سرکاری ملازمین کی بنیادی تنخواہوں میں 48 فیصد اضافے کا نوٹیفکیشن جاری
حکومت نے گریڈ ایک سے کے22 یا مساوی سول اور فوجی تمام سرکاری ملازمین کی بنیادی تنخواہوں میں 48 فیصد اضافے اور سابق ملازمین میں پینشن میں 15 فیصد اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جس کا اطلاق فوری ہوگا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس کے لیے حکومت نے بیسک پے اسکیل-2017 سے بی پی ایس-2022 کے سرکاری ملازمین کی بنیادی تنخواہوں اور الاؤنسز پر مکمل نظرِ ثانی کردی۔
48 فیصد اضافے کا حساب بنیادی تنخواہوں کے ان دو اسکیلز پر لگایا گیا ہے لیکن چونکہ انہیں پہلے ہی مالی فوائد مل رہے تھے اس لیے رواں سال کے لیے مؤثر اضافہ 15 فیصد کا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کی منظوری
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ 6 جون 2022 کو سروس میں موجود ملازمین کی بنیادی تنخواہ بی پی ایس-2022 پوائنٹ ٹو پوائنٹ کی بنیاد پر یعنی بی پی ایس-2017 سے زیادہ اسکیل کے ملازم کے مطابق مقرر کی جائے گی۔
اگر کوئی ملازم 30 جون 2022 کو اپنی تنخواہ کے اسکیل سے زیادہ بنیادی تنخواہ کے حصے کے طور پر ذاتی تنخواہ حاصل کررہا تھا تو وہ بی پی ایس-2022 میں ایسی تنخواہ لینا جاری رکھے گا۔
بی ایس-2022 متعارف کرانے کے ساتھ یکم جولائی 2016 سے گزشتہ 5 سال کے لیے 10 فیصد سالانہ کی شرح سے ایڈہاک ریلیف الاؤنس نئے اسکیل میں ضم ہوجائے گا اور یکم جولائی 2022 سے اس کا وجود ختم ہوجائے گا۔
اس کے ساتھ ساتھ وفاقی حکومت کے سول ملازمین اور نظرِ ثانی میں بی پی ایس-2017 کی موجودہ بنیادی تنخواہ پر 15 فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس کی بھی اجازت دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: وزیر اعظم کا ایف سی، رینجرز کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کا اعلان
اس نظرثانی کے بالائی حصے میں وفاقی حکومت کے سول ملازمین کے ساتھ ساتھ دفاعی تخمینوں سے ادا کیے جانے والے شہریوں کو بی پی ایس 2017 کی جاری بنیادی تنخواہ کے 15 فیصد کی شرح سے ایڈہاک ریلیف الاؤنس کی اجازت دی گئی ہے، بشمول یکم جولائی 2022 سے کنٹریکٹ تقرر کی شرائط و ضوابط پر بنیادی تنخواہ کے اسکیلز میں سول پوسٹوں پر کام کرنے والے دستے کے تنخواہ دار عملے اور کنٹریکٹ ملازمین اگلے احکامات تک اسی سطح پر منجمد رہیں گے۔
تمام نئے ملازمین کو یکم جولائی 2022 سے اگلے احکامات تک تصوراتی بنیادوں پر بی پی ایس -2017 کی متعلقہ بنیادی تنخواہ کی 15 فیصد کی شرح سے اے آر اے-2022 کی اجازت دی جائے گی اور یہ اسی سطح پر منجمد رہے گا۔
اے آر اے انکم ٹیکس کے تابع ہوگا اور غیر معمولی تعطیل کے سوا چھٹی اور آخری تنخواہ کی پوری مدت کے دوران قابل قبول ہو گا۔
ایڈہاک ریلیف الاؤنس کو پینشن یا گریجویٹی کے حساب اور مکان کے کرایے کی وصولی کے مقصد کے لیے اجرتوں کا حصہ نہیں سمجھا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی حکومت کا سرکاری ملازمین کو 15 فیصد الاؤنس دینے کا فیصلہ
یہ اے آر اے ملازمین کے لیے ان کی بیرون ملک تعیناتی یا ڈیپوٹیشن کی مدت کے دوران قابل قبول نہیں ہو گا لیکن بیرون ملک سے ان کی وطن واپسی پر اس شرح اور رقم پر لاگو ہو گا جو ان کے لیے بیرون ملک تعینات نہ کیے جانے کی صورت میں بنتی۔
وزارت خزانہ کی جانب سے نوٹیفائی کردہ بی پی ایس چارٹ کے مطابق نظرثانی کے نتیجے میں گریڈ 1 سے 22 تک کے تمام ملازمین کی بنیادی تنخواہ میں 48 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
وزارت نے یکم اپریل 2022 کو منظور شدہ 10 فیصد پنشن سمیت 15 فیصد اضافے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا، پینشن میں 15 فیصد اضافہ ان پینشنرز کے لیے بھی لاگو ہوگا جو یکم جولائی 2022 کو یا اس کے بعد ریٹائر ہوں گے۔
تبصرے (6) بند ہیں