آزادی کی شمع روشن رکھنے پر وزیراعظم اور صدر کا کشمیریوں کو خراج تحسین
وزیر اعظم شہباز شریف نے بدھ کے روز یوم شہدائے کشمیر کے موقع پر کشمیریوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے بھارتی جارحیت کے باوجود آزادی کی شمع کو روشن رکھا ہوا ہے۔
13 جولائی 1931 کو سری نگر کی سینٹرل جیل کے باہر سیکڑوں کشمیری جمع تھے جہاں برطانوی راج کے ہندوستان کے رہنے والے عبدالقدیر پر کشمیریوں کو اسی سال 21 جون کو خانقاہ معلّہ میں ایک اجتماع میں ڈوگرہ حکمران کے خلاف اکسانے کے الزام میں بغاوت کا مقدمہ چلایا جارہا تھا۔
مزید پڑھیں: عالمی برادری کشمیریوں کو حق خودارادیت کی فراہمی کیلئے اقدامات کرے، وزیر اعظم
عصر کی نماز کے وقت ہجوم میں سے ایک شخص اذان دینے کے لیے کھڑا ہوا اور اسے پولیس نے گولی مار کر ہلاک کر دیا، ان کی جگہ ایک اور رکن آیا اور اس کو بھی گولی مار دی گئی، مجموعی طور پر 22 افراد اذان مکمل دینے کے لیے اٹھے اور سب کو گولی مار دی گئی۔
یوم شہدائے کشمیر بھی بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں منایا جاتا تھا تاہم دسمبر 2019 میں مقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے چار ماہ بعد بی جے پی حکومت نے اس دن کو علاقے کی سرکاری چھٹیوں کی فہرست سے نکال دیا تھا۔
کشمیریوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ یوم شہدائے کشمیر اقوام متحدہ کے دیے ہوئے استصواب رائے کے ناقابل تنسیخ حق کے حصول کے لیے کشمیریوں کی عظیم قربانیوں کی یاد دہانی کا دن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں نے بھارتی غاصبانہ قبضے سے نجات کے لیے نسل در نسل بے مثال قربانیاں دے کر آزادی کی شمع کو روشن رکھا اور بھارتی غلامی قبول کرنے سے انکار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آخر کشمیر اہمیت کیوں رکھتا ہے؟
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے حقِ خودارادیت اور آزادی کی جدوجہد کو جاری رکھنے والے کشمیر کے بہادر، غیور عوام اور تمام شہدا کو خراج ِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ قابض بھارتی افواج کا ظلم و ستم اور کسی بھی قسم کے اوچھے ہتھکنڈے کشمیریوں کی مقامی تحریک آزادی کو دبا سکے ہیں نہ کبھی دبا سکیں گے۔
بدھ کو یومِ شہدائے کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں صدر مملکت نے کہا کہ یوم شہدائے کشمیر کے موقع پر ہم 13 جولائی 1931 کو ڈوگرہ سامراج کے ہاتھوں شہید ہونے والے کشمیریوں کے عزم کو سلام پیش کرتے ہیں، اس دن ہم حقِ خودارادیت اور آزادی کی جدوجہد کو جاری رکھنے والے کشمیر کے بہادر، غیور عوام اور تمام شہدا کو بھی خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یوم شہدائے کشمیر اس بات کی یاد دلاتا ہے کہ کشمیر کے عوام آزادی کی خاطر گزشتہ 9 دہائیوں سے زائد عرصہ سے جدوجہد آزادی جاری رکھے ہوئے ہیں، کشمیریوں نے اپنے حق خوداردیت اور آزادی کی خاطر نسل در نسل جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور جذبہ حریت کو زندہ رکھا۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ہم بھارت پر زور دیتے ہیں کہ وہ غیرقانونی زیرِ تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں فی الفور بند کرے اور کشمیر میں آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصوابِ رائے کے لیے اقدامات کرے کیونکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازع کشمیر کا حل ہی خطے میں پائیدار امن کی ضمانت ہے۔
مزید پڑھیں: دنیا معاشی فکروں میں پڑی ہے، مسئلہ کشمیر کو مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے، عارف علوی
انہوں نے کہا کہ آج ہم ایک مرتبہ پھر اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ پاکستان کشمیریوں کی جدوجہد آزادی میں ان کی سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔
وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شریف نے بھی کشمیریوں کی عظیم قربانیوں پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں بسنے والے کشمیری آج یوم شہدائے کشمیر منا رہے ہیں جس کا مقصد 13 جولائی 1931 کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنا ہے، ڈوگرہ راج کے بعد بھارتی ظلم کے خلاف بھی کشمیریوں کی لازوال جدوجہد، مزاحمت اور بےمثال قربانیوں کی ایک تاریخ ہے، ہمارے دل بہادر کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان نے 91ویں یوم شہدائے کشمیر پر کشمیریوں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی حکومت اور عوام آج 91 واں یوم شہدائے کشمیر منا رہے ہیں، پاکستان ان 22 کشمیری شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتا جنہوں نے 1931 میں ڈوگرہ فورسز کا مقابلہ کرتے ہوئے لازوال قربانیاں دیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان ایک بار پھر بھارت پر زور دیتا ہے کہ وہ اس کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں اپنی ریاستی دہشت گردی کو فوری طور پر روکے، یہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے اور تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرے۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا بھر میں کشمیری آج یوم حق خودارادیت منا رہے ہیں
ان کا کہنا تھا کہ کشمیری آج بھی بھارت کے ناجائز قبضے کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں، آج بھی 9 لاکھ بھارتی قابض فوجی جموں و کشمیر پر اپنے ناجائز قبضے کو برقرار رکھنے کے لیے کشمیریوں کو بدترین فوجی محاصرے میں یرغمال بنائے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم عالمی برادری اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کا نوٹس لیں۔