• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف ایک اور مقدمہ درج، 20 جولائی تک عبوری ضمانت منظور

شائع June 28, 2022
اے ٹی سی کورٹ لاہور نے ڈاکٹر یاسمین راشد، حماد اظہر سمیت 18 رہنماؤں کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت کی — فائل فوٹو: ڈان نیوز
اے ٹی سی کورٹ لاہور نے ڈاکٹر یاسمین راشد، حماد اظہر سمیت 18 رہنماؤں کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت کی — فائل فوٹو: ڈان نیوز

لاہور پولیس کی جانب ایک اور مقدمے میں نامزد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 14 رہنماؤں کی 20 جولائی تک عبوری ضمانت منظور کر لی گئی۔

لاہور پولیس نے تحریک انصاف کے 14 رہنماؤں کو ایک اور مقدمے میں نامزد کردیا، پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف ایک اور مقدمہ تھانہ شفیق آباد پولیس نے درج کیا ہے۔

تحریک انصاف کے رہنماؤں نے عبوری ضمانتوں کے لیے سیشن عدالت لاہور سے رجوع کیا، تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے ضمانت کے حصول کے لیے دائر درخواست ایڈووکیٹ برہان معظم ملک کی وساطت سے دائر کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: تحریک انصاف کے رہنماؤں کی انسداد دہشت گردی کی عدالت سے ضمانت منظور

درخواست ضمانت میں ایڈووکیٹ برہان معظم ملک نے مؤقف اپنایا کہ پولیس نے تتیمہ بیان کے ذریعے ایف آئی آر میں سیاسی رہنماؤں کو ملوث کیا، پولیس پی ٹی آئی رہنماؤں کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنا رہی ہے، اس سے قبل پولیس 6 مقدمات میں تحریک انصاف کی قیادت کو نامزد کر چکی ہے، سیشن عدالت پہلے ہی باقی مقدمات میں ملزمان کی عبوری ضمانت کی درخواستیں منظور کر چکی ہے۔

ملزمان کے وکیل برہان معظم ملک نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت 7ویں ایف آئی آر میں بھی ملزمان کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرے۔

پی ٹی آئی رہنماؤں کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے ایڈیشنل سیشن جج احمد حسنین خان نے پی ٹی آئی کے 14 رہنماؤں کی 20 جولائی تک عبوری ضمانت منظور کر لی۔

جن رہنماؤں کی درخواست ضمانت منظور کی گئی ہے ان میں حماد اظہر، یاسر گیلانی، یاسمین راشد، زبیر خان نیازی، عندلیب عباس، جمشید اقبال چیمہ، مسرت جمشید، امتیاز شیخ، اعجاز چوہدری، ندیم عباس، میاں اسلم اقبال، میاں محمود الرشید، میاں اکرم عثمان اور شفقت محمود شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: آزادی مارچ ہنگامہ آرائی کیس: فواد چوہدری اور ان کے بھائی کی حفاظتی ضمانت منظور

عدالت نے ملزمان کو ایک، ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کے ساتھ ساتھ ملزمان کو کیس میں شامل تفتیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

دوسری جانب لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ کے مقدمات سے متعلق درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے ڈاکٹر یاسمین راشد، شفقت محمود سمیت پی ٹی آئی کے 18 رہنماؤں کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

دوران سماعت عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی ضمانتوں میں 19 جولائی تک توسیع کرتے ہوئے انہیں متعلقہ تھانوں میں شامل تفتش ہونے کا حکم دیا۔

پی ٹی آئی کے جن رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں ان میں میاں محمود الرشید، حماد اظہر، مسرت چیمہ، جمشید چیمہ، میاں اکرم عثمان، میاں اسلم اقبال سمیت دیگر شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھین: لانگ مارچ کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں کو ملک بھر میں مقدمات کا سامنا

ملزمان نے گرفتاری کے خوف سے عبوری ضمانتیں کروا رکھی ہیں، ملزمان کو تھانہ گلبرگ، بھاٹی گیٹ، شاہدرہ اور شفیق آباد پولیس نے مختلف مقدمات میں نامزد کر رکھا ہے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ یہ حکمراں ہمارے لیے مسئلے کھڑے کرتے ہیں، ہم یہاں سے نکل کر ضمانت کے لیے سیشن کورٹ جائیں گے، ہم سارا دن اسی چکر میں رہتے ہیں لیکن حکومت جو مرضی کر لے، ہم سب تیار ہیں، الیکشن میں پھرپور حصہ لیں گے اور مقابلہ کریں گے، ہم اپنے ووٹ کی حفاظت کریں گے۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کی قیادت اور کارکنوں کے خلاف 25 مارچ کو آزادی مارچ کے دوران ہنگامہ آرائی پر متعدد مقدمات درج کیے گئے تھے۔

ابتدائی طور پر مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل نہیں کی گئی تھیں لیکن آج پی ٹی آئی قیادت کے خلاف درج مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل کر دی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف مقدمات و انکوائریز پر ایک نظر

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے لانگ مارچ ختم کیے جانے کے بعد ملک بھر میں پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف دفعہ 144 کے ساتھ ساتھ دیگر سنگین خلاف ورزیوں پر درجنوں مقدمات درج کیے تھے۔

راولپنڈی اور اسلام آباد میں پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف قانون نافذ کرنے والوں کے خلاف مزاحمت اور ریاستی املاک کو نقصان پہنچانے پر کم از کم 3 مقدمات درج کیے تھے جبکہ الزامات میں میٹرو بس اسٹیشنز کو آگ لگانا بھی شامل ہے۔

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری اور ان کے بھائی پر آزادی مارچ کے دوران لوگوں کو فساد اور حکومت کے خلاف اکسانے پر منگلا پولیس کی حدود میں ضلع جہلم میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: لانگ مارچ میں توڑ پھوڑ کا مقدمہ: پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانت میں توسیع

لاہور کی سڑکوں پر پی ٹی آئی کے مارچ کے شرکا اور پولیس کے درمیان گھمسان کی لڑائی دیکھی گئی تھی، پنجاب پولیس نے صوبے بھر میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف کُل 42 فوجداری مقدمات درج کیے تھے۔

دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں بھی پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف 34 ایف آئی آر درج کی گئی تھیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024