نیویارک کے متعدد عوامی مقامات پر اسلحہ لے کر چلنے پر پابندی
امریکی ریاست نیویارک نے ایک قانون منظور کر کے ٹائم اسکوائر سمیت متعدد عوامی مقامات پر اسلحہ لے کر چلنے پر پابندی عائد کردی۔
ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’رائٹرز’ کی رپورٹ کے مطابق اس کے ساتھ اسلحے کا لائسنس حاصل کرنے کے خواہشمندوں سے ان کی نشانہ بازی کی صلاحیت ثابت کرنے اور جائزے کے لیے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی تفصیلات فراہم کرنے کا بھی کہا جارہا ہے۔
مذکورہ قانون اسمبلی کے ایک ہنگامی اجلاس میں منظور کیا گیا جس کا محرک امریکی سپریم کورٹ کا گزشتہ ہفتے جاری کردہ فیصلہ تھا جس میں نیویارک کے اسلحہ کے لائسنس پر پابندی کے قوانین کو کالعدم قرار دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر نے نئے گن کنٹرول بل پر دستخط کردیے
عدالت میں قدامت پسند ججز کی اکثریت نے پہلی مرتبہ قرار دیا تھا کہ امریکی آئین ہر شہری کو اپنے دفاع کے لیے عوامی مقام پر اسلحہ ساتھ رکھنے کا حق دیتا ہے۔
نیویارک میں آزاد خیال رہنماؤں نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’اگر زیادہ افراد اسلحہ لے کر چلیں گے تو فائرنگ کے مزید واقعات ہوں گے‘۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ عدالتی حکم کی تعمیل کرتے ہوئے ریاست کی جانب سے اسلحے کے اجازت نامے کی ایک صدی پرانی اسکیم میں نرمی کرنا ہوگی لیکن عوام کے تحفظ کے نام پر جتنی پابندی وہ لگا سکتے لگانے کی کوشش کی۔
مزید پڑھیں: امریکا میں پرتشدد جرائم میں اضافہ، جو بائیڈن کا اسلحہ کے کنٹرول پر زور
جن میں کچھ پر مزید قانونی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
عدالت نے قرار دیا تھا کہ نیویارک میں لائسنس کا پرانا طریقہ جو 1911 میں رائج ہوا تھا اس میں حکام کو اجازت نامہ جاری کرنے سے انکار کے بہت سے اختیارات دیتا ہے۔
اس کے بعد نیویارک کی گورنر کیتھی ہوچل جو ایک ڈیموکریٹ ہیں انہوں نے اسمبلی کا ایک غیر معمولی اجلاس بلایا۔
گورنر کا کہنا تھا کہ ریاست کے اسلحہ لائسنسنگ کے قواعد کے نتیجے میں نیویارک، امریکا کی 50 ریاستوں میں وہ پانچویں ریاست ہے جہاں اسلحے سے ہونے والی اموات کی تعداد سب سے کم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا: 8 سالہ بچے نے والد کی بندوق سے کھیلتے ہوئے بچی کو گولی مار دی
ریاستی دارالحکومت میں جب قانون ساز بل پر بحث کر رہے تھے، گورنر کا ایک نیوز کانفرنس کے دوران ان کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے باوجود ہماری ریاست نیویارک کے شہریوں کو نقصان سے محفوظ رکھے گی۔
عدالت کے فیصلے نے اس بات کی اجازت دی تھی کہ لوگوں کے مخصوص ’حساس مقامات‘ پر ہتھیار لے جانے پر پابندی لگائی جا سکتی ہے، لیکن قانون سازوں کو اس لیبل کو زیادہ وسیع پیمانے پر لاگو کرنے کے خلاف متنبہ بھی کیا تھا۔