کراچی سمیت سندھ کے دیگر علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، محکمہ موسمیات
محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ کراچی اور سندھ کے دیگر علاقوں میں آج گرج چمک کے ساتھ بارش اور آندھی کا امکان ہے جو 5 جولائی تک جاری رہے گی۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ مون سون کا سلسلہ مشرقی سندھ میں داخل ہونا شروع ہوچکا ہے اور آنے والے دنوں میں مزید شدت آنے کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی میں 7 یا 8 جولائی کو مون سون کی دوسری بارش ہوگی، محکمہ موسمیات
اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ موسلادھار بارش کے ساتھ تیز آندھی کی بھی پیش گوئی ہے جو آج سے جولائی تک جاری رہے گی، کراچی ڈویژن کے علاوہ دیگر جن اضلاع میں بارش ہوگی، ان میں تھرپارکر، عمر کوٹ، سانگھڑ، بدین، میرپورخاص، ٹھٹہ، حیدرآباد، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈوالہٰیار، دادو اور جامشورو شامل ہیں۔
محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ نواب شاہ، نوشہروفیروز، خیرپور، لاڑکانہ، قمبرشہداد کوٹ، شکار پور، سکھر، گھوٹکی اور کشمور کے اضلاع میں بھی تیز بارش ہوگی۔
سیلاب سے خبردار کرتے ہوئے محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ کراچی، حیدرآباد، ٹھٹہ، بدین، میرپور خاص، عمر کوٹ اور دادو کے اضلاع میں 3 جولائی سے 5 جولائی تک سیلابی صورت حال پیدا ہوسکتی ہے۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ گرد آلود ہواؤں سے ناقص اور کمزور اسٹرکچرز سمیت بل بورڈز، سائن بورڈز، درختوں کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے، اس دوران سمندر کی صورت حال بھی خراب ہوسکتی ہے، اس لیے ماہی گیروں کو اس دوران انتہائی ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز احمد نے رواں ہفتے کے اوائل میں کہا تھا کہ کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں یکم جولائی سے 15 جولائی تک مون سون کی بارشوں کا امکان ہے اور خاص کر کراچی میں2 جولائی کو مون سون کی پہلی بارش کے بعد 7 یا 8 جولائی کو مون سون کی دوسری بارش کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی سمیت سندھ کے مختلف اضلاع میں 2 جولائی سے موسلادھار بارش کی پیشگوئی
محکمہ موسمیات نے اس سے قبل بھی پیش گوئی کی تھی کہ کراچی اور حیدر آباد سمیت سندھ کے مختلف اضلاع میں 2 سے 5 جولائی کے دوران گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش ہوگی، جس کی وجہ سے سیلابی کیفیت ہوسکتی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے 23 جون کو کراچی میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ موسم گرما کی پہلی بارش سے شہر میں گرمی کا زور ٹوٹ گیا تھا جبکہ بارش کے سبب دیوار گرنے سے دو بچے جاں بحق اور 3 زخمی ہو گئے تھے۔
کراچی میں دن بھر شدید گرمی کے بعد شہر کے شمالی حصے میں آندھی کے ساتھ تیز بارش کا سلسلہ شروع ہوا تھا جو پورے شہر تک پھیل گیا جبکہ مختلف علاقوں میں بجلی کے متعدد فیڈرز ٹرپ کر گئے تھے۔
شہر کے جن علاقوں میں آندھی کے بعد بارش ہوئی ان میں بحریہ ٹاؤن، سپر ہائی وے، گڈاپ، ملیر، ایئرپورٹ، شاہراہ فیصل، نرسری، کورنگی اور گلشنِ اقبال شامل ہیں۔
سیلاب کی پیش گوئی کے باوجود حکومت کی ‘ناقص’ تیاری
حکومت سندھ نے بارش کے پیش نظر کراچی کے 91 فیصد 41 بڑے ندی نالوں اور ان سے منسلک دیگر 514 ندیوں کی صفائی کرلی ہے۔
ڈان سے بات کرتے ہوئے ٹیکنیکل ٹریننگ ریسورس سینٹر کے سربراہ ماہر اور محقق محمد سراج الدیں نے نشان دہی کی کہ نالوں کی صفائی مکمل کی جارہی ہے لیکن اس کے باوجود اب بھی کراچی میں بارش کے نتیجے میں سیلاب آئے گا۔
مزید پڑھیں: کراچی میں 2 جولائی کو بارش کا امکان ہے، محکمہ موسمیات
انہوں نے کہا کہ نالوں پر کام جاری ہے، صفائی کے باوجود نالوں میں پانی کی روانی پر موڑ بنا دیے گئے ہیں، اس کے باوجود کچرا اٹھانا کافی نہیں ہے کیونکہ جہاں سے یہ کچرا آتا ہے وہاں مزید کام کرنا باقی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہاں تک کہ پانی کی گزرگاہوں کی معقول صفائی نہیں کی ہوئی ہے اور تاحال بلاک ہیں، اسی لیے موسلادھار بارش کے نتیجے میں سیلات آئے گا۔