔

'خدا کرے آئی ایم ایف سے یہ ہمارا آخری معاہدہ ہو'

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ بات ذہن نشین رہنی چاہیے کہ دنیا میں ایسی قومیں بھی ہیں جنہوں نے آج سے 25، 30 سال پہلے آئی ایم ایف سے آخری معاہدہ کیا اور انہوں نے نئی راہیں تلاش کیں اور وہ اٹھ کھڑی ہوئی، دن رات کو ایک کردیا، خون پسینہ بہایا اور اپنی قوم کو اپنے پاؤں پر کھڑا کردیا'۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 40 روپے تک کمی کا امکان

قوم سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ 'میں آپ سے یہ کہنے کی جسارت کر رہا ہوں کہ خدا کرے کہ ہمارے لیے بھی آئی ایم ایف کے ساتھ یہ آخری معاہدہ ہو، جس کو ہم صدق دل کے ساتھ پورا کریں لیکن اس کے بعد ہم اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کی بھرپور کوشش کریں'۔

انہوں نے کہا کہ 'خود انحصاری واحد راستہ ہے قوموں کو عزت اور وقار سے ہم کنار کرتا ہے مگر یہ کوئی آسان راستہ نہیں اس کے لیے کانٹوں بھرے راستوں سے گزرنا پڑتا ہے اور اللہ تعالیٰ کا بھی یہی حکم ہے محنت کرو اور میں آپ کی محنت برابر کروں گا، اس کے لیے شرط ہے اللہ کی ذات پر انحصار کیا جائے اور انکساری کے ساتھ دن رات محنت کی جائے'۔

'اتحاد اور خلوص نیت سے پاکستان اپنی منزل کی طرف رواں دواں ہوگا'

وزیراعظم نے کہا کہ 'میرا کامل یقین ہے کہ اتحادی حکومت میرے قائد محمد نواز شریف اور اتحادی زعما کی یکسوئی، اتفاق اور اتحاد اور خلوص دل کے نتیجے میں پاکستان ضرور اپنی منزل کی طرف پر رواں دواں ہوگا، مجھے اس میں کوئی شک نہیں ہے لیکن کس طرح اسی طرح جیسے اس دنیا میں ان قوموں نے اپنا راستہ بنایا، مایوسی کو محنت سے بدل دیا اور ہمت نہیں ہاری'۔

'نیلم جہلم ، حویلی بہادر شاہ منصوبوں پر قوم کے اربوں خرچ ہوئے'

انہوں نے کہا کہ 'اگر ہم نے نیلم جہلم منصوبے سے سبق نہیں سیکھا، جہاں بجائے 7 سال کے 20 سال لگ گئے، جہاں پر ایک ارب ڈالر کے بدلے 5 ارب ڈالر خرچ ہوگئے اور تب جا کر یہ منصوبہ مکمل ہوا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اسی طریقے سے حویلی بہادر شاہ کا منصوبہ نواز شریف کی حکومت میں 1250 میگاواٹ کا منصوبہ زیر تکمیل تھا، اس سے دو سال پہلے مکمل ہونا چاہیے تھا لیکن افسوس ابھی تک مکمل نہ ہوسکا، جس پرتقریباً 30،40 ارب روپے زائد اخراجات لگ چکے ہیں اور اس غریب قوم کے وسائل لگ چکے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'وقت کی بربادی اور قومی معیشت کو جو فائدہ پہنچنا تھا وہ نہ پہنچا، یہ دو مثالیں اس لیے رکھی ہے کہ ایک یہ راستہ ہے جس میں قوم کا وقت برباد ہو اور وسائل برباد ہوں یا وہ طریقہ اپنائیں جس کا حکم اللہ تعالیٰ نے دیا ہے اور اس کی مثالیں عصر حاضر میں ملتی ہیں کہ جو قومیں تباہ ہوئی تھیں انہوں نے ہمت کی اور وہ آج آسمانوں سے باتیں کر رہی ہیں'۔

وزیراعظم نے کہا کہ 'ان شااللہ میرا ایمان ہے اور دل گواہی دیتا ہے کہ ان شااللہ وہ وقت آئے گا اگر ہم نے وہی راستہ اپنایا جس کا حکم ہمیں قرآن حکیم نے دیا ہے اور جس کی ہمیں تلاش ہے، آگے بڑھیں اور شبانہ روز محنت کریں اور وسائل قوم کی خوش حالی کے لیے ان کی قدموں میں نچھاور کریں تو کوئی مشکل مشکل نہیں رہے گی، پہاڑ بھی ہٹ جائیں گے اور سمندر بھی عبور ہوجائیں گے'۔

مزید پڑھیں: پیٹرول کی قیمت میں کمی کی سمری وزیراعظم کو ارسال کی جارہی ہے، مفتاح اسمٰعیل

انہوں نے کہا کہ 'آج یقین دلاتا ہوں کہ اتحادی حکومت کے زعما مل کر ہم پاکستان کی منزل کی طرف تیزی کے ساتھ رواں دواں ہیں، مشکلات عبور کریں گے اور اچھے حالات ضرور آئیں گے اور جلد آئیں گے'۔

'14 ماہ میں زراعت، آئی ٹی، صنعت کے منصوبوں پر محنت کرنی ہے'

وزیراعظم نے کہا کہ 'اگلے 14 مہینوں میں ہمیں تین منصوبوں میں دن رات کام کرنا ہے، پہلا زراعت کے شعبے میں اگلے چند مہینوں میں بڑی تبدیلی لے کر آنی ہے کیونکہ یہ وہ شعبہ ہے جہاں ہم محنت سے کام کریں اور اچھی پالیسی لے کر آئیں گے تو ان شااللہ زرعی پیداوار 6 مہینے میں بڑھ سکتی ہے'۔

زراعت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'اس کے لیے ٹاسک فورس کو جو ذمہ داری دی تھی، اس حوالے سے میٹنگ کریں گے اور بہترین فیصلے کریں گے'۔

منصوبوں سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ 'انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حوالے سے پاکستان میں بےپناہ صلاحیت ہے، ہماری نوجوان نسل کے پاس ہنر ہے اور ان کو ہم مزید ٹیکنیکل تعلیم سے آراستہ پیراستہ کریں گے اور پوری کوشش کرکے ہم ایک سال کے اندر بہت بہتری لے کر آئیں گے اور آئی ٹی برآمدات میں خاطر خوا اضافہ کریں گے'۔

تیسرا منصوبہ انہوں نے بتایا کہ 'ہماری سوچ اور محور برآمدات کی بنیاد پر صنعت ہے، اس کے لیے ہم جتنی بھی کوشش کریں کم ہے'۔

وزیراعظم نے کہا کہ 'ان شااللہ ان تینوں اہداف میں ہم دن، رات ایک کردیں گے، مشاورت، یکسوئی اور محنت کے ساتھ ان شعبوں میں انقلابی بہتری لے کر آئیں گے'۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 'یہ مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں ہے'۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024