• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

یہ سن کر بہت تکلیف ہوئی کہ سپریم کورٹ نے کہا سائفر پر تفتیش نہیں ہوئی، عمران خان

شائع July 14, 2022
عمران خان نے کہا کہ عثمان بزدار کو اس لیے وزیر اعلیٰ بنایا کہ وہ پسماندہ علاقوں میں لوگوں کی مدد کرے — فوٹو: ڈان نیوز
عمران خان نے کہا کہ عثمان بزدار کو اس لیے وزیر اعلیٰ بنایا کہ وہ پسماندہ علاقوں میں لوگوں کی مدد کرے — فوٹو: ڈان نیوز

سابق وزیر اعظم و پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ آج مجھے یہ سن کر بڑی تکلیف ہوئی کہ سپریم کورٹ نے کہا کہ امریکی عہدیدار ڈونلڈ لو اور پاکستانی سفارت کار اسد مجید کے درمیان جو گفتگو ہوئی اس مراسلے (سائفر) پر تفتیش نہیں ہوئی۔

پنجاب کے شہر ڈیرہ غازی خان میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مراسلے پر تفتیش نہیں ہوئی تو اب میں یہ سوال کرتا ہوں کہ پہلے میں نے وہ مراسلہ کابینہ میں رکھا جس میں امریکی انڈر سیکریٹری نے پاکستانی سفارتکار کو دھمکی دی کہ اگر عمران خان کو وزارت عظمیٰ سے نہیں ہٹایا گیا تو پاکستان کے لیے مشکلات ہوں گی اور اگر ہٹایا جائے گا تو پاکستان کو سب معاف کیا جائے گا، تو 22 کروڑ لوگوں کے ملک کی اس سے زیادہ توہین کیا ہوسکتی ہے کہ ایک امریکی انڈر سیکریٹری دھمکی دے رہا ہے۔

مزید پڑھیں: جو دیر سے پاور میں بیٹھے ہیں، انہوں نے بھی ای وی ایم نہیں آنے دی، عمران خان

انہوں نے کہا کہ یہ توہین صرف عمران خان اکیلے کی نہیں بلکہ 22 کروڑ لوگوں کی بھی ہے حالانکہ میں نے وہ مراسلہ کابینہ، قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس اور پارلیمنٹ میں بھی رکھا اور قومی اسمبلی کے اسپیکر نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو بھی ارسال کیا اور صدر مملکت نے بھی وہ مراسلہ چیف جسٹس کو ارسال کیا کہ اس پر انکوائری کی جائے تو اس سے زیادہ میں کیا کرسکتا تھا۔

عمران خان نے کہا کہ مراسلے پر تفتیش کرنے کے لیے ہم نے جو کمیشن بنایا اس کے بعد ہماری حکومت چلی گئی اور وہ کمیشن ختم ہوگیا تو میں سپریم کورٹ سے سوال پوچھتا ہوں کہ جب ہمارے صدر نے آپ کے پاس وہ مراسلہ بھیجا تو کیا آپ کو اس پر تفتیش نہیں کرنی چاہیے کیونکہ آپ سے انصاف کی امید رکھی جاتی ہے اور رات کو 12 بجے آپ نے عدالتیں کھولیں لیکن اتنے بڑے مسئلے پر کچھ نہیں ہوا جس میں ایک ملک کے وزیر اعظم کو دھمکی دے کر ہٹا دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ میں چاہتا تھا کہ سپریم کورٹ کم از کم اتنی تفتیش کرے کہ یہ پیغام کس کو دیا گیا کہ وزیر اعظم کو ہٹائیں کیونکہ وزارت خارجہ اور سفارتکار میرے ماتحت تھے تو اب اس پر انکوائری کی جائے کہ وہ پیغام کس کو دیا گیا تھا اور یہ اس لیے ضروری ہے کہ اگر انکوائری نہیں کی گئی تو آئندہ جب کبھی امریکی دھمکی دیں گے تو پاکستانی وزیر اعظم ان کے گھٹنے پڑ جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: مسٹر ایکس نے مسٹر وائی کو دھاندلی کیلئے ملتان بھیج دیا ہے، عمران خان

ان کا کہنا تھا کہ میری پہلی کوشش تھی جو میں نے پنجاب کے سب سے پسماندہ علاقے ڈیرہ غازی خان سے عثمان بزدار کو وزیر اعلیٰ پنجاب بنایا تاکہ ایسا وزیر اعلیٰ منتخب ہو جس میں غریب لوگوں کا احساس ہو۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ عثمان بزدار کو اس لیے وزیر اعلیٰ بنایا کہ وہ پسماندہ علاقوں میں لوگوں کی مدد کرے اور عثمان بزدار، شہباز شریف کی طرح شو بازی، ڈرامے اور اداکاری نہیں کرتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ڈیرہ غازی خان میں جو ہماری حکومت میں کام ہوا ہے کبھی کسی حکومت نے نہیں کیا اور مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ ہم 10 لاکھ تک انشورنس صحت کارڈ لائے تاکہ غریب لوگ جو بیماری میں بے بسی کا شکار ہوتے ہیں وہ کسی بھی ہسپتال میں جاکر علاج کروا سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ انتخابات نوجوانوں کے انتخابات ہیں اور یہی وقت ہے چور اور ڈاکوؤں اور امریکا کے جوتے پالش کرنے والوں کو شکست دی جائے اور اس الیکشن میں مجھے ہر پولنگ اسٹیشن پر پہرے دینے کے لیے 10 دلیر اور باشعور نوجوان چاہئیں۔

عمران خان نے کہا کہ یہ وقت ان لوٹوں کو شکست دینے کا ہے جو آئین کی خلاف ورزی کرتے ہیں، اپنے حلقے کے لوگوں سے دھوکہ کرتے ہیں اور اپنا ضمیر فروش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے ہمیشہ امپائروں کو ساتھ ملا کر میچ کھیلا ہے لیکن اس بار بھلے امپائر بھی اپنے ساتھ ملا لے لیکن میچ نہیں جیت سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ اب چونکہ عالمی منڈی میں پیٹرول کی قیمتیں کم ہیں تو میں شہباز شریف سے مطالبہ کرتا ہوں کہ پاکستان میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں کم کرو، انہوں نے مزید کہا کہ 17 برس میں سب سے زیادہ ترقی ہمارے دور حکومت میں ہوئی، تم دونوں (شہباز شریف، آصف زرداری) سے بہتر مشرف تھا اور اس نے صرف ایک غلطی کی کہ تم لوگوں کو این آر او دیا ورنہ تم سے تو وہ بہتر تھا۔

مزید پڑھیں: نیوٹرلز کے ساتھ میری کوئی لڑائی نہیں، اپنی فوج سے لڑنا نہیں چاہتا، عمران خان

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کے ترجمان نے ایک بزدلانہ بیان دیا ہے کہ ہمیں جواب دو، لیکن تم مجھے جواب دو کہ تم پورے پاکستان کے الیکشن کمشنر ہو تو ہفتے میں تین دن لاہور میں کیوں گزارتے ہو اور یہ بھی جواب دو کہ مریم اور حمزہ کے قدموں میں کتنی بار بیٹھتے ہو، اگر نہیں تو ہمارے پاس پورا ریکارڈ ہے کہ کب کب تم ان کے پاس گئے اور اپنی خدمت پیش کی کہ کیسے الیکشن جیتنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا معاشی دارالحکومت کراچی ہر بار بارش میں ڈوب جاتا ہے اور بارش نہیں ہوتی تو پانی نہیں ہوتا اور لوگ ٹینکر مافیا سے پانی منگواتے ہیں اور اس مافیا سے زرداری پیسے لیتا ہے، پنجاب میں شریف خاندان اور سندھ میں زرداری خاندان نے لوٹ مار مچا رکھی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024