پاکستان میں کورونا کے مزید 650 کیسز رپورٹ، 2 افراد جاں بحق
گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران پاکستان میں کورونا کے مزید 650 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ مزید 2 افراد مہلک وائرس سے متاثر ہونے کے بعد زندگی کی بازی ہار گئے۔
قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) کے اعداد و شمار کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مثبت کیسز کا تناسب 3.88 فیصد رہا جو ایک روز قبل 4.47 فیصد تھا۔
این آئی ایچ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 16 ہزار 755 ٹیسٹ کیے گئے۔
شہروں سے متعلق معلومات فراہم کرتے ہوئے قومی ادارہ صحت نے بتایا کہ خیبر پختونخوا کے شہر صوابی میں کورونا کے مثبت کیسز کا سب سے زیادہ تناسب 42.8 فیصد رہا، جبکہ اس کے بعد دوسرا نمبر کراچی کا ہے جہاں مثبت کیسز کا تناسب 21.3 فیصد ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا کیسز میں اضافہ، کراچی میں شرح 22 فیصد سے تجاوز کرگئی
اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران جان لیوا وائرس سے متاثر ہو کر مزید 2 مریض انتقال کر گئے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ صوابی میں کیے گئے مجموعی ٹیسٹوں کی تعداد صرف 7 تھی جن میں سے 3 ٹیست مثبت آئے ہیں، جبکہ دوسری جانب کراچی میں 2 ہزار 30 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 430 مثبت آئے۔
دیگر شہروں میں کورونا کے مثبت کیسز کا تناسب سنگل ڈجٹ میں رہا، مظفر آباد میں 7 فیصد، ایبٹ آباد میں 3.7 فیصد، پشاور میں 3 فیصد، کوئٹہ میں 2.8 فیصد، اسلام آباد میں 2.5 فیصد، نوشہرہ میں 2.3 فیصد اور لاہور میں 2.17 فیصد رہا۔
اس سے قبل ایک بیان میں وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا تھا کہ حکومت، کورونا کیسز میں اضافے پر قابو پانے کے لیے کئی اقدامات کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی: کورونا کیسز میں اضافے کے باوجود لاک ڈاؤن کا امکان مسترد
انہوں نے مزید کہا تھا کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) ملک بھر میں وائرس کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے روزانہ کی بنیاد پر اجلاس کر رہا ہے، لیکن ہم چاہتے ہیں کہ عوام احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور کورونا سے متعلق ایس او پیز پر عمل کریں۔
این سی او سی کی نئی گائیڈ لائز
وزارت قومی صحت ایک عہدیدار نے اس سے قبل ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ بدقسمتی سے ملک میں کورونا وائرس واپس آگیا ہے، ہر 5 روز میں کیسز دگنے ہو رہے ہیں، ہسپتال میں داخل ہونے والے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اور اموات بھی رپورٹ ہو رہی ہیں۔
یاد رہے کہ جمعرات کے روز ملک بھر میں کورونا کے مثبت کیسز میں اضافے کے باعث نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے نئی ہدایات جاری کی تھیں جس میں تجویز دی گئی تھی کہ غیر ویکسین شدہ لوگوں کو سرکاری دفاتر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔
این سی او سی کی جانب سے نئی جاری کردہ گائیڈ لائنز میں تجویز کیا گیا تھا کہ سرکاری دفاتر میں کورونا وائرس سے متعلق آگاہی پروگراموں کا اہتمام کیا جانا چاہے اور ملازمین کی بھی اپنے خاندان کے افراد کی حفاظت کے لیے رہنمائی کی جانی چاہیے۔
ان سی او سی کی جانب سے تجویز کیا گیا کہ ملازمین کی پرہجوم مقامات پر جانے سے گریز کے لیے بھی رہنمائی کرنی چاہیے، ماسک پہننا لازمی قرار دینا چاہیے، دفاتر میں کام کے دوران سماجی فاصلہ اختیار کرنے کے لیے انتظامات کیے جانے چاہئیں اور ان تمام ایس او پیز کو نماز کے دوران بھی یقینی بنایا جانا چاہیے، جبکہ دفاتر کے تمام داخلی راستوں اور واش رومز میں ہینڈ سینیٹائزر کی دستیابی کو یقینی بنانا چاہیے۔
جاری کردہ گائیڈ لائنز میں مزید کہا گیا کہ ذمہ دار سرکاری افسر کو این سی او سی کی جانب سے جاری کردہ تمام کورونا پروٹوکولز اور ایس او پیز پر عمل درآمد جیسے ویکسی نیشن، لازمی ماسک پہننا، سماجی دوری اور ہاتھ کی صفائی ستھرائی کو یقینی بنانا چاہیے، ملازمین کی ویکسی نیشن چیک کرنا چاہیے اور ہاتھ ملانے سے گریز کیا جانا چاہیے۔