• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

انگلینڈ کا ٹیسٹ کرکٹ میں ریکارڈ، بھارت کا سیریز جیتنے کا خواب چکنا چور

شائع July 5, 2022
جوروٹ کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا—فوٹو: رائٹرز
جوروٹ کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا—فوٹو: رائٹرز

انگلینڈ نے سابق کپتان جوروٹ اور جونی بیئراسٹو کی شان دار بیٹنگ کی بدولت ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے بڑا ہدف حاصل کرنے کا اپنا ریکارڈ بہتر کرتے ہوئے میچ میں جیت کے ساتھ بھارت کے خلاف سیریز 2-2 سے برابر کردی۔

برمنگھم میں کھیلے گئے سیریز کے پانچویں اور آخری ٹیسٹ میں فتح کے لیے میزبان انگلینڈ کو 378 رنز کا ریکارڈ ہدف ملا تھا جبکہ اس سے قبل انگلینڈ نے 2019 میں بین اسٹوکس کی شان دار سنچری کی بدولت آسٹریلیا کے خلاف ایشز سیریز میں 359 رنز کا ہدف عبور کیا تھا۔

مزیدپڑھیں: ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے مہنگے ترین اوور کا بدترین ریکارڈ انگلینڈ کے براڈ کے نام

انگلینڈ نے میچ کے چوتھے روز ایک بڑے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو الیکس ہیلز اور زیک کراؤلی پر مشتمل اوپنرز 107 رنز کا ایک عمدہ آغاز فراہم کیا۔

کراؤلی 46 رنز بنا کر آؤٹ ہونے کے فوری بعد نئے بلے باز اولی پوپ صفر پر ہی بمرا کا شکار بنے تاہم الیکس ہیلز نے 56 رنز بنائے اور 109 کے مجموعے پر پویلین لوٹ گئے۔

ابتدائی تین بلے بازوں کے آؤٹ ہونے کے بعد سابق کپتان جو روٹ اور جونی بیئراسٹو نے کریز سنبھالی اور ٹیم کو یادگار فتح دلائی۔

دونوں بلے بازوں نے سنچریاں بنائیں اور ناقابل شکست 269 رنز کی شراکت قائم کی اور انگلینڈ کو 7 وکٹوں سے جیت دلا کر سیریز 2-2 سے برابر کردی۔

اس سے قبل بھارت نے میچ کی پہلی اننگز میں رشابھ پانٹ کے 146 اور رویندرا جدیجہ کے 104 رنز کی بدولت 416 رنز بنائے تھے، جس میں انگلینڈ کے اسٹورٹ براڈ کا ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کا بدترین اوور بھی شامل تھا۔

انگلینڈ نے بھارت کے پہلی اننگز کے اسکور کے جواب میں 284 رنز بنائے تھے، جس میں جونی بیئراسٹو کے 106 رنز کی اننگز بھی شامل تھی تاہم بھارت کی ٹیم دوسری اننگز میں بین اسٹوکس سمیت میزبان ٹیم کے باؤلرز کا بھرپور دفاع نہ کرسکی۔

بھارت کی ٹیم اپنی دوسری اننگز میں 245 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی جبکہ اسٹوکس نے 4 وکٹیں حاصل کی تھیں، جس کے بعد انگلینڈ کو جیت کے لیے 378 رنز کا ہدف ملا تھا جو کہ باآسانی پانچویں روز صرف 3 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔

یہ بھی پڑھیں: کوہلی سے میدان میں جھگڑے کے بعد بیئرسٹو نے سال کی پانچویں سنچری جڑ دی

انگلینڈ کے بیئراسٹو کو میچ اور جوروٹ کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

بھارت کی ناقص کارکردگی پر تنقید

کرکٹرز اور ماہرین بھارت کی بیٹنگ پر تنقید کرتے ہوئے انگلینڈ کے جوروٹ اور بیئراسٹو کی کارکردگی کی تعریف کی۔

بھارت کے سابق عظیم بلے باز سچن ٹنڈولکر نے ٹوئٹر پر کہا کہ ‘انگلینڈ کی سیریز برابر کرنے کے لیے خاص جیت ہے، جوروٹ اور جونی بیئراسٹو کی بہترین فارم اور بیٹنگ بہت آسان بنادیا’۔

بھارت سے تعلق رکھنے والے معروف کمنٹیٹر ہرشا بھوگلے نے کہا کہ ‘انگلینڈ کو بہترین جیت مبارک ہو’۔

انہوں نے کہا کہ ‘تاریخ کا آٹھواں بڑا ہدف کا حصول میدان میں آرام سے ہوا، بیٹنگ کو آخری 200 رنز حاصل کرنے کے لیے باؤلنگ سے کوئی مشکل پیش نہیں آئی’۔

سابق کرکٹر عرفان پٹھان نے کہا کہ ‘انگلینڈ کی یہ جیت بھارت کو تکلیف دہ ہونی چاہیے، یہ بہت آسانی سے ہوا’۔

خیال رہے کہ انگلینڈ اور بھارت کے درمیان یہ سیریز گزشتہ برس شیڈول تھی لیکن آخری میچ سے قبل بھارتی ٹیم میں کووڈ-19 کے کیسز سامنے آنے کے بعد سیریز نامکمل رہ گئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024