ملک کے انتہائی خطرے کے شکار 25 اضلاع میں انسداد پولیو مہم کا آغاز
سال 2022 کی دوسری ذیلی انسداد پولیو مہم کا آغاز پیر (آج) سے ہورہا ہے جس کے دوران ایک کروڑ 26 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مہم چاروں صوبوں کے 25 انتہائی خطرے کے شکار اضلاع میں شروع کی جارہی ہے۔
مہم کے دوران ایک لاکھ سے زائد پولیو رضاکار 5 سال سے کم عمر بچوں کو ان کے گھروں کی دہلیز پر پولیو کے قطرے پلائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں آج سے 5 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز
نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر ڈاکٹر شہزاد بیگ نے ایک بیان میں اس بات پر زور دیا کہ ملک سے اس بیماری کےخاتمے کے لیے انسداد پولیو مہم میں بھرپور توجہ اور ذمہ داری کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ہمارا مقصد 5 سال سے کم عمر بچوں کی بروقت اور بار بار ویکسینیشن ہے، زیادہ خطرے کے شکار اضلاع ہماری اولین ترجیح ہیں اور ہم بقیہ خطے کو محفوظ رکھتے ہوئے چیلنجنگ علاقوں سے پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے پر عزم ہیں‘۔
قطروں سے محروم رہ جانے والے بچوں کی اطلاع دینے اور والدین کی معاونت کے لیے صحت تحفظ ہیلپ لائن 1166 اور ایک 7/24 واٹس ایپ ہیلپ لائن 46-65-777-0346 دستیاب ہوگی۔
بچوں میں پولیو کے سبب اموات یا عمر بھر کی معذوری سے بچانے کے لیے بار بار پولیو مہم ضروری ہیں تا کہ قوت مدافعت پیدا کی جاسکے۔
مزید پڑھیں: ملک بھر میں 4 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز
ایمرجنسی آپریشن سینٹر بلوچستان کے کووآرڈینیٹر حمید اللہ نصر نے کہا کہ مہم کے لیے تمام تر تیاریاں مکمل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں مہم میں پولیو رضاکاروں کی میں 4 ہزار 904 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جس میں سے 3 ہزار 865 ٹیمیں گھرروں پر جائیں گی جبکہ 313 علاقوں کے مختلف کیمپس پر اور 276 صوبے کے داخلی مقامات پر تعینات کی جائیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ پولیو رضاکاروں کی سیکیورٹی کے انتظامات کرلیے گئے ہیں اور فرنٹیئر کور، پولیس اور لیویز اہلکار ان کے ساتھ ہوں گے۔
کوآرڈینیٹر نے کہا کہ علما ان والدین کو سمجھانے کی کوشش کریں گے جو مذہبی بنیاد پر اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے منع کردیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ملک میں 5 روزہ انسداد پولیو مہم کا آج سے آغاز
خیال رہے کہ ملک میں گزشتہ سال صرف ایک کیس سامنے آیا تھا جبکہ رواں سال پولیو کے 11کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں اور یہ تمام 11 کیسز شمالی وزیرستان میں سامنے آئے ہیں۔
عالمی سطح پر پولیو کے پھیلاو سے متعلق انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشنز (2005) آئی ایچ آر کے ماتحت ایمرجنسی کمیٹی نےخیبرپختونخوا کے ضلع میں وائلڈ پولیو وائرس(ڈبلیو پی وی) کے پھوٹنے پر تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے جنوب میں وائلڈ پولیو وائرس کی گردش سے باقی پاکستان کے لیے بھی خطرہ بڑھ گیا ہے۔