• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

وزیراعظم کی اتحادیوں سے اہم ملاقات، لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر تبادلہ خیال

شائع July 1, 2022
پیپلز پارٹی کے چیئرمین و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری نے وزیراعظم سے ملاقات کی — فوٹو: وائٹ اسٹار
پیپلز پارٹی کے چیئرمین و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری نے وزیراعظم سے ملاقات کی — فوٹو: وائٹ اسٹار

لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے پنجاب کے وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز کے انتخاب سے متعلق اہم فیصلہ سنائے جانے کے چند گھنٹے بعد وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے ملاقات کی اور صورتحال سے نمٹنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم آفس کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری نے وزیر اعظم سے ملاقات کی اور موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، ملاقات میں مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔

مزید پڑھیں: وزارت اعلیٰ پنجاب کیلئے نمبر گیم کی رسہ کشی جاری

پاکستان پیپلز پارٹی کے ایک ذریعے نے ڈان کو بتایا کہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر تبادلہ خیال کیا گیا اور تمام شرکا نے فیصلے میں اس نقطہ نظر سے اتفاق کیا کہ پاکستان تحریک انصاف کے منحرف اراکین اسمبلی کے ووٹوں کو دوبارہ گنتی میں کیسے شمار نہیں کیا جائے گا اور یہ کہ آئین میں ایسی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

تاہم پیپلز پارٹی نے حمزہ شہباز کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے اور امید ظاہر کی کہ دوبارہ گنتی میں وہ دوبارہ جیتیں گے۔

حکمران اتحاد میں اتحادیوں کے درمیان 'بانڈنگ فورس' تصور کیے جانے والے آصف علی زرداری نے اتحادی شراکت داروں کے خدشات پر بھی بات کی اور وزیر اعظم پر زور دیا کہ وہ انہیں دور کریں۔

قبل ازیں وزیراعظم نے بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ خالد مگسی، مسلم لیگ (ق) کے چوہدری سالک حسین اور اسلم بھوتانی سمیت اتحادی جماعتوں کے کچھ اہم رہنماؤں سے الگ، الگ ملاقاتیں کیں۔

چینی وفد

دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان رابطے، خوشحالی اور عوامی بہبود کے مشترکہ وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے پولٹ بیورو کے رکن اور اس کے خارجہ امور کمیشن کے ڈائریکٹر یانگ جیچی کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ پاکستان مسابقتی مراعات، اعلیٰ معیار کے بنیادی ڈھانچے تک رسائی اور غیر متزلزل سیکیورٹی انتظامات کے ساتھ چینی سرمایہ کاروں کی حمایت جاری رکھے گا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ پنجاب کا انتخاب: منحرف ارکان کے بغیر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم

یانگ جیچی کا پرتپاک استقبال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم لی کی چیانگ کے لیے انتہائی پرخلوص اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ڈائریکٹر یانگ کا دورہ پاکستان اور چین کے درمیان اعلیٰ سطح کے تبادلوں کے تسلسل کی نشاندہی کرتا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان وقت کی آزمائشی ہمہ موسمی اسٹریٹیجک تعاون پر مبنی شراکت داری کی علامت ہے۔

انہوں نے مئی میں وزیر اعظم لی کے ساتھ اپنی وسیع گفتگو کو یاد کیا جس کے دوران دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا تھا اور علاقائی اور بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

شہباز شریف نے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے دونوں رہنماؤں کے اتفاق رائے پر عمل درآمد کو تیز کرنے کے لیے ڈائریکٹر یانگ کے دورے کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے بڑھتے ہوئے دوطرفہ تجارتی اور مالیاتی روابط پر اطمینان کا اظہار کیا جہاں چین کی غیر متزلزل حمایت نے پاکستان کو عالمی معیشت کو آنے والے بیرونی جھٹکے سے نمٹنے میں مدد دینے میں اہم کردار ادا کیا اور عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال کے دوران پاک ۔ چین تعاون کا مظاہرہ کیا۔

وزیر اعظم نے 2.3 ارب ڈالر کی سنڈیکیٹ سہولت کی تجدید اور لاکھوں ویکسین کی خوراکوں کے ساتھ ساتھ حفاظتی اور طبی آلات کی فراہمی کے ذریعے کووڈ۔19 وبائی مرض کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تعاون پر چین کا خاص طور پر شکریہ ادا کیا۔

مزید پڑھیں: مسلم لیگ (ن) آج پنجاب اسمبلی میں سادہ اکثریت حاصل کرنے کیلئے پراعتماد

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے اہم حصے کے طور پر سی پیک نے پاکستان کی اقتصادی بنیاد کو تبدیل کر دیا ہے اور خود انحصاری کی صلاحیت کو مضبوط کیا ہے، انہوں نے رفتار کو تیز اور سی پیک منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کرنے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا، وزیراعظم نے ایم ایل ون اور کراچی سرکلر ریلوے، بابوسر ٹنل سُرنگ اور کراچی میں ڈی سیلینیشن پلانٹ سمیت دیگر اہم منصوبوں سے منسلک پاکستان کی اسٹریٹجک اہمیت پر بھی زور دیا۔

انہوں نے نوٹ کیا کہ سی پیک اور بڑھتے ہوئے اقتصادی روابط نے دونوں ممالک کے عوام کے درمیان پائیدار دوستی کی جڑیں مزید گہری کر دی ہیں۔

شہباز شریف نے کراچی دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی اور قصورواروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024