• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

شمالی وزیرستان: پولیو ٹیم پر حملے میں 2 پولیس اہلکار، ایک رضاکار قتل

شائع June 28, 2022
پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ پولیس لائن میں ادا کردی گئی—فوٹو: سراج الدین
پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ پولیس لائن میں ادا کردی گئی—فوٹو: سراج الدین

صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں نامعلوم مسلح افراد نے پولیو ٹیم پر حملہ کرکے ٹیم کی حفاظت پر مامور 2 پولیس اہلکار اور ایک رضاکار کو قتل کردیا۔

پولیو ایمرجنسی رسپانس سینٹر کے حکام نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ٹیمز علاقے میں انسداد پولیو مہم میں مصروف تھیں کہ اس دوران ان پر حملہ ہوا، جاں بحق رضاکار کی شناخت رشید اللہ کے نام سے ہوئی۔

سینئر پولیس افسر اشفاق انور نے غیر ملکی خبر ایجنسی ’اے ایف پی‘ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’مسلح افراد موٹر سائیکل پر آئے اور ویکسی نیشن ٹیم پر فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں ایک راہگیر بچہ بھی زخمی ہوا۔‘

یہ بھی پڑھیں: ملک کے انتہائی خطرے کے شکار 25 اضلاع میں انسداد پولیو مہم کا آغاز

انہوں نے بتایا کہ فائرنگ کے نتیجے میں تینوں افراد موقع پر ہی دم توڑ گئے جبکہ حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب رہے۔

حملے کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار جائے وقوع پر پہنچ گئے اور حملہ آوروں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن شروع کردیا، ضلع کے سینئر سرکاری عہدیدار شاہد علی خان نے بھی واقعے کی تصدیق کی۔ ڈپٹی کمشنر شاہد علی خان نے واقعے اور ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق کی اور کہا کہ علاقے میں کارروائی کی جارہی ہے اور اس حوالے سے مزید معلومات جاری کی جائیں گی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ ‘ٹانک میں پولیو ٹیم کی حفاظت پر مامور تین سیکیورٹی اہلکاروں کی شہادت پر دلی طور پر دکھی اور رنجیدہ ہوں، شہدا کے سوگواران کو اللہ صبر جمیل دے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘میں نے وزیرداخلہ کو واقعے کی مکمل تحقیقات کرکے رپورٹ کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے’۔

بعد ازاں جاں بحق پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔

—فوٹو: سراج الدین
—فوٹو: سراج الدین

پاکستان اور افغانستان وہ دو ممالک ہیں جہاں پولیو کی بیماری اب بھی موجود ہے اور یہاں ویکسی نیشن ٹیموں کو عسکریت پسندوں کے حملوں کا سامنا رہتا ہے۔

سال 2012 سے اب تک متعدد پولیو ورکرز اور ان کی حفاظت پر مامور اہلکاروں کو قتل کیا جاچکا ہے۔

مزید پڑھیں: ملک بھر میں 4 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز

خیال رہے کہ رواں سال کی دوسری ذیلی انسداد پولیو مہم کا آغاز پیر سے ہوا تھا جس کے دوران چاروں صوبوں کے 25 انتہائی خطرے کے شکار اضلاع میں ایک کروڑ 26 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا عزم کیا گیا تھا۔

اس کے ساتھ قطروں سے محروم رہ جانے والے بچوں کی اطلاع دینے اور والدین کی معاونت کے لیے صحت تحفظ ہیلپ لائن 1166 اور ایک 7/24 واٹس ایپ ہیلپ لائن 46-65-777-0346 بھی شروع کی گئی ہے۔

ملک میں گزشتہ سال صرف ایک کیس سامنے آیا تھا جبکہ رواں سال پولیو کے 11 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں اور یہ تمام 11 کیسز شمالی وزیرستان میں سامنے آئے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024