الوداع مورگن! انگلش تاریخ کے عظیم ترین کپتان
انگلینڈ ابتدائی 5 ورلڈ کپ ٹورنامنٹس میں سے 3 میں فائنل تک پہنچا اور قسمت دیکھیں کہ ہر بار شکست کھائی۔ ورلڈ کپ 1992ء کے فائنل میں پاکستان کے ہاتھوں ہار سہنے کے بعد تو حوصلے ایسے ٹوٹے کہ دوبارہ فائنل تک پہنچنے میں 27 سال لگ گئے۔
لیکن 14 جولائی 2019ء کی اُس شام انگلینڈ جیت گیا۔ کیسے جیتا؟ کیوں جیتا؟ یہ ان سوالات کا وقت نہیں۔ بہرحال، ورلڈ کپ کی خوبصورت ٹرافی تھمائی گئی انگلینڈ کے کپتان آئن مورگن کے ہاتھ میں، یعنی اس کھلاڑی کو دی گئی جو آئرلینڈ میں پیدا ہوا، وہیں پلا بڑھا، اسی کی طرف سے انٹرنیشنل کرکٹ کا آغاز کیا لیکن پھر انگلینڈ آیا اور آتے ہی چھا گیا۔
اللہ ہمارے ساتھ تھا
ورلڈ کپ جیتنے کے بعد پہلی پریس کانفرنس کے دوران جب مورگن سے سوال کیا گیا کہ اس جیت میں قسمت کا عمل دخل کتنا رہا؟ تو مورگن کا جواب تھا ’اللہ ہمارے ساتھ تھا‘۔
یہ معمولی الفاظ نہیں تھے۔ اللہ کا نام سن کر کچھ صحافی کھسیانے انداز میں ہنسے بھی، یہ سمجھتے ہوئے کہ شاید مورگن نے طنزاً اللہ کا نام لیا ہے لیکن مورگن نے وہیں پر وضاحت پیش کی، جس سے ظاہر ہوا کہ انگلینڈ کے ڈریسنگ روم میں اصل 'بائنڈنگ فورس' ان کی شخصیت ہے۔
آج وہی آئن مورگن اچانک دنیائے کرکٹ کو الوداع کہہ گئے۔ نیدرلینڈز کے خلاف سیریز میں مسلسل 2 ون ڈے میچوں میں صفر پر آؤٹ ہونے کے بعد انہوں نے اچانک ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے۔
مورگن کا کہنا تھا کہ انتہائی غور و فکر کے بعد میں نے فوری طور پر بین الاقوامی کرکٹ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ آسان فیصلہ نہیں تھا کیونکہ یہ میرے کیریئر کا سب سے اہم مرحلہ ہے، لیکن میں سمجھتا ہوں کہ یہی ریٹائرمنٹ کا بہتر وقت ہے، میرے لیے بھی اور انگلینڈ کے لیے بھی۔
انگلینڈ کی تاریخ کا عظیم ترین کپتان
مورگن انگلینڈ کی تاریخ کے عظیم ترین کپتان کی حیثیت سے کرکٹ کو الوداع کہہ گئے ہیں۔ وہ بھی ایسے وقت میں جب رواں سال ٹی20 ورلڈ کپ کی تیاریاں شروع ہوچکی تھیں۔ بہرحال، معاملہ صرف 2 میچوں میں صفر پر آؤٹ ہونے کا نہیں تھا، بلکہ مورگن طویل عرصے سے بہت خراب فارم میں چل رہے ہیں۔
گزشتہ ڈیڑھ سال میں وہ صرف ایک مرتبہ نصف سنچری بنا پائے ہیں۔ ٹی20 فارمیٹ میں تو خاص طور پر ان کی کارکردگی مایوس کن ہے، جہاں 16 مقابلوں میں انہوں نے صرف 150 رنز بنائے۔ اسی لیے وہ بوجھ بن کر ٹیم کے ساتھ نہیں رہ سکتے تھے۔ یعنی کہا جاسکتا ہے کہ ان کا فیصلہ بہترین اور بروقت ہے۔
انگلینڈ کے لیے اپنے 12 سالہ کیریئر میں مورگن نے بہت کچھ حاصل کیا۔ ورلڈ کپ تو خیر ورلڈ کپ ہے لیکن انفرادی سطح پر انہوں نے ون ڈے اور ٹی20 بین الاقوامی مقابلوں میں انگلینڈ کے لیے سب سے زیادہ میچ کھیلے اور دونوں ہی فارمیٹ میں سب سے زیادہ رنز بھی بنائے۔
مورگن کو 2015ء میں تب انگلینڈ کا کپتان بنایا گیا تھا جب ٹیم ورلڈ کپ کے لیے تیار ہو رہی تھی۔ پھر بدترین شکست کے ساتھ ٹیم پہلے ہی مرحلے میں باہر ہوگئی۔ اس کے بعد 7 سال میں مورگن نے ون ڈے اور ٹی20 میں انگلینڈ کو ایک عظیم طاقت بنایا اور ورلڈ کپ 2015ء کی کارکردگی کی تلافی کردی۔ آج انگلینڈ ون ڈے اور ٹی20 دونوں کی عالمی درجہ بندی میں دوسرے نمبر پر ہے۔
ابتدائی قدم
آئن مورگن 10 ستمبر 1986ء کو آئرلینڈ کے دارالحکومت ڈبلن میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد آئرش تھے جبکہ والدہ انگریز تھیں، جن کی وجہ سے وہ دہری شہریت کے حامل تھے، لیکن انہوں نے اپنی کرکٹ کا آغاز آئرلینڈ ہی سے کیا۔ وہ انڈر 19 کرکٹ سے سامنے آئے اور ایک نہیں بلکہ 2 ورلڈ کپ میں آئرلینڈ کی نمائندگی کی۔
2006ء کے انڈر 19 ورلڈ کپ میں تو وہ آئرلینڈ کے کپتان تھے۔ اسی سال انہوں نے اپنے ون ڈے انٹرنیشنل کیریئر کا بھی آغاز کیا، جی ہاں! آئرلینڈ ہی کی جانب سے، جس کی طرف سے انہوں نے کُل 23 ون ڈے میچ کھیلے۔ یعنی مورگن کا شمار ان کھلاڑیوں میں ہوتا ہے جنہیں 2 ملکوں کی نمائندگی کا اعزاز ملا۔
آئرلینڈ سے انگلینڈ
ویسے مورگن کے لیے آئرلینڈ سے انگلینڈ منتقلی بہت آسان رہی۔ ٹیسٹ کھیلنے والے ممالک کی نمائندگی کرنے والا کوئی کھلاڑی اگر دوسرے ملک سے کھیلنا چاہے تو اسے کم از کم 3 سال کا انتظار کرنا ہوتا ہے لیکن آئرلینڈ تب آئی سی سی کا ایسوسی ایٹ ممبر تھا، یعنی اس شرط کا اطلاق آئرلینڈ کے کھلاڑیوں پر ہوتا ہی نہیں تھا۔
یہی وجہ ہے کہ 2007ء ہی میں وہ ویسٹ انڈیز کے خلاف لارڈز ٹیسٹ میں 12ویں کھلاڑی کے طور پر انگلینڈ کی جانب سے کھیلتے نظر آئے۔ البتہ انگلینڈ کے لیے ڈیبیو کا موقع مئی 2009ء میں جاکر ملا جب ویسٹ انڈیز کے خلاف ون ڈے سیریز کے لیے انہیں طلب کیا گیا۔
مورگن نے پہلا قدم تب اٹھایا اور آج وہ انگلینڈ کے لیے سب سے زیادہ 225 ون ڈے انٹرنیشنل میچ کھیلنے کا ریکارڈ رکھتے ہیں۔ انہوں نے 7701 رنز بنائے، یہ بھی ایک قومی ریکارڈ ہے۔ بلکہ ذرا ٹھیریے، ان میں سے 744 رنز تو مورگن نے آئرلینڈ کے لیے بنائے تھے یعنی انگلینڈ کے لیے ان کے رنز کی تعداد 6957 ہے۔ اپنی 14 ون ڈے سنچریوں میں سے ایک سنچری بھی آئرلینڈ کے لیے بنائی تھی۔
البتہ ٹی20 انٹرنیشنل میں ان کے تمام 102 میچ انگلینڈ کے لیے ہی ہیں، جن میں انہوں نے سب سے زیادہ 2311 رنز بنائے۔
یادگار اننگز
انٹرنیشنل کرکٹ میں مورگن کے 10 ہزار سے زیادہ رنز، 16 سنچریوں اور 64 نصف سنچریوں میں سے چند کو نکالنا بڑا مشکل کام ہے۔ یہ کام اس لیے بھی زیادہ دشوار ہوجاتا ہے کیونکہ یہ مورگن جیسے پائے کے بلے باز کی اننگز ہیں۔ خیر، کوشش کرکے دیکھتے ہیں۔
ممبئی کا فاتح
یہ سال 2012ء کے آخری ایّام تھے۔ بھارت ٹی20 میں نمبر وَن بننے کے قریب تھا۔ صرف ایک کامیابی درکار تھی۔ ممبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم میں سیریز کا دوسرا اور آخری ٹی20 جاری تھا۔ بھارت نے انگلینڈ کو 178 رنز کا ہدف دیا تھا۔ مورگن کی قائدانہ اننگ کی بدولت انگلینڈ فتح کے قریب تو پہنچا لیکن معاملہ آخری گیند تک چلا گیا، جہاں جیت کے لیے 3 رنز درکار تھے۔
اسٹیڈیم میں کان پڑی آواز نہ سنائی دیتی تھی، جب اشوک ڈِنڈا آخری گیند پھینکنے کے لیے آئے اور مورگن نے ایک شاندار چھکے کے ذریعے میچ کا خاتمہ کردیا۔ ان کی 26 گیندوں پر 49 رنز کی اننگ نے سیریز بھی برابر کردی، اور ساتھ ہی بھارت کا نمبر وَن بننے کا خواب بھی چکنا چور کردیا۔
ریکارڈ ہدف کے تعاقب میں
یہ ورلڈ کپ 2015ء میں انگلینڈ کی مایوس کن شکست کے بعد کے دن تھے۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم انگلینڈ کے دورے پر تھی۔ ابتدائی 3 ون ڈے میچوں کے بعد نیوزی لینڈ کو برتری حاصل تھی اور چوتھے مقابلے میں اس نے انگلینڈ کو میچ بچانے کے لیے 350 رنز کا ہدف دیا۔ ایسا ہدف جو انگلینڈ نے کبھی حاصل نہیں کیا تھا۔
یہاں آئن مورگن نے ایک قائدانہ اننگ کھیلی۔ ان کے صرف 82 گیندوں پر 113 رنز نے انگلینڈ کو 44 اوورز ہی میں ہدف تک پہنچا دیا، یعنی ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ مورگن نے جو روٹ کے ساتھ 198 رنز کی فاتحانہ شراکت داری کی۔ ان کی یہ قائدانہ اننگ عرصے تک یاد رکھی جائے گی۔
پاکستانی باؤلنگ لائن اپ کا جنازہ
یہ 2016ء میں پاکستان کے دورۂ انگلینڈ کا تیسرا ون ڈے تھا، جس نے ایک نئی تاریخ رقم کی۔ انگلینڈ نے پہلے کھیلتے ہوئے ریکارڈ 444 رنز بنا ڈالے۔ گویا پاکستان کی باؤلنگ کا جنازہ ہی نکال دیا۔
گوکہ اس مقابلے میں مورگن کا حصہ بہت کم تھا، خاص طور پر ایلکس ہیلز کے 171 رنز کے مقابلے میں تو کچھ بھی نہیں۔ لیکن یہ مورگن ہی تھے جنہوں نے آخری 13 اوورز میں 163 رنز بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے 27 گیندوں پر 57 رنز بنائے اور تاریخ میں اپنا نام لکھوا لیا۔
ایک طوفانی سنچری
یہ چیمپیئنز ٹرافی 2017ء سے پہلے جنوبی افریقہ کا بہت اہم دورۂ انگلینڈ تھا۔ سیریز کے پہلے ون ڈے میں انگلینڈ کے 198 رنز پر 5 کھلاڑی آؤٹ ہوچکے تھے جب آئن مورگن نے اپنے کیریئر کی ایک اور یادگار اننگ کھیلی۔
5 چھکوں اور 7 چوکوں کی مدد سے 93 گیندوں پر 107 رنز بنائے۔ معین علی کے ساتھ مل کر انہوں نے 117 رنز کی شراکت داری کی، جو آخر میں فاتحانہ ثابت ہوئی۔
ریکارڈ چھکوں کا دن
ورلڈ کپ 2019ء میں جہاں انگلینڈ غیر معمولی کارکردگی دکھاتے ہوئے چیمپیئن بنا، وہیں مورگن بھی قائدانہ کردار ادا کرتے ہوئے نمایاں نظر آئے۔ خاص طور پر افغانستان کے خلاف میچ، جس میں انہوں نے چھکے چھڑا دینے کے محاورے کو عملاً دکھایا۔
صرف 57 گیندوں پر سنچری بنائی، وہ بھی ریکارڈ 17 چھکوں کی مدد سے۔ یہ ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں میں کسی بھی انفرادی اننگ میں چھکوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
ہمیں پورا اندازہ ہے کہ مورگن کی بہت سی اننگز رہ گئی ہوں گی، کیا آپ ہمیں ایسی کچھ یادگار اننگز یاد دلا سکتے ہیں؟
تبصرے (1) بند ہیں