• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

پی ٹی اے کی پاکستانی اکاؤنٹس بلاک کرنے کے بھارتی اقدام کےخلاف ٹوئٹر کو شکایت

شائع June 30, 2022
پی ٹی اے نے بھارتی اقدام کو معلومات پر متعصبانہ دباؤ قرار دیا —فائل فوٹو: شٹراسٹاک
پی ٹی اے نے بھارتی اقدام کو معلومات پر متعصبانہ دباؤ قرار دیا —فائل فوٹو: شٹراسٹاک

پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے بھارت کی جانب سے پاکستانی سفارتخانوں کے ٹوئٹر اکاؤنٹس بلاک کرنے کا معاملہ سوشل میڈیا کمپنی کی انتظامیہ کے ساتھ اٹھایا ہے اور ان کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزارت خارجہ نے بھی بھارت کی جانب سے اپنے ملک میں پاکستانی سفارتخانوں کے اکاؤنٹس تک رسائی معطل کرنے کے اقدام کی مذمت کی ہے۔

پی ٹی اے نے اسے ’معلومات پر متعصبانہ دباؤ‘ قرار دیا اور ٹوئٹر انتظامیہ سے اپنے فیصلے پر دوبارہ غور کرنے اور پاکستان اکاؤنٹس کو بھارت کے لیے بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں متعدد پاکستانی ٹوئٹر اکاؤنٹس تک رسائی معطل، دفتر خارجہ کا اظہارِِ مذمت

ڈان سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ ٹوئٹر سے بھارت کی حدود میں پاکستانی اکاؤنٹس کی معطلی سے متعلق تفصیلات فراہم کرنے کا کہا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ معلومات کے بہاؤ سے متعلق بنیادی حقوق کی بنیاد پر ٹوئٹر سے رابطہ کیا گیا، ہمیں اکاؤنٹس بلاک کرنے کا جواز جاننا ہے، کم از کم ہمیں یہ ہی بتایا جائے کہ ان اکاؤنٹس نے کیا خلاف ورزیاں کیں تا کہ ان غلطیوں کو دہرایا نہ جائے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ بھارت نے پاکستانی ہائی کمیشنز کے ٹوئٹر اکاؤنٹس بلاک کرنے کے لیے اپنے سوشل میڈیا قوانین کی ایک ہنگامی شق کا استعمال کیا ہے۔

ذرائع نے یہ بھی کہا کہ اس سے قبل ہی پاکستان نےٹوئٹر انتظامیہ سے مختلف ممالک میں ٹوئٹر کے معیارات کے بارے میں پوچھا تھا۔

مزید پڑھیں: بھارتی حکومت کی جانب سے انٹرنیٹ کی بندش اور صحافتی آزادی کی پامالی جاری

خیال رہے کہ دفتر خارجہ کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری ایک بیان میںاس بات پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا تھا کہ بھارت نے پاکستان کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹس معطل کرکے بھارتی ٹوئٹر صارفین کو معلومات کی فراہمی روک دی ہے۔

ٹوئٹ میں بتایا گیا کہ بھارت میں جن اکاؤنٹس تک روکی گئی ہے ان میں ایران، ترکی، مصر اور اقوام متحدہ میں موجود پاکستانی سفارت خانوں کے تحت چلنے والے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹس شامل ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ بھارت میں رائے میں تنوع اور معلومات تک رسائی کے لیے دائرہ محدود ہونا انتہائی تشویشناک ہے، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو قابل اطلاق بین الاقوامی اصولوں کی پابندی کرنی چاہیے۔

پاکستانی وزارت خارجہ نے ٹوئٹر پر زور دیا تھا کہ وہ ان اکاؤنٹس تک بھارت میں رسائی فوری بحال کرے اور آزادی اظہار رائے کے جمہوری حق کی فراہمی یقینی بنائے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024