مون سون بارشیں: بلوچستان میں جاں بحق افراد کی تعداد 56 ہوگئی
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق یکم جون سے اب تک بلوچستان میں بارشوں کے باعث مختلف حادثات میں اب تک 56 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں.
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے بلوچستان میں مون سون بارشوں سے ہونے والے نقصانات کی تازہ رپورٹ جاری کردی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جاں بحق ہونے والوں میں 10 مرد، 22 خواتین اور 24 بچے شامل ہیں۔
بارشوں کے باعث مختلف حادثات میں 48 افراد زخمی بھی ہوئے جبکہ 670 مکانات کو نقصان پہنچا۔
مزید پڑھیں: بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارش سے تباہی، 20 افراد ہلاک
رپورٹ کے مطابق بارشوں سے کوئٹہ، لورالائی، سبی، ہرنائی، دکی، کوہلو، بارکھان اور ژوب زیادہ متاثرہ ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں مون سون بارشوں نے سیلابی صورتحال پیدا کردی ہے تاہم بلوچستان میں سب سے زیادہ جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔
اس سے قبل 5 جولائی کو بلوچستان کے متعدد اضلاع میں 24 گھنٹوں کے دوران تیز ہواؤں کے ساتھ مون سون بارشوں کے نتیجے میں مختلف حادثات میں کم از کم 20 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ملی تھی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 5 جولائی کو حکام نے بتایا تھا کہ جاں بحق ہونے والوں میں کوئٹہ کے ایک ہی خاندان کی 6 خواتین بھی شامل ہیں، یہ خواتین بارش اور تیز آندھی کے باعث عارضی مکان کی دیوار گرنے سے جاں بحق ہوئیں۔
بلوچستان میں نصیر آباد، جعفرآباد، سبی، زیارت، ہرنائی، بارکھان، لورالائی، لسبیلہ، کوہلو، ڈیرہ بگٹی، آواران، نوشکی اور چاغی کے اضلاع میں موسلادھار بارش ہوئی جہاں مقامی انتظامیہ نے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کمر کس لی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان، خیبر پختونخوا میں بارشوں اور سیلاب سے تباہی
رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ وڈھ، سارونا، حب، اتھل اور بیلہ کے علاقوں میں بھی شدید بارشوں سے انفرااسٹرکچر کو نقصان پہنچا، قلات ڈویژن کے کمشنر نے سیلاب کے باعث دریائے پورولی پر محکمہ آبپاشی کے عملے کو تعینات کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا میں بارشوں اور سیلاب سے تباہی، خاتون جاں بحق
وفاقی وزیر ماحولیات شیری رحمٰن نے 6 جولائی کو کہا تھا کہ 14 جون کو شروع ہونے والی مون سون بارشوں سے ملک بھر میں 77 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، جن میں سے 39 افراد بلوچستان میں جاں بحق ہوئے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیری رحمٰن نے کہا تھا کہ ‘اعداد و شمار میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں، ہم قومی اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام کے ذریعے مقامی افراد تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں’۔
انہوں نے کہا تھا کہ رواں ہفتے کے شروع سے ہی ملک کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، حکام کے مطابق ان بارشوں اور ریلوں بلوچستان میں تباہی پھیلا دی ہے جہاں مقامی انتظامیہ کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے مزید اقدامات کر رہی ہے۔